٭…’’اسلام اور بنی نوع انسان کے حقوق‘‘کے مرکزی موضوع پر منعقدہ جلسہ سالانہ میں پانچ ہزار ۲۴؍احباب کی شمولیت٭…جلسہ سالانہ کے موقع پر ۱۸؍افراد بیعت کرکے جماعت احمدیہ میں داخل ہوئے محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ تنزانیہ کا ۵۴واں جلسہ سالانہ ۲۶تا ۲۸؍ستمبر۲۰۲۵ء دارالسلام کے قریب واقع Kitongaکے مقام پر ’’اسلام اور بنی نوع انسان کے حقوق‘‘ کے مرکزی موضوع پر منعقد ہوا۔ امسال مکرم علی حمیسی مبامبوا صاحب کا تقرر بطور افسر جلسہ سالانہ ہوا۔ آپ نے ۲۸؍شعبہ جات پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی۔ گذشتہ برسوں کے جلسوں کے تجربات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس جلسہ سالانہ کے حوالہ سے منصوبہ بندی کا آغاز کیا۔ تنزانیہ میں جلسہ گاہ کا مستقل سٹرکچر موجود ہے جس میں حسبِ ضرورت اضافہ کیا جاتا رہتا ہے۔ جلسہ گاہ کی تیاری کا کام تقریباً ایک ماہ قبل وقارِ عمل کے ذریعے شروع ہوا۔ خدام، انصار اور مستورات نے مل کر صفائی، تزئین و آرائش، گھاس کی کٹائی، راستوں کی ہمواری اور پانی کی فراہمی کے انتظامات مکمل کیے۔ خواتین کی جلسہ گاہ میں نیا فرش بچھایا گیا، سٹیج اور چھت کو وسعت دی گئی، جبکہ کھانا پکانے اور پیش کرنے کی جگہوں کی مرمت و توسیع کی گئی۔ ضروری سامان، ادویات اور صاف پانی کا انتظام بھی کیا گیا۔ تمام ریجنز میں احبابِ جماعت کو شرکت کی ترغیب دی گئی اور دور و نزدیک سے احباب بڑی تعداد میں جلسہ سالانہ میں شامل ہوئے۔ میڈیا کے ذریعہ جلسہ سالانہ کی تشہیر:آڈیو ویڈیو ٹیم نے جلسہ سالانہ کے پروموز سوشل میڈیا پر عوامی استفادے کے لیے جاری کیے۔ مختلف سرکاری و نجی اداروں کو خطوط اور دعوت ناموں کے ذریعے جلسہ میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ تین ٹی وی چینلز (Clouds TV, ITV اور Channel 10) پر خصوصی پروگرام نشر ہوئے جن کے ذریعہ تقریباً ۲۰؍ہزار افراد تک پیغام پہنچا۔ جلسہ سے قبل مسجد سلام میں ایک پریس کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ٹی وی، ریڈیو، اخبارات اور آن لائن بلاگز کے ۱۵؍نمائندگان نے شرکت کی۔ اس موقع پر جماعت احمدیہ کا تعارف اور جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد بیان کیے گئے اور مختلف طبقہ ہائے فکر کو شرکت کی دعوت دی گئی۔ یہ پریس کانفرنس ریڈیو احمدیہ مٹوارہ پر براہِ راست نشر ہوئی اور دیگر میڈیا نمائندوں نے اپنی رپورٹس میں اس کی کوریج دی۔ مورخہ۲۶؍ستمبر بروز جمعۃ المبارک جلسہ سالانہ کا آغاز ہوا۔ نماز جمعہ کی امامت مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب امیرو مبلغ انچارج تنز انیہ نے کروائی۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا جس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا اور دیکھا گیا۔ خطبہ جمعہ کے معاً بعد پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ احباب جماعت نے کھڑے ہوکر پرچم کشائی کی تقریب میں حصہ لیا اور نعرہ ہائے تکبیر کی صداؤں سے پورا جلسہ گاہ گونج اٹھا۔ اجتماعی دعا کے ساتھ جلسہ سالانہ کا آغاز ہوا۔ افتتاحی اجلاس کا آغاز زیر صدارت مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم شیخ موسیٰ عیسیٰ صاحب مبلغ سلسلہ ملاوی نے کی۔ مکرم محمد حبیب صاحب نے سواحیلی نظم پڑھی۔ بعدازاں مکرم امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا ارسال کردہ خصوصی پیغام پڑھ کرسنایا۔ نیز آپ نے توجہ دلائی کہ ہم سب کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے پیغام میں موجود تمام باتوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہيے۔ اجتماعی دعا کے ساتھ جلسہ سالانہ کے پہلے اجلاس کا اختتام ہوا۔ گذشتہ برسوں کی طرح امسال بھی جلسہ سالانہ کے موقع پر نمائش کو بڑی محنت سے تیار کروایا گیا تھا۔ اس بڑی نمائش کے ساتھ ساتھ دیگر سٹالز بھی موجود تھے جن میں شعبہ تبلیغ، شعبہ وقفِ نو، جامعہ احمدیہ تنزانیہ، ہیومینٹی فرسٹ، احمدیہ سیکنڈری سکول Kitonga، ریڈیو احمدیہ مٹوارہ اور جماعتی کتب کا سٹال تھا۔ تمام شعبہ جات کے نمائندگان ہمہ وقت ڈیوٹی پر موجود رہے اور مہمانان کو تعارف کرواتے رہے۔ تقریباً۵۰۰؍سے زائد غیر از جماعت احباب بھی جلسہ سالانہ میں شامل ہوئے۔ شعبہ تبلیغ نے دفتر انصار اللہ کی عمارت میں ان کےليے خصوصی پروگرامز کا انتظام کیا ہوا تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ۱۸؍افراد نے بیعت کرکے جماعت احمدیہ میں شمولیت بھی اختیار کی ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں ایمان و اخلاص میں بڑھاتا چلا جائے۔ آمین نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد جلسہ سالانہ کے شاملین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا اور جلسہ گاہ میں مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جو رات دیر تک جاری رہی۔ دوسرا دن:جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغاز اجتماعی نمازِ تہجد سے ہوا۔ نمازِ فجر کے معاً بعد درس ہوا اور ناشتہ کے بعد صبح ۹؍بجے دوسرے دن کا پہلا اجلاس زیرصدارت مکرم عبد الرحمٰن محمد عامے صاحب (نائب امیر و مبلغ سلسلہ) تلاوتِ قرآن کریم سے شروع ہوا جومکرم حافظ ظفراللہ عبدالرحمٰن عامے صاحب نے پیش کی۔ اس کے بعد مکرم محمد یقین صاحب معلم سلسلہ نے سواحیلی نظم خوش الحانی سے پڑھ کر سنائی۔ بعدہٗ ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:’’خطبہ حجۃ الوداع۔ انسانی حقوق کاایک چارٹر‘‘ از مکرم کریم الدین شمس صاحب مبلغ سلسلہ ڈوڈومہ ریجن اور ’’یتامٰی، بیوگان اور بزرگ والدین کی بہبود کےليے اسلامی تعلیم‘‘ از مکرم بکر عبید کالوٹا صاحب مبلغ سلسلہ۔ جلسہ سالانہ کےليے انسانی حقوق کمیشن تنزانیہ کے چیئرمین جناب Mathew Mwaimuکو مدعو کیا گیا تھا۔ موصوف پیشہ کے لحاظ سے ریٹائرڈ جج ہیں۔ سٹیج پر آکر آپ نے اس بات پر خوشنودی کا اظہار کیا کہ مسلمان ایک بڑی تعداد میں انسانی حقوق کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے کےليے جمع ہوئے ہیں۔ بلاشبہ اگر ہم معاشرہ میں دینی تعلیمات رائج کردیں تو انسانی حقوق تلف ہونے کی شکایات کم ہوجائیں گی۔ انہوں نے جلسہ سالانہ کے انعقاد پر مبارکباد دی اور جماعت کی امن و آشتی کی تعلیمات کو پھیلانے کی کوششوں کو سراہا۔ مکرم امیر صاحب نے مہمان کو سواحیلی ترجمۃالقرآن اور دیگر جماعتی کتب کا تحفہ پیش کیا۔ اسی طرح انسپکٹر جنرل پولیس (IGP) کو جلسہ سالانہ میں مدعو کیا گیا تھا جن کی نمائندگی میں David Misime(ترجمان پولیس) تشریف لائے۔ انہوں نے انسپکٹر جنرل کی طرف سے شاملین جلسہ کےليے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ نیز اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ معاشرہ میں امن کے قیام کےليے خاندان کا نظام بہت اہمیت کا حامل ہے جس پر دین کی تعلیمات زور دیتی ہیں۔ موصوف نے نوجوانوں کو موبائل فون اور سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کی طرف توجہ دلائی۔ مکرم امیر صاحب نے اُن کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور سواحیلی ترجمۃ القرآن اور جماعتی کتب کا تحفہ پیش کیا۔ مہمانان کو نمائشوں کا دورہ بھی کروایا گیا۔ اس کے بعد نمازِ ظہر و عصر جمع کرکے ادا کی گئیں اور کھانے کا وقفہ ہوا۔ دوپہر تین بجے آج کے دن کے دوسرے اجلاس کا آغاز زیر صدارت مکرم عابد محمود بھٹی صاحب (نائب امیر و پرنسپل جامعہ احمدیہ تنزانیہ) تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ مکرم علی صالح حسن صاحب معلم سلسلہ نے تلاوت اور سواحیلی ترجمہ پیش کیا۔ مکرم محی الدین Mfaumeصاحب معلم سلسلہ زنزبار نے نظم پڑھ کی سنائی۔ بعدہٗ ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:’’شراب نوشی، جُوا اور زنا کاری کی حرمت‘‘ از مکرم حسین یوسف انگامیلو صاحب مبلغ سلسلہ رُوُومہ ریجن، ’’اسلام میں قرابت داروں، مستحقین، مسافروں اور قیدیوں کے حقوق‘‘ از مکرم احتشام لطیف صاحب مبلغ سلسلہ شیانگاریجن اور ایک نظم کے بعد ’’اسلام میں ہمسایوں، بچوں اور مریضوں کے حقوق‘‘ از مکرم ڈاکٹر صالح کتاب پازی صاحب صدر مجلس انصار اللہ۔ اس موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اجتماع لجنہ اماء اللہ یوکے سے خطاب ایم ٹی اے افریقہ پر براہِ راست نشر ہوا۔ اس خطا ب کا رواں سواحیلی ترجمہ تمام شاملین نے جلسہ گاہ میں سنا جس کے بعد نماز مغرب و عشاء جمع کرکے ادا کی گئیں اور حاضرین کی خدمت میں رات کا کھانا پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ملک بھر سے تشریف لانے والے مبلغین کرام کی میٹنگ بھی ہوئی۔ تیسر ا دن: جلسہ سالانہ کے تیسرے اور آخری دن کا آغاز اجتماعی نمازِ تہجد سے ہوا۔ نمازِ فجر کے معاً بعد درس ہوا۔ ناشتے کے بعد صبح نو بجے جلسے کی کارروائی کا آغاز زیر صدارت مکرم یوسف مالِنڈا صاحب تلاوت قرآن کریم سے ہوا جومکرم احتشام لطیف صاحب مبلغ سلسلہ شیانگا ریجن نے پیش کی۔ مکرم عثمان یوسف Mawinguصاحب معلم سلسلہ نے نظم پڑھ کر سنائی۔ بعدازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:’’میاں بیوی کے حقوق و فرائض‘‘ از مکرم عبد الرحمٰن محمد عامے صاحب مبلغ سلسلہ و نائب امیر، ’’اسلامی تعلیمات میں آزادیٔ رائے کے آداب‘‘ از مکرم آصف محمود بٹ صاحب انچارج ایم ٹی اے امری عبید ی سٹوڈیو تنزانیہ، ناصرات الاحمدیہ دارالسلام کی طرف سے ایک قصیدہ کے بعد ’’الفت و مودّت، عائلی زندگی کا جزوِ لاینفک‘‘ از خاکسار (مبلغ سلسلہ) اور ’’جماعت احمدیہ عالمگیر کی خدمتِ انسانیت‘‘ از مکرم پرنسپل صاحب جامعہ احمدیہ تنزانیہ۔ گذشتہ سال کے دوران وفات پا جانے والے مرحومین کے اسماء پڑھ کرسنائے گئے اور ان کے لیے اجتماعی دعا ہوئی۔ نیز تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے اسماء پڑھ کر سنائے گئے جنہیں بعد ازاں انعامات بھی دیے گئے۔ امسال جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا سے فارغ التحصیل دو طلبہ (مکرم عبد العزیز صاحب اور مکرم لطیف خلفان صاحب) تنزانیہ واپس آئے ہیں۔ انہوں نے سٹیج پر آکر اپنا تعارف کروایا۔ نیز حال ہی میں پاکستان سے تنزانیہ تعینات ہونے والے دو مبلغین (مکرم عرفان احمد صاحب اور مکرم صباحت مصطفیٰ صاحب ) نے بھی سٹیج پر آکر حاضرین کی خدمت میں سلام پیش کیا۔ اس کے بعد نماز ظہر و عصر جمع کرکے ادا کی گئیں اور کھانے کا وقفہ ہوا۔ مکرم امیر و مبلغ انچارج صاحب کی زیرِ صدارت آخری اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جوعزیزم حافظ عبدالرحمٰن (طالبعلم جامعہ احمدیہ تنزانیہ )نے کی۔ عزیزم عبداللطیف Pembe (طالبعلم جامعہ احمدیہ تنزانیہ) نے اُردو نظم ’’حمد و ثنا اُسی کو جو ذات جاوِدانی‘‘کے چند اشعار ترنم کے ساتھ پڑھے جن کا سواحیلی ترجمہ پیش کیا گیا۔ مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں بنیادی انسانی حقوق کے بارے میں اسلام کی حسین تعلیمات کے بارے میں ذکر کیا۔ اسی طرح آپ نےاحباب جماعت کو دور و نزدیک سے جلسہ سالانہ میں شامل ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے پیغام کی روشنی میں اپنی زندگیوں میں پاک تبدیلی پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ دعا کے بعد خدام و اطفال، جامعہ احمدیہ تنزانیہ اور دیگر گروپس نے ترانے اور نظمیں پڑھیں اور یوں جلسہ سالانہ تنز انیہ۲۰۲۵ء کا بابرکت اختتام ہوا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال جلسہ سالانہ میں پانچ ہزار ۲۴؍افراد نے شرکت کی جن میں یوکے اور ہمسایہ ممالک کینیا اور ملاوی سےبھی مہمان بتشریف لائے۔ تینوں دن اجتماعی نماز تہجد جلسہ گاہ میں ہی ادا کی جاتی رہی اور نماز فجر کے معاً بعد تربیتی موضوعات پر دروس کا انتظام بھی کیا گیا۔ خدمتِ خلق کے تحت جلسہ گاہ کے قریب ہی خون کے عطیات دینے کا بھی انتظام کروایا گیا تھا جس میں الحمدللہ۱۱۹؍یونٹ خون عطیہ کیا گیا۔ ایم ٹی اے امری عبیدی سٹوڈیو تنزانیہ کی ٹیم نے بڑی محنت کے ساتھ جلسہ سالانہ کے تمام پروگرامز کی ریکارڈنگ کی اورشعبہ سمعی و بصری کے تعاون سے تینوں دن براہِ راست یوٹیوب پر جلسہ نشر ہوتا رہا۔ ریڈیو احمدیہ مٹوارہ کے ذریعہ بھی تمام پروگرامز براہ راست نشر ہوئے اور ایک بڑی تعداد میں سامعین نے فائدہ اٹھایا۔ سوشل میڈیا کے تمام ذرائع جلسہ سالانہ کی تشہیر اور اعلانات کے لیے استعمال کیے جاتے رہے۔ جلسہ سالانہ کے دنوں میں مختلف میڈیا ہاؤسز کے نمائندےبھی جلسہ گاہ آتے رہے جن میں ٹی وی، ریڈیو، اخبارات اور آن لائن بلاگز کے نمائندگان شامل تھے اور انہوں نے اپنے اپنے پلیٹ فارمز پر خبریں بھی نشر کیں اور کل ملا کر ۷؍ملین سے زائد افراد تک جلسہ سالانہ کا پیغام پہنچا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ جلسہ احباب جماعت کی تعلیم و تربیت کے ليے نہایت ہی مفید رہا۔ اللہ تعالیٰ تمام منتظمین اور معاونین کو جزائے خیر سے نوازے اور یہ جلسہ تبلیغ و تربیت کے حوالہ سے جماعتی ترقی کے مزید نئے راستے کھولنے والا ہو۔ آمین (رپورٹ:شہاب احمد۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا جلسہ سالانہ تنزانیہ ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم پیارے احباب جماعت احمدیہ تنزانیہ، السلام علیکم ورحمة اللہ و برکاتہ مجھے بہت خوشی ہے کہ آپ اپنا ۵۴واں جلسہ سالانہ ۲۶، ۲۷و۲۸؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو منعقد کررہے ہیں۔ میں آپ کےليے دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بڑی کامیابی سے نوازے اور یہ کہ تمام شاملین بےپناہ برکتیں حاصل کریں اور ہمارے دین، اسلام اور ہمارے پیارے نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور ہدایات کے بارے میں اپنے علم اور فہم میں اضافہ کرنے والے ہوں۔ اس جلسہ میں شامل ہوکر آپ کا بنیادی مقصد اپنے تقویٰ یعنی راستبازی کے معیار کو بڑھانا ہونا چاہیے۔ اس سے آپ میں نرمی، شفقت اور عاجزی کی صفات پیدا ہونی چاہئیں اور اس حد تک آپ کے درمیان محبت بڑھے کہ آپ ایک مخلص، متحد اور پیار کرنے والی جماعت کی بہترین مثال کے طور پر دیکھے جائیں۔ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے یہ فرمایا ہے: ’’اس جلسہ کے اغراض میں سے بڑی غرض تو یہ ہے کہ تا ہر ایک مخلص کو بالمواجہ دینی فائدہ اٹھانے کا موقع ملے اور ان کے معلومات وسیع ہوں اور خدا تعالیٰ کے فضل و توفیق سے ان کی معرفت ترقی پذیر ہو۔ پھر اس کے ضمن میں یہ بھی فوائد ہیں کہ اس ملاقات سے تمام بھائیوں کا تعارف بڑھے گا اور اس جماعت کے تعلقات اخوت استحکام پذیر ہوں گے…‘‘ (اشتہار۲۷؍ دسمبر ۱۸۹۲ء، مجموعہ اشتہارات جلد ۱ صفحہ ۳۶۰، ایڈیشن ۲۰۱۹ء) یقیناً، یہ جلسہ آپ کے دلوں میں اللہ کا حقیقی خوف پیدا کرنے کا بھی ذریعہ ہونا چاہيے۔ میں آپ کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایک ذاتی تعلق قائم کرنے کی تلقین کرتا ہوں اور یہ بھی کہ آپ بہترین احمدی مسلمان بننے کی کوشش کریں۔ اپنی پنجوقتہ نمازوں کو باقاعدگی سے اور باجماعت ادا کریں، اپنی دعاؤں کو بڑھائیں اور اپنے دلوں میں ذکر الٰہی مستقل جاری رکھیں۔ اس حوالے سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا:’’انسان کو چاہیئے کہ روحانی پانی کو تلاش کرے تو وہ اُسے ضرور پا لے گا۔ اور روحانی روٹی کو ڈھونڈے تو وہ اُسے ضرور دی جائے گی۔ جیسا کہ ظاہری قانون قدرت ہے ویسا ہی باطن میں بھی قانونِ قدرت ہے۔ لیکن تلاش شرط ہے جو تلاش کرے گا وہ ضرور پالے گا۔ خدا تعالیٰ کے ساتھ تعلق پیدا کرنے میں جو شخص سعی کرے گا۔ خدا تعالےٰ اُس سے ضرور راضی ہوجائے گا۔‘‘(ملفوظات جلد ۱۰صفحہ ۹۵) یہ بات یاد رکھیں کہ آپ کو صرف اس بات پر مطمئن نہیں ہونا چاہیے کہ آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو مانا ہے بلکہ آپ اپنی تمام تر صلاحیتوں اور قابلیتوں کو استعمال کرتے ہوئے اپنی روحانی حالت کو بہتر بنانے اور اپنے طرز عمل اور رویہ کو ان بلند معیاروں تک پہنچانے کی عظیم کوشش کریں جس کی توقع حضرت مسیح موعودؑ نے اپنی جماعت کے احباب سے کی ہے۔ میں آپ کو یاددہانی کرواتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو اوّلین ترجیح دیں۔ خلیفۃ المسیح سے ایک قریبی تعلق قائم کرنے کی کوشش کریں اور ہمیشہ وفادار رہیں۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل بالخصوص اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرنی چاہیے۔ خاص طور پر آپ کو باقاعدگی سے میرے خطبات جمعہ سننے چاہئیں نیز دیگر مواقع اور تقریبات پر میری دی گئی ہدایات اور راہنمائی پرعمل کرنا چاہیے۔ میں آپ کو تبلیغ کے حوالہ سے آپ کی نہایت اہم ذمہ داریوں کی طرف بھی توجہ دلانا چاہتا ہوں جو ہر ایک احمدی مسلمان کا فریضہ ہے۔ آپ کو اسلام احمدیت کے پُرامن پیغام کو تنزانیہ کے تمام لوگوں تک پہنچانے کے لیے عمدہ اور مؤثر منصوبے تیار کرنے چاہئیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو کامیابی عطا فرمائے۔ آخر میں مَیں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو ہر لحاظ سے کامیاب کرے اور آپ کا ایمان مضبوط اور مستحکم ہو۔ اللہ آپ کی زندگیوں میں ایک حقیقی تبدیلی پیدا فرمائے، تقویٰ، نیک اعمال اور خدمت اسلام و انسانیت میں بڑھائے۔ اللہ آپ سب پر فضل فرمائے۔