نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں درخواست دعا رانا سلطان احمد خان صاحب درج ذیل درخواستہائے دعا بھیجتے ہیں: ۱۔عزیزہ بشریٰ منور صاحبہ اہلیہ ارسلان احمد بٹ صاحب کا مورخہ ۲؍نومبر ۲۰۲۵ء کا دل میں سوراخ کی وجہ سے آپریشن ہوا تھا جو کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے کامیاب ہو گیا تھا۔مگر پھر اس کا ایک ٹانکا کھل گیا تھا۔ دوبارہ دکھانے پر اب عزیزہ گھر آگئی ہے۔ ۲۔نفیس احمد صاحب کے بیٹے عزیزم فراز احمد عمر ۱۴؍سال، متعلم جماعت دہم کا سکول جاتے ہوئے روڈ ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا جس سے اس کی بائیں ٹانگ فریکچر ہو گئی تھی۔ آپریشن کرکے ہڈی جوڑ دی گئی ہے۔ آپریشن کامیاب ہو گیا ہے۔ احباب جماعت کی خدمت میں دعاؤں کی خصوصی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ جملہ مریضان کو ہر قسم کی پیچیدگی سے محفوظ رکھے اور شفائے کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے۔ آمین سانحہ ہائے ارتحال ٭… نوید الرحمٰن صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بنگلہ دیش درج ذیل سانحہ ہائے ارتحال بھیجتے ہیں: ۱۔مکرمہ خالدہ خانم صاحبہ دختر مرحوم رحیم نواز اور اہلیہ سید طیب احمد صاحب آف برہمن باڑیہ جماعت مورخہ ۱۴؍اکتوبر ۲۰۲۵ء بروز منگل حرکتِ قلب بند ہونے کی وجہ سے وفات پا گئیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ مرحومہ کی عمر ۸۳؍سال تھی اور پیدائشی احمدی تھیں۔ مرحومہ کی نماز جنازہ ۱۵؍ اکتوبر بروز بدھ برہمن باڑیہ میں ادا کی گئی جس کی امامت مکرم عبدالاول خان چودھری صاحب نیشنل امیر و مبلغ انچارج بنگلہ دیش نے کروائی۔ تدفین جماعتی قبرستان برہمن باڑیہ میں عمل میں آئی۔ پسماندگان میں مرحومہ کے خاوند سید طیب احمد صاحب شامل ہیں جو بنگال کے پہلے امیر سید عبد الواحد صاحب کے پوتے ہیں۔ مرحومہ نہایت نیک، پرہیزگار، صابرہ اور دوسروں کی خبرگیری کرنے والی خاتون تھیں۔ ۲۔مکرمہ فیروزہ بیگم صاحبہ دختر مرحوم عبد الکریم شیکدار اور اہلیہ مرحوم نور حسین شیکدار مورخہ ۵؍نومبر ۲۰۲۵ء بروز بدھ حرکتِ قلب بند ہونے کی وجہ سے وفات پا گئیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ مرحومہ کی عمر ۹۵؍ سال تھی۔ آپ ۱۹۸۶ء میں بیعت کرکے احمدیت میں داخل ہوئیں اور موصیہ تھیں۔ ۶؍نومبر کو مسجد نور، پوٹوا کھالی جماعت میں مرحومہ کی نمازِجنازہ مکرم ایس ایم توحید الاسلام صاحب (معلم وقفِ جدید اور مرحومہ کے چھوٹے بیٹے) نے پڑھائی جس کے بعد آبائی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔ مرحومہ پسماندگان میں دو بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑ گئی ہیں۔ مرحومہ بے شمار خوبیوں کی مالک تھیں۔ ۱۵؍ سال تک صدر لجنہ اماءاللہ پوٹوا کھالی کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ نماز اور روزے کی پابند، قرآنِ کریم سے بےحد محبت کرنے والی، تہجد گزار، مہمان نواز، غریب پرور اور رشتہ داروں و ہمسایوں سے حسنِ سلوک کرنے والی خاتون تھیں۔ بیعت کے بعد رشتہ داروں کی مخالفت کے باوجود اپنے ایمان پر ثابت قدم رہیں۔ جماعت کے خلاف جب شدید مخالفت اٹھی تو نہایت حوصلہ اور دلیری سے مقابلہ کیا۔ ٭… رفیع رضا قریشی صاحب آف جماعت احمدیہ کرائیڈن، لنڈن تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے ہم زلف تنویر احمد قریشی صاحب ابن پروفیسر ناصر احمد قریشی صاحب اسیر راہ مولا آف سکھر مورخہ ۲۳؍نومبر ۲۰۲۵ء کو گلشن اقبال، کراچی میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون مرحوم گورنمنٹ فاران سکول سکھر میں بطور ٹیچر ملازم تھے۔ بعد از ریٹائرمنٹ کراچی منتقل ہوگئے تھے۔ نیک اور مخلص انسان تھے۔ اپنے بہن اور بھائیوں میں سب سے بڑے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور بیٹی شامل ہیں۔ ٭…سید ریاض احمد شاہ صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسارکی والدہ محترمہ سیدہ محمود ہ بیگم صاحبہ بیوہ سیدجماعت علی شاہ صاحب مورخہ ۱۰؍نومبر۲۰۲۵ء کو بوجہ علالت بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔انا للہ و انا الیہ راجعون آپ حضرت سید محمد شاہ صاحبؓ صحابی حضرت مسیح موعودؑ کی صاحبزادی تھیں۔ آپ کی والدہ محترمہ سیدہ عائشہ بی بی صاحبہ تھیں۔ آپ حضرت مصلح موعودؓ کا قبولیت دعا کا ایک نشان تھیں۔ حضرت مصلح موعودؓ محمد آباد سٹیٹ سندھ تشریف لائے۔ ہماری نانی جان سیدہ عائشہ بی بی صاحبہ ہماری والدہ کوجن کی عمر اس وقت ۴؍سال تھی حضورؓ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئیں اور کہا حضور میری پہلے ۶؍بیٹیاں کم عمر میں وفات پاگئی ہیں۔ میری اس بیٹی کے ليے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ اسے صحت والی زندگی دے۔ حضورؓ نے خاکسار کی والدہ کے سر پر دست شفقت رکھا اور دعا کی اور فرمایا یہ بچی ان شاء اللہ لمبی عمر پائے گی۔ اللہ کے فضل اور حضورؓ کی دعا سے ہماری والدہ نے ۸۱؍سال عمر پائی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک مرحومہ کے بڑے بھائی سید عبدالغنی شاہ صاحب آف فیکٹری ایریا ربوہ تھے جو لمبا عرصہ اپنے محلہ میں سیکرٹری مال رہے ہیں۔ چھوٹے بھائی سید عبدالرحمٰن شاہ تھے۔ آپ کے شوہر سید جماعت علی شاہ صاحب نے اللہ تعالیٰ کے فضل سے ۵۳؍سال خدمت سلسلہ کی توفیق پائی۔ خاکسارکی والدہ رحم دل، شفیق اورنیک خاتون تھیں۔ نماز و روزہ کی پابنداور تہجد گزار تھیں۔ اپنے محلہ میں لجنہ کے کاموں میں خود بھی اور ان کی بیٹیاں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہرا تعلق تھا۔ مرحومہ نے چار بیٹے، تین بیٹیاں، ۲۵؍نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں اور ۹؍پڑنواسے، پڑنواسیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کے درجات بلند فرمائے، انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے نیز سوگواران کو صبر جمیل، ہمت اور حوصلہ عطا فرمائے۔ آمین اعلانات ولادت ٭… نوید الرحمٰن صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بنگلہ دیش یہ اعلانات ولادت بھیجتے ہیں: ۱۔ عمران سعید صاحب ولد نوشاد احمد صاحب آف بنگلہ دیش حال مقیم یوکے اور مریم قانتہ صاحبہ بنت صالح احمد صاحب (مبلغ سلسلہ و استاد جامعہ احمدیہ بنگلہ دیش) کے ہاں اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ ۳؍نومبر ۲۰۲۵ء کو بیٹا پیدا ہوا ہے۔ نو مولود وقفِ نو کی بابرکت تحریک میں شامل ہے۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہِ شفقت بچے کا نام ’آصف احمد‘ عطا فرمایا ہے۔ ۲۔فلاح الدین صادق صاحب ولد محمد روح الامین صاحب اور منیرہ رفیق شورمی صاحبہ کے ہاں اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ ۴؍نومبر ۲۰۲۵ء کو بیٹی پیدا ہوئی ہے۔ نو مولود وقفِ نو کی بابرکت تحریک میں شامل ہے۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہِ شفقت بچی کا نام ’سدرۃ المنتہیٰ‘ عطا فرمایا ہے۔ ٭… باسط احمد صاحب مبلغ سلسلہ کوروگو، آئیوری کوسٹ تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے خاکسار کے بڑے بیٹے عدیل احمد (مقیم فرانس) کو مورخہ ۱۹؍نومبر ۲۰۲۵ءکو بیٹی سے نوازا ہے۔ نومولود کا نام ’زویا ایمان احمد‘ تجویز ہوا ہے۔ یہ بچی مکرم وسیم احمد صاحب وڑائچ (مقیم فرانس) کی پہلی نواسی ہے۔ بچی کی دادی نبیلہ امۃ الرحمٰن صاحبہ، حضرت میاں محمد دین صاحب پٹواریؓ آف کھاریاں (یکے از اصحاب۳۱۳) کی پوتی ہیں۔ اس طرح یہ بچی حضرت مسیح موعودؑ کے ایک صحابی کی نسل ہے۔ احباب جماعت کی خدمت میں دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام بچوں کو نیک، صالح اور خادم دین بنائے۔ نیز صحت و سلامتی والی لمبی زندگیاں عطا فرمائے۔ آمین