حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام تحریر فرماتے ہیں:’’اے خداوند قادر مطلق اگرچہ قدیم سے تیری یہی عادت اور یہی سنت ہے کہ تو بچوں اور اُمیوں کو سمجھ عطا کرتا ہے اور اس دنیا کے حکیموں اور فلاسفروں کی آنکھوں اور دلوں پر سخت پردے تاریکی کے ڈال دیتاہے مگر میں تیری جناب میں عجز اور تضرع سے عر ض کرتا ہوں کہ ان لوگوں میں سے بھی ایک جماعت ہماری طرف کھینچ لا جیسے تُو نے بعض کو کھینچا بھی ہے اور ان کو بھی آنکھیں بخش اور کان عطا کر اور دل عنایت فرما تا وہ دیکھیں اور سُنیں اور سمجھیں اور تیری اس نعمت کا جو تُو نے اپنے وقت پر نازل کی ہے قدر پہچان کر اس کے حاصل کرنے کے لئے متوجہ ہو جائیں۔اگر تُو چاہے تو تُو ایسا کر سکتاہے کیونکہ کوئی بات تیرے آگے اَن ہونی نہیں۔آمین ثم آمین۔‘‘(ازالہ اوہام حصہ اول، روحانی خزائن جلد ۳صفحہ ۱۲۰) (خزینۃ الدعا، ادعیۃ المہدی صفحہ ۲۱۳۔۲۱۴)