ہے عجب میرے خدا میرے پہ احساں تیرا(اشعار ۱۹ تا ۲۷) ۲۳۔غیر ممکن ہے کہ تدبیر سے پاؤں یہ مراد بات جب بنتی ہے جب سارا ہو ساماں تیرا تدبیر tadbeer: انسانی کوشش Strategy, human efforts مراد پاناmuraad paanaa: مقصد حاصل ہونا، خواہش پوری ہونا، کامیاب ہونا To achieve the goal اے اللہ تعالیٰ ! یہ جو دعا ہے کہ بچے دنیا کے کیڑے نہ بنیں اور سچے مسلمان بنیں یہ تیرے ہی فضل و کرم سے پوری ہوسکتی ہے۔ سب مراد یں تجھ سے ہی ملتی ہیں۔ انسان کے لیے ممکن نہیں کہ اپنے زور سے اپنی منزلیں، مرادیں اور مقاصد حاصل کر لے۔ تُو ہی ہے جو فریاد سن کے اپنی جناب سے قبولیت کے سامان کرتا ہے۔حضرت اقدسؑ اللہ تعالیٰ کی طرف سے کیے گئے سامانوں کا جذبۂ تشکر سے ذکر فرماتے ہیں: ‘‘خدا تعالیٰ کا وعدہ تھا کہ میری نسل میں سے ایک بڑی بنیاد حمایت اسلام کی ڈالے گا اور اِس میں سے وہ شخص پیدا کرے گا جو آسمانی رُوح اپنے اندر رکھتا ہوگا۔ اس لیے اُس نے پسند کیا کہ اِس خاندان کی لڑکی میرے نکاح میں لاوے اور اس سے وہ اولاد پیدا کرے جو اُن نوروں کو جن کی میرے ہاتھ سے تخم ریزی ہوئی ہے دنیا میں زیادہ سے زیادہ پھیلاوے۔ اور یہ عجیب اتفاق ہے کہ جس طرح سادات کی دادی کا نام شہربانو تھا اسی طرح میری یہ بیوی جو آئندہ خاندان کی ماں ہوگی اس کا نام نصرت جہاں بیگم ہے۔ یہ تفاول کے طور پر اس بات کی طرف اشارہ معلوم ہوتا ہے کہ خدا نے تمام جہان کی مدد کے لئے میرے آئندہ خاندان کی بنیاد ڈالی ہے۔ یہ خدا تعالیٰ کی عادت ہے کہ کبھی ناموں میں بھی اس کی پیشگوئی مخفی ہوتی ہے۔’’(تریاق القلوب، روحانی خزائن جلد ۱۵ صفحہ ۲۷۵) ۲۴۔بادشاہی ہے تری ارض و سما دونوں میں حکم چلتا ہے ہر اک ذرہ پہ ہر آں تیرا ارض و سما arz-o-samaa: زمین و آسماں، Earth & Heaven, the whole universe آںaaN: لمحہ، Every moment اے اللہ بادشاہ! تُو سب سے بڑا بادشاہ ہے۔ تیری عمل داری میں یہ سارے زمین و آسمان ہیں۔کائنات کے ہر ذرے پر تیرا حکم چلتا ہے۔تو ہماری دعائیں سن لے۔ بِسْمِ اللّٰهِ الَّذِيْ لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ۔ میں اس اللہ کے نام کے ذریعہ سے پناہ مانگتی ہوں جس کے نام کی برکت سے زمین و آسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاسکتی اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔ ۲۵۔میرے پیارے مجھے ہر درد و مصیبت سے بچا تو ہے غفار۔ یہی کہتا ہے قرآں تیرا غفّار Ghaffar: بخشنے والا، عفو و درگزر کرنے والا، ڈھانپنے والا(خدا تعالیٰ کی صفت) Most Forgiving, Merciful (an attribute of God) میرے پیارے اللہ! مجھے ہر دکھ درد سے بچالے۔ قرآن پاک کہتا ہے کہ تو درگزر کرنے والا ہے۔ بخش دینے والا ہے۔ مجھے اپنی بخشش کے پروں میں چھپالے۔ خطائیں معاف فرمادے۔ ‘‘اے میرے خدا ! اے میرے پیارے اللہ اور اے میرے پیارے اور پیارے کے پیارے خدا ! سبحان اللّٰہ، الحمدللّٰہ، یا حیّ یا قیّوم’’ یَا حَیُّ یَا قَیُّوْ مُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْث۔ سُبْحَان اللّٰہ وَبِحَمْدِہِ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْم۔ یَا رَبِّیْ وَ رَبّ السَّمَوَات الارض۔ ‘‘میں ہمیشہ دعا کرتی ہوں کہ خدا مجھے آپ کا غم نہ دکھائے اور مجھے پہلے اٹھالے’’ یہ سن کر حضرتؑ نے فرمایا ‘‘اور میں یہ دعا کرتا ہوں کہ تم میرے بعد زندہ رہو اور میں تم کو سلامت چھوڑ جاؤں’’۔(تحریرات مبارکہ صفحہ ۶) ۲۶۔صبر جو پہلے تھا اب مجھ میں نہیں ہے پیارے دکھ سے اب مجھ کو بچا۔ نام ہے رحماں تیرا رحماں rahmaaN: رحمان، بے انتہا رحم کرنے والا، بِن مانگے دینے والا Gracious God اے پیارےاللہ! اب پہلے والا صبر باقی نہیں ہے۔ مہربانی فرما تو رحمان ہے بن مانگے دینے والا ہے بڑا مہربان ، بڑا رحم کرنے والا۔ بار بار رحم کرنے والا میری التجا ہے کہ مجھے ہر دکھ درد اور مصیبت سے بچا لے۔ ۲۷۔ہر مصیبت سے بچا اے میرے آقا ہر دم حکم تیرا ہے زمیں تیری ہے دوراں تیرا دوراں dauraaN: زمانہ، وقت Time, age حکم hukm: Decree اے میرے اللہ! تُو زمان و مکاں کا مالک ہے۔ تُو ہر چیز پر قادر ہے۔ تو ہی سب کی قسمتیں بناتا ہے۔ ہر چیز پر تیری حکومت ہے۔میری یہ فریاد سن لے کہ ہمیں ہروقت ہر مصیبت، مشکل اور آزمائش سے بچا لے۔ میری دعا ہے ‘‘رَبِّ کُلُّ شَیْءٍ خَادِمُکَ رَبِّ فَاحْفَظْنِیْ وَانْصُرْنِیْ وَارْحَمْنِیْ’’ یعنی اے میرے ربّ ! ہر شے تیری خادم ہے۔ اے میرے ربّ! میری حفاظت کر اور میری نصرت کر اور مجھ پر رحم کر۔ (تذکرہ صفحہ ۴۱۴) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: خدا تعالیٰ کا شکر اور دعا بزبانِ حضرت امّاں جان(قسط سوم)