پہلا دن: جمعہ، ۴ جولائی ۲۰۲۵ء رجسٹریشن اور آمد: مورخہ ۴؍جولائی بروز جمعہ صبح 9بجے کے قریب رجسٹریشن کا عمل باقاعدہ شروع ہوا۔ امریکہ بھر سے احباب جماعت بذریعہ ہوائی و زمینی سفر جلسہ میں شمولیت کے لیے تشریف لائے۔ شعبہ ضیافت نے صبح سات بجے سے ہی ناشتہ کے انتظام ڈئننگ ہال میں کر دیا تھا۔ اسی طرح صبح آٹھ کے قریب بیسیوں خدام ٹریفک ڈیوٹی کی غرض سے جلسہ گاہ کے باہر روڈ پرمتعین کر دیے گئے جو بے نفس ہو کر خدمت کرنے لگے۔ جلسہ گاہ کے داخلی راستوں پر خوش دلی سے خوش آمدید کہنے والے کارکنان، رضاکارانہ خدمت کا خوبصورت مظہر پیش کر رہے تھے۔ بعد ازاں، دوپہر کا کھانا ٹھیک بارہ بجے احباب کے لیے لگا دیا گیا۔ کھانے کے بعد تمام احباب جلسہ گاہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے تشریف لے گئے۔ نماز جمعہ: نماز جمعہ سے قبل حضرت امیر المؤمنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے اس دن کا فرمودہ خطبہ جمعہ احباب کو سنایا گیا۔ پہلی اذان ایک بج کر چالیس منٹ پر دی گئی۔ جس کے بعد دوپہر دو بجے مکرم و محترم اظہر حنیف صاحب مشنری انچارج جماعت احمدیہ امریکہ نے خطبہ جمعہ دیا جس میں آپ نے کہا کہ آج امریکہ کا یوم آزادی ہے۔ کئی لوگ اسکو مختلف طریقوں سے منا رہے ہیں مگر آپ سب یہاں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے قائم کردہ جلسہ میں شامل ہو رہے ہیں، اللہ تعالیٰ آپ کو بےشمار برکات کا وارث بنائے۔ نیز بتایا کہ ہم پر بحیثیت احمدی مسلمان یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اپنے اعمال سے احمدی ہونے کا ثبوت دیں اور اپنے بچوں کو نظام جماعت سے منسلک رکھیں۔ نماز جمعہ کے بعد نماز عصر بھی ادا کی گئی۔ نمازوں کے بعد بعض شاملین نے دوپہر کا کھانا تناول فرمایا۔ پرچم کشائی: جلسہ سالانہ کا باضابطہ آغاز دوپہر سوا چار بجے پرچم کشائی کی پُر وقار تقریب سے ہوا۔ کنونشن سینٹر کی انٹرنس میں پرچم کشائی کےلئے ایک مخصوص جگہ بنائی گئی تھی امیر جماعت احمدیہ امریکہ مکرم صاحبزادہ مرزا مغفور احمد صاحب نے لوائے احمدیت اور مشنری انچارج صاحب امریکہ نے قومی پرچم جبکہ مکرم مرزا عبد الغفار صاحب صدر جماعت رجمنڈ نے ریاست ورجینیا کا پرچم بلند کیا۔ اس موقع پر تمام حاضرین نے جذباتِ عقیدت و وفا کے ساتھ یہ منظر دیکھا اور دلی جذبات سے نعرہ ہائے تکبیر بلند کیے۔ پہلا اجلاس: ٹھیک ساڑھے 4 بجے جلسہ کا افتتاحی اجلاس زیر صدارت مکرم امیر صاحب تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا۔ جو مکرم سلمان طارق صاحب مربی میریلینڈ ہیڈ کوارٹر نے کی۔ ترجمہ مکرم بشیر اسد صاحب نے پیش کیا۔ نظم مکرم خالد منہاس صاحب نے پیش کی اور ترجمہ عمر شہید صاحب نے پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب امریکہ صاحبزادہ مرزا مغفور احمد صاحب نے تمام حاضرین کوخوش آمدید کہا اور اس موقع پر حضرت امیر المؤمنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام بنام شاملین جلسہ کو انگریزی اور اردو میں پڑھ کر سنایا۔ پیغام سنانے کے بعد محترم امیر صاحب نے فرمایا کہ ہمیں حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی ان ہدایات پر پورا پورا عمل کرنا چاہیئے اور پھر دعا کروائی۔ اس اجلاس کے پہلے مقرر مکرم منصور قریشی صاحب تھے جنہوں نے ’’اللہ ہمارا گواہ ہے اور اُسی نے ہی ہمارا نام مسلمان رکھا‘‘ کے موضوع پر مدلل تقریر کی۔ انہوں نے قرآن و سنت کی روشنی میں مسلمان کی اصل پہچان اور ذمہ داریوں کو اجاگر کیا۔ بعد ازاں مکرم عثمان مبووے صاحب نے ’’آنحضرت محمد ﷺ — سب سے اوّل افضل اور اکمل ترین مسلمان‘‘ کے عنوان پر نہایت مؤثر خطاب کیا۔ آپ نے آنحضرت ﷺ کی سیرتِ مبارکہ، صبر، اور قربانی کے پہلوؤں کو انتہائی پُراثر انداز میں بیان کیا۔ اس اجلاس کی تیسری اور آخری تقریر مکرم حبیب شفیق صاحب نے ’’جلسہ سالانہ — پس منظر، اغراض و مقاصد اور تدریجی ترقی‘‘ کے موضوع پر کی۔ انہوں نے جلسہ سالانہ کی ابتدا سے لے کر آج تک کی قربانیوں، ترقیات، اور اس کے روحانی اثرات کو تفصیل سے بیان کیا۔ اس کے بعد مکرم و محترم امیر صاحب امریکہ نے جماعت کو یہ خوشخبری سنائی کہ خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ امریکہ نے ریاست ورجینیا میں ۲۹۳ ایکڑ زمین خریدی ہے۔ بعد ازیں اجلاس کے اختتام پر چند اعلانات کیے گئے۔ اس کے معاً بعد شعبہ وقف نو کے زیر انتظام واقفین نو بچوں کے ساتھ محترم امیر صاحب نے ایک اجلاس منعقد کیا جو نیشنل سیکرٹری صاحب وقف نو مکرم مرزا حارث احمد صاحب کے زیر انتظام ہوا۔ بعد ازاں شام تقریباً سات بجے تمام احباب نے ڈائننگ ہال میں شام کا کھانا تناول فرمایا۔ جلسہ کے پہلے دن کا اختتام نماز مغرب و عشاء کی باجماعت ادائیگی پر ہوا، جو پونے نو بجے ادا کی گئیں۔ (رپورٹ: سید شمشاد احمد ناصر و مطیع اللہ جوئیہ۔ نمائندگان الفضل انٹرنیشنل امریکہ)