اللہ کے پیاروں کو تم کیسے برا سمجھےخاک ایسی سمجھ پر ہے سمجھے بھی تو کیا سمجھےشاگرد نے جو پایا استاد کی دولت ہےاحمدؐ کو محمدؐ سے تم کیسے جدا سمجھےدشمن کو بھی جو مومن کہتا نہیں وہ باتیںتم اپنے کرم فرما کے حق میں روا سمجھےغفلت تری اے مسلم کب تک چلی جائے گییا فرض کو تُو سمجھے یا تجھ سے خدا سمجھے (کلام محمود صفحہ184۔ اخبار الفضل جلد34۔28؍دسمبر1946ء)