آپؐ بعض لوگوں کو بعض بیماریوں کے لئے نسخے تجویز بھی فرمایا کرتے تھے کہ یہ کھاؤ۔ سنا ہے یہ دردوں کے لئے بڑی اچھی چیز ہے۔ …ایک نسخے کا ذکر ہے کشمش کے بارے میں آتا ہے کہ اس کا استعمال کرنا چاہئے کیونکہ یہ کڑواہٹ کو دور کرتا ہے، بلغم کو دور کرتا ہے، اعصاب کو مضبوط کرتا ہے، لاغر پن کو دور کرتا ہے، اخلاق کو عمدہ کرتا ہے۔ دل کو فرحت بخشتا ہے اور غم کو دور کرتا ہے۔ (کنزالعمال – کتاب الطب- الباب الاول- الفصل الاوّل – الزبیب حدیث نمبر 28265) اس بارے میں بھی بڑے لوگوں نے تجربہ کیا ہے۔ بعضوں نے عرق گلاب میں ڈبو کر کشمش کھائی ہے اور جن کے دل کی نالیاں بند تھیں اور ڈاکٹر بائی پاس آپریشن تجویز کر رہے تھے وہ اللہ کے فضل سے کھل گئیں۔ اس تجربے کو کئی لوگوں نے مجھے بتایا ہے۔ پھر زیتون کے بارے میں آتا ہے کہ اس کی مالش کیا کرو کیونکہ اس میں جذام سمیت ستّر امراض کے لئے شفا ہے۔ کھایا بھی کرو۔ (کنزالعمال – کتاب الطب – الباب الاوّل- الفصل الاوّل اشیاء متفرقۃ حدیث نمبر 28299) …غرض بے انتہا نسخے ہیں۔ ایک اور مَیں یہاں بھی بیان کر دیتا ہوں۔ فرمایا کہ گائے کا دودھ پینا چاہئے کیونکہ یہ دوا ہے اور اس کی چربی اور مکھن میں شفا ہے اور تمہیں اس کا گوشت کھانے سے اجتناب کرنا چاہئے کہ اس کے گوشت میں ایک قسم کی بیماری ہے۔ (کنزالعمال – کتاب الطب- الباب الاول- الفصل الاول – اللبن حدیث نمبر 28210) تو یہ بات اب ثابت شدہ ہے کہ گائے کا گوشت زیادہ کھانے والوں میں بعض قسم کی بیماریاں آ جاتی ہیں۔ مثلاً جن مریضوں کو یورک ایسڈ ہو، گاؤٹ کی تکلیف ہو ان کو ڈاکٹر منع کرتے ہیں کہ گائے کا گوشت نہ کھائیں۔ پھر بعض اَور بیماریاں ہیں۔ یہ بھی ہو سکتا ہے، کسی خاص مریض کو کسی خاص بیماری کی وجہ سے نصیحت فرمائی ہو، شاید وہاں گائے کے گوشت کا زیادہ استعمال ہوتا ہو۔ پھر بلڈ پریشر کے مریضوں کو بھی اور دل کے مریضوں کو بھی ڈاکٹر گائے کا گوشت کھانے سے منع کرتے ہیں۔ تو دیکھیں آج سے چودہ سو سال پہلے آپ نے یہ ساری باتیں بتا دیں جو آج کل کی ریسرچ میں پتہ لگ رہی ہیں۔ (جہاں تک چربی کا سوال ہے یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ اس میں کیا اس کی خصوصیات ہیں۔ کوئی نیو ٹریشنسٹ (Nutritionist) ہی بتا سکتے ہیں۔ اگر کسی کو پتہ ہو کہ گائے کی چربی کا کیا فائدہ ہوتا ہے اور کہاں کی خاص چربی ہے جس سے جسم کو فائدہ ہوتاہے۔ اگر کوئی ایسے ماہر ہوں جن کے علم میں ہو تو مجھے بھی بتائیں۔ اور اگر علم میں نہیں ہے تو اس کا علم حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ جیسا کہ آپؐ نے فرمایا ہے اور ایک گائیڈ لائن دی ہے۔) تو جیسا کہ مَیں نے کہا بے انتہا نسخے ہیں جو آپؐ علاج کے وقت تجویز فرمایا کرتے تھے۔ اب تو ان کو بیان کرنے کا وقت بھی نہیں۔ یہ سب کچھ صرف اس و جہ سے تھا کہ مخلوق سے آپؐ کو بے انتہا محبت، پیار اور ہمدردی تھی۔ آپؐ کا دل اس ہمدردی سے بھراہوا تھا۔ جس کی وجہ سے آپؐ ہر وقت اس فکر میں رہتے تھے کہ کس طرح مَیں اللہ تعالیٰ کی مخلوق کو فائدہ پہنچاؤں۔ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں ہزار درود وسلام ہوں اس نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اس اسوہ پر چلنے کی اور ان نصیحتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے جس سے ہم بھی اس کی مخلوق کی خدمت کی توفیق پا سکیں۔ (خطبہ جمعہ ۱۵؍اپریل۲۰۰۵ء،مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۲۹؍اپریل۲۰۰۵ء) مزید پڑھیں: سورۃ فاتحہ روحانی شکوک دُور کرنے کا ذریعہ