۲۷؍ جون جمعۃ المبارک کے دن نماز فجر کے وقت ہوا بند تھی لیکن ایک دن پہلے بارش ہونے کی وجہ سے خنکی موجود تھی۔ دن بھر ہلکے بادل سورج کے سامنے رہے، گرمی کی شدت برقرار تھی، وقفے وقفے سے ہوا بھی چلتی رہی۔ ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۷؍ اور کم سے کم ۲۸؍ درجہ سینٹی گریڈ نوٹ کیا گیا۔ ہفتہ کو فجر کے وقت آسمان بادلوں سے بھرا ہوا تھا، ہوا بند تھی، کچھ دیر کےلیے صبح کے وقت بوندا باندی بھی ہوئی۔ دن کے باقی حصہ میں بادلوں کی ہلکی تہ آسمان پر رہی اس لیے سورج پوری طرح زمین پر اپنی کرنیں بکھیر نہیں سکا۔ کبھی کبھار ہلکی ہوا چلتی رہی باقی وقت حبس نے ڈیرے جمائے رکھے۔ شدید حبس کی وجہ سے لوگوں کو گھٹن کی تکلیف بھی محسوس ہوئی۔ اتوار کی صبح کو آسمان صاف تھا اور ہوا بالکل بند تھی۔ بارش کے بعد اب مون سون کا روایتی موسم شروع ہوگیا ہے اور زیادہ وقت حبس رہتا ہے۔ جب ہوا چلتی ہے تو لوگوں کی جان میں جان آجاتی ہے۔ دوپہر کے وقت گرمی تھی لیکن بعد دوپہر مشرق کی طرف سے گھٹا اٹھی اور ساتھ ہی ٹھنڈی ہوا چلنا شروع ہوگئی، بادلوں کو ہوا اُڑا کر لے گئی اور ٹھنڈی ہوا سے موسم خوشگوار بن گیا اور رات گئے تک اسی طرح رہا۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اچھے موسم کی عنایت پر لوگوں کے دل شکر کے جذبات سے بھر گئے۔ سوموار کو مطلع ابر آلود تھا اور ہوا بند تھی، صبح گیارہ بجے کے قریب کچھ دیر کے لیے بوندا باندی ہوئی، ہوا بند ہونے سے حبس بڑھ گیا۔ منگل کو ہلکے بادل آسمان پر موجود تھے، صبح کے وقت شمال مشرق کی جانب سے کالی گھٹا نمودار ہوئی لیکن کچھ دیر بعد ہی بکھر گئی، دوپہر کو کچھ دیر کےلیے بوندا باندی بھی ہوئی لیکن موسم میں کچھ فرق نہ پڑا، ہلکی ہوا کبھی کبھار چلتی رہی، اس میں تیزی سرِ شام ہی آگئی اور ہوا میں خنکی بھی زیادہ ہوگئی۔ رات بھر یہ ہوا رواں دواں رہی جس سے موسم اچھا ہوگیا۔ بدھ کو آسمان ہلکے بادلوں سے بھراہوا تھا۔ بعد دوپہر یہ بادل گہرے ہوگئے اور دیکھتے ہی دیکھتے ان میں اضافہ ہوتا چلا گیا جو تیز بارش پر منتج ہوا، کچھ دیر کے لیے ہونے والی یہ تیز بارش اپنے پیچھے اچھا موسم چھوڑ گئی اور ہر طرف چھڑکاؤ ہوگیا۔ جمعرات کو بھی کچھ بادل آسمان کی زینت تھے، ہلکی ہوا بھی چل رہی تھی، لیکن گرمی اپنی جگہ موجود تھی۔ ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۸؍ اور کم سے کم ۳۲؍ درجہ سینٹی گریڈتھا۔ (ابو سدید)