سوال:حضورﷺ کے رحمۃللعالمین ہونے کا اظہار اس لامتناہی کائنات پر کیسے ہوگا۔اور یہ اظہار قیامت سے پہلے ہو گا یا اس کے لیے دنیا اور آخرت کا یہ نظام دوبارہ قائم ہوگا۔ اور اگر یہ اظہار فرشتوں کے ذریعہ ہو گا تو اس میں آپﷺ کی شان کس طرح ثابت ہوگی؟ جواب:اس دنیا میں آپﷺکی رحمت وشفقت کا اظہاراپنوں، پرایوں، انسانوں، جانوروں یہاں تک کہ نبات اور جمادات، درختوں اور پہاڑوں ہر قسم کی مخلوق خدا پر ہوا، جس کے بیان سے احادیث اور سیرت کی کتب بھری پڑی ہیں۔ اور اخروی زندگی میں آپﷺ کی رحمت کے اظہار کے لیے اللہ تعالیٰ نے آپ کو شفاعت کا حق عطا فرمایا۔ نیز قیامت کے دن تمام بنی نوع انسان کے لیے آپؐ کی رحمت و شفقت اس حدیث میں بیان ہوئی ہے، جس میں یہ ذکر ہے کہ پریشانی اور تکالیف میں پڑے ہوئے لوگ اس دن حضرت آدم پھرحضرت نوح پھر حضرت ابراہیم پھر حضرت موسیٰ اور پھر حضرت عیسیٰ علیہم السلام کے پاس جا کر کہیں گے کہ کیا آپ دیکھتے نہیں کہ ہم کس مشکل میں ہیں اور ہمیں کتنی بڑی تکلیف نے آ لیا ہے، کیا آپ اپنے ربّ کی بارگاہ میں ہماری شفاعت کریں گے؟لیکن یہ تمام انبیاء کوئی نہ کوئی اپناعذر بیان کردیں گے۔ تب لوگ حضورﷺ کے پاس آئیں گے اور حضورﷺ ان لوگوں کی تکلیف دیکھ کر اپنے رب کی حمد و ثنا بیان کرتے ہوئے اس کے حضور سجدہ ریز ہوجائیں گے اور ان لوگوں کی شفاعت کر کے انہیں ان تکالیف سے نجات دلائیں گے۔ (صحیح بخاری کتاب تفسیربَاب ذُرِّيَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوحٍ إِنَّهُ كَانَ عَبْدًا شَكُورًا) پس دنیا و آخرت دونوں جہانوں کے بارے میں تو اللہ تعالیٰ نے ہمیں علم بھی دیا اور ان میں حضورﷺ کی رحمت و شفقت کے بارے میں ہمیں خبر بھی دی ہے۔ باقی آئندہ زمانہ میں کائنات کے راز جب انسان پر منکشف ہوں گے، ان میں اگر کسی نئے جہان یا کسی نئی مخلوق کی دریافت ہوئی تو اس وقت ہی آنحضورﷺ کی رحمت و شفقت کا اس نئے جہان اور اس نئی مخلوق پر پرتَو کا انسان کو علم ہو سکے گا۔ اسی لیے میں نے آپ کے ملک کی لجنہ اور ناصرات کے ساتھ اپنی Virtual ملاقات میں کہا تھا کہ جب دوسرے Planets پر ہماری رسائی ہوجائے گی جہاں آبادی ہے اور جب ہم وہاں آنحضورﷺ کا پیغام پہنچا دیں گے تو آپﷺ کی رحمت میں وہ Planet بھی شامل ہو جائیں گے۔ابھی تو ہم اپنی زمین پر ہی حضورﷺ کا پیغام صحیح طور پر نہیں پہنچا سکے اور دوسرے Planets کی باتیں کر رہے ہیں۔ پس حضورﷺ رحمۃ للعالمین ہیں وہاں تک جہاں آپ کا پیغام پہنچا ہے۔ اللہ تعالیٰ رب العالمین ہے اور اس کی ربوبیت کا اظہار ساری کائنات میں جو ہزاروں لاکھوں Galaxies ہیں ان سب میں موجود ہے۔ لیکن حضورﷺ کا پیغام ابھی صرف اسی زمین پر ہے اور جب آپﷺ کا پیغام دوسری جگہوں پر پہنچ جائے گا تو وہاں پر بھی آپؐ کی رحمت کا پرتَو شروع ہو جائے گا۔ پھر آنحضورﷺ کی لائی ہوئی شریعت بھی ایک لحاظ سے آپ کے رحمۃ للعالمین ہونے کا اظہار ہے کیونکہ ایسی مکمل اور دائمی شریعت نہ پہلے کسی نبی کو ملی اور نہ آئندہ قیامت تک کسی کو مل سکتی ہے اور چونکہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود خدا تعالیٰ نے لے رکھی ہے اس لیے جہاں جہاں اس شریعت میں بیان تعلیم پہنچے گی وہاں وہاں حضورﷺ کی رحمت سے مخلوق مستفید ہوتی رہے گی۔… (بنیادی مسائل کے جوابات قسط ۸۴، مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۲۶؍اکتوبر ۲۰۲۴ء) مزید پڑھیں: سچی خوابوں کے متعلق ایک صحابی حضرت مسیح موعودؑ کا واقعہ