https://youtu.be/tf66Wui2gPY ۸۔ ذرا سوچو سکھو! یہ کیا چیز ہے یہ اُس مرد کے تن کا تعویذ ہے تعویذ ta’weez: وہ کاغذ یا تختی جو حصول مراد کے لیے ہر وقت گلے میں ڈالے رکھتے ہیں۔ An amulet, a good luck charm اے سکھو! سوچو تو اس چولہ کی حقیقت کیا ہے؟ جو یہ بزرگ ہر وقت محبت سےا سے پہنے رکھتے تھے اور اس کو اپنی حفاظت کا سامان سمجھتے تھے ۔ ۹۔ یہ اُس بھگت کا رہ گیا اک نشاں نصیحت کی باتیں حقیقت کی جاں بھگت bhagat: نیک آدمی، شریف انسان Devotee, a Godly person، یہ چولہ اُس نیک آدمی کی ایک نشانی باقی ہے جس پر نصیحت کی باتیں لکھی ہیں ۔دین حق کی اصلی سچی تعلیم تحریر ہے ۔ ۱۰۔گرنتھوں میں ہے شک کا اک احتمال کہ انساں کے ہاتھوں سے ہیں دست مال گرنتھ GraNth: بابا نانکؒ کی مذہبی نصائح پر مبنی کتاب۔ (A religious book written by Baba Nanak) اِحتمال ihtimaal: شک، شبہ، گمان Supposition, doubt, apprehension, possibility دست مال dast maal: جس میں انسانی ہاتھوں سے تبدیلی کی گئی ہو ۔Tainted, corrupted سکھوں کی مذہبی کتاب گرنتھ کے بارے میں یہ شک کیا جاسکتا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ انسانی ہاتھوں سے اس میں تبدیلی ہوتی گئی ہو ۔ ۱۱۔جو پیچھے سے لکھتے لکھاتے رہے خدا جانے کیا کیا بناتے رہے انسان جو تبدیلیاں بعد میں کرتے رہے خدا ہی جانے انہوں نے اصل بات کو کیا سے کیا بنادیا ہو۔ ۱۲۔گماں ہے کہ نقلوں میں ہو کچھ خطا کہ انساں نہ ہووے خطا سے جدا گماں gumaaN:شک، خیال ,doubt نقل naql: ایک کاغذ سے دوسرے کاغذ پر اُتاری ہوئی چیز،To copy خطا khataa: غلطی Mistake,error,fault اللہ تعالیٰ غلطی سے پاک ہے جب اس کی طرف سے کوئی مذہبی کتاب آتی ہے وہ غلطیوں سے پاک ہوتی ہے لیکن جب انسانی ہاتھوں سے بار بار نقل تیار کی جاتی ہے تو اس میں غلطیاں اور ردو بدل ہو سکتا ہے۔ کیونکہ انسان خطا کر سکتا ہے۔ وہ غلطی سے پاک نہیں ہے۔ ۱۳۔مگر یہ تو محفوظ ہے بالیقیں وہی ہے جو تھا اس میں کچھ شک نہیں بالیقیں bilyaqeeN: اعتماد کے ساتھ، یقین کے ساتھ Certainly بابا نانک کا چولہ بالکل حفاظت سے رکھا گیا ہے اس لیے اس کی اصل تحریر بلا شک و شبہ محفوظ ہے۔ ۱۴۔اسے سر پہ رکھتے تھے اہل صفا تذلّل سے جب پیش آتی بلا سر sar: کسی چیز کا بالائی حصہ Head اہلِ صفا ahl-e-safaa: پاک دل لوگ Pious people, pure of heart تذلّل tazal-lul: عاجزی، انکساری اختیار کرنا۔ Humility اس چولے کی برکت کے سب پرہیزگار لوگ قائل تھے اسی لیے جب انہیں کوئی مشکل پیش آتی تو عاجزی کے ساتھ اس کو اپنے سر پہ رکھتے تاکہ اس کی برکت سے مشکل آسان ہوجائے ۔ ۱۵۔ جو نانک کی مدح و ثنا کرتے تھے وہ ہر شخص کو یہ کہا کرتے تھے حمد و ثنا hamd-o-sanaa: خدا تعالیٰ کی تعریف praise گرو جی کے اعلیٰ اخلاق کو جاننے والے ان کے معتقد تھے اور ان کی تعریف کیا کرتے تھے اور سب کو گرو جی کے بارے میں بتایا کرتے تھے۔ ۱۶۔ کہ دیکھا نہ ہو جس نے وہ پارسا وہ چولہ کو دیکھے کہ ہے رہنما پارسا paarsaa: نیک، متقی Pious رہنما rehnumaa: راستہ دکھانے والا ۔ پیشوا، Leader, guide کہ جسے اس بزرگ شخص کو دیکھنے کی سعادت نہیں ملی وہ چولے کو دیکھ لے۔ یہ ایک ذریعہ ہے جس سے ان کے خدا کے پیارے ہونے کا ثبوت مل جائے گا۔ مزید پڑھیں: گورنمنٹ کالج لاہور سے قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباداور پروفیسر نسیم بابر صاحب کا ذکرِ خیر