https://youtu.be/M2ZEbCLy5SE?si=mo9icILn8zjAXToV&t=2655 پیارے بچو! آج کے نئے سوال اور اس کے جواب کے ساتھ حاضر ہیں ۔ ہمارے شمسی نظام کے تمام سیارے ایک ہی مادے سے کیوں نہیں بنے؟ بچو! جب سورج وجود میں آ رہا تھا، اس کے گرد موجود گیس اور گرد کا بادل بہت گرم تھا۔یہ بات واقعی حیران کن لگتی ہے کہ سورج ایک ہی گیس اور گرد کے بادل سے بنا ہے اور پھر بھی ہمارے شمسی نظام کے سیارے ایک دوسرے سے اتنے مختلف مادے سے کیوں بنے ہیں؟کوئی چٹانی سیارہ ہے، کوئی گیس کا بنا ہوا ہے، کوئی برفانی ہے۔ اصل میں اس فرق کی بنیادی وجوہات یہ ہیں ۔ نمبر 1: جب سورج وجود میں آ رہا تھا، اس کے گرد موجود گیس اور گرد کا بادل بہت گرم تھا۔ یہاں سے چٹانی سیارے بنے جیسے عطارد، زہرہ، زمین، مریخ سورج کے قریب درجہ حرارت بہت زیادہ تھا، اِس لیے صرف بھاری اور پگھلنے کے قابل عناصر (جیسے لوہا، نکل، سلیکان وغیرہ) ٹھوس رہ سکے۔ نمبر2:سورج سے دُور درجہ حرارت بہت کم تھا، لہٰذا ہلکی گیسیں (جیسے ہائیڈروجن، ہیلیم، میتھین، امونیا، پانی کی برف) بھی جم کر اکٹھی ہو گئیں۔ یہاں سے گیس اور برفانی دیو سیارے بنے جیسے مشتری، زحل، یورینس، نیپچون۔ نمبر 3: ابتدائی شمسی بادل میں مختلف قسم کے مادّے تقسیم تھے۔ بھاری دھاتیں اور معدنیات مرکز کی طرف زیادہ مرکوز تھیں۔ ہلکے عناصر باہر کی طرف زیادہ تھے۔ اس قدرتی “کیمیائی درجہ بندی” نے سیاروں کی ساخت میں فرق پیدا کیا۔ نمبر4: سیارے چھوٹے چھوٹے اجسام کے ٹکرانے سے بنے۔ کچھ جگہوں پر ٹکراؤ کم ہوا اور چھوٹے چٹانی سیارے وجود میں آئے۔ کچھ جگہوں پر ٹکراؤ زیادہ اور گیس زیادہ جمع ہوئی اور بڑے گیس دیو وجود میں آئے۔ نمبر 5: شمسی بادل ایک پرانے سُپَرنووا دھماکے کے ملبے سے بنا تھا۔ یہ ملبہ خود مختلف عناصر پر مشتمل تھا، کہیں زیادہ آکسیجن، کہیں زیادہ کاربن، کہیں زیادہ لوہا وغیرہ۔ اس ابتدائی عدم توازن نے بعد میں بننے والے سیاروں کی ساخت کو بھی مختلف کر دیا۔ تو بچو! آپ کو آج کا سوال اور اس کا جواب کیسا لگا؟ بچو اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو آپ بھی مجھے لکھ سکتے ہیں ان شا ءاللہ میں آپ کو اس کا جواب دوں گا۔ آپ کا بھائی۔نبیل احمد کاشف۔ جرمنی