(جرمنی، ۱۱؍مئی ۲۰۲۵ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصاراللہ جرمنی کو چوتھا دو روزہ یورپین ریفریشر کورس مورخہ ۱۰ و ۱۱؍مئی ۲۰۲۵ءمکو سجد بیت الواحد، ہاناؤ میں منعقد کرنے کی توفیق ملی جس میں جرمنی کے علاوہ ان ۱۵؍ممالک سے نمائندہ وفود نے شرکت کی:برطانیہ، آسٹریا، بیلجیم، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، یونان، آئرلینڈ، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، پرتگال، سپین، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ۔ مکرم عبدالجمیل مبشر صاحب صدر مجلس انصاراللہ آسٹریلیا بھی خصوصی طور پر اس ریفریشر کورس میں شامل ہوئے۔ افتتاحی تقریب:ریفریشر کورس کا افتتاح ۱۰؍مئی کو صبح دس بجے مکرم عبدالخالق تعلقدار صاحب اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری (انصار سیکشن) کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں تلاوت قرآن کریم اور عہد سے ہوا۔ صدر اجلاس نے اپنی تقریر میں محنت کرنے کی عادت اپنانے کے حوالے سے حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے ارشادات پڑھ کر سنائے۔ آپ نے خلفائے احمدیت کے توکل علی اللہ اور قبولیت دعا کے ایمان افروز واقعات بیان کر کے عہدیداران کو کام میں برکت اور کامیابی کی خاطر خلیفہ وقت کو دعا کے ليے لکھنے اور اپنا تعلق مضبوط بنانے کی تلقین کی۔ جس کےبعد صاحب صدر کی درخواست پر مکرم عبد العلیم صاحب صدر مجلس انصاراللہ پرتگال نے دعا کروائی۔ ریفریشر کورس کے آغاز میں شرکاء کو حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطابات میں انصاراللہ کے عہدیداران کو کی جانے والی نصائح پر مشتمل ویڈیو کلپس دکھائے گئے جس کے بعد مکرم عبد الخالق صاحب نے مہمان شرکاء کا تعارف کروایا جبکہ مکرم بشیر احمد ریحان صاحب صدر مجلس انصاراللہ جرمنی نے جرمن عہدیداران کو مہمان شرکاء سے متعارف کروایا۔ بعدازاں دستور اساسی اور لائحہ عمل میں دیے گئے شعبہ جات میں کام کی تفصیل اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے ليے تقاریر، گفتگو اور سوال و جواب کا سلسلہ شروع ہوا۔ مکرم محمد محمود احمد صاحب نائب صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ نے قیادت عمومی اور انصاراللہ کی ذمہ داریاں فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ بیان کیں۔ آپ نے دورہ جات کرنے اور انصار سے ذاتی تعلق بنانے کی اہمیت بیان کی۔ صدر صاحب مجلس انصاراللہ جرمنی نے قیادت ایثار کی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ علاوہ ازیں قیادت ایثار کے حوالے سے برطانیہ، فرانس، آسٹریا، ناروے اور ڈنمارک کی رپورٹس کو بھی اپنی تقریر کا حصہ بنایا۔ مکرم میاں عمر عزیز صاحب ایڈیشنل قائد عمومی مجلس انصاراللہ جرمنی نے گذشتہ دس سال کے دوران ہونے والی چیریٹی واکس کی رپورٹ پیش کی۔ ۲۰۱۲ء سے اب تک کی شجر کاری مہم اور موبائل لنگر خانوں کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔ صدر صاحب جرمنی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعہ رابطہ مہم اور خدام سے انصار میں شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہنے کی سکیم کے مثبت نتائج سے آگاہی دی۔ صدر صاحب مجلس انصاراللہ آسٹریلیا نے Pacific Region میں ہونے والے ریفریشر کورسز کی تفصیل بیان کی نیز انٹرنیشنل مسرور بیڈمنٹن ٹورنامنٹ میں یورپین ممالک سے ٹیمیں بھجوانے کی دعوت دی۔ وقفہ سوال و جواب کے دوران دنیا میں بگڑتی ہوئی سیاسی صورت حال کے پیش نظر ہنگامی حالات سے نبردآزما ہونے کے ليے پلاننگ پر زور دیا گیا۔ سائیکل سفر اور سائقین کے نظام کو مزید کارآمد بنانے کا ذکر بھی ہوا۔ مہمان خصوصی نے کام کو زیادہ منظم طریق پر کرنے کی اہمیت بتائی نیز اپنی روایات اور جماعتی کام کرنے کی صلاحیت کو اپنے بچوں اور آئندہ نسلوں میں منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس دوم:نمازوں اور کھانے کے وقفہ کے بعد تین بجے سہ پہر پہلے روز کا دوسرا اجلاس شروع ہوا جس میں مکرم سید سہیل احمد صاحب صدر مجلس انصاراللہ فرانس نے قیادت تربیت کا لائحہ عمل پیش کیا جس میں عہدیداران کو دوسروں کے ليے نمونہ بننے کی اہمیت اور اس کے فوائد بھی بیان کیے۔ چاربجے مکرم داؤد اکمل صاحب صدر مجلس انصاراللہ ہالینڈ نے قیادت تعلیم کے کام کی تفصیل بیان کی اور مطالعہ کتب سلسلہ کی اہمیت و ضرورت بیان کی۔ مکرم فضل شمس صاحب صدرمجلس انصاراللہ سویڈن نے اپنے ملک کی مجلس کی سالانہ رپورٹ میں سے شعبہ عمومی، تربیت، تبلیغ، اشاعت کے کام کی تفصیل بتائی۔ مکرم وسیم احمد شیخ صدر مجلس انصاراللہ بیلجیم نے عملی طور پر کمزور انصار کو ساتھ لے کر چلنے کی سکیم کا ذکر کیا۔ ڈنمارک کے صدر مجلس انصاراللہ مکرم سہیل احمد صاحب نے سائیکل سفروں کے دوران پیش آنے والے دلچسپ واقعات بیان کیے۔ ناروے کے صدر مجلس انصاراللہ ڈاکٹر احمد رضوان صادق نے انصار میں تلاوت اور حفظ قرآن کے ليے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کیا۔ اسی طرح اٹلی کے صدر مجلس انصاراللہ مکرم محمد افضل صاحب، پرتگال کے صدر انصاراللہ مکرم عبدالعلیم صاحب، یونان کے قائد مال مکرم مشتاق احمد صاحب، سپین کے صدر انصاراللہ مکرم کاشف عبدالسلام صاحب، فن لینڈ کے صدر مجلس انصاراللہ مکرم فرخ اسلام صاحب، آئرلینڈ کے قائد اشاعت مکرم رحمت اللہ صاحب، سوئٹزرلینڈ سے صدر مجلس انصاراللہ مکرم بشارت احمد انیس صاحب، آسٹریا کے مکرم عرفان احمد کاہلوں صاحب کوبھی شرکاء ریفریشرکورس سے مخاطب ہونے کا موقع ملا جس میں انہوں نے اپنے اپنے ملک میں مجلس انصاراللہ کی کارکردگی کو بیان کیا۔ پروگرام کے آخر پر مہمان شرکاء کو اعزازی شیلڈ اور دیگر شاملین کو تحائف دیے گئے۔ صدر مجلس انصاراللہ جرمنی اور مرکزی نمائندہ نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ صدر مجلس انصاراللہ آسٹریا نے اجتماعی دعا کروائی جس کےبعد گروپ فوٹوز ہوئیں۔ خصوصی اجلاس: شام کو مہمانوں کے ليے دعوت طعام کا انتظام تھا جس میں مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت احمدیہ جرمنی، مکرم صداقت احمد صاحب مبلغ انچارج جرمنی، مکرم شمشاد احمد قمر صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ جرمنی، سابق صدر صاحبان انصاراللہ جرمنی و دیگر مہمانوں نے بھی شرکت کی۔ اس اجلاس کے آخر پر مکرم مبارک احمد صدیقی صاحب و دیگر احمدی شعراء نے اپنا کلام بھی پیش کیا۔ دوسرے روز ریفریشر کورس کے شرکاء صبح ساڑھے نو بجے اپنی قیام گاہ بیت السبوح سے تفریحی ٹور پر روانہ ہوئے۔ گیارہ بجے جرمنی کی سب سے پرانی مسجد اور اس سے ملحق تاریخی قلعہ دیکھنے کے ليے Schwetzingen پہنچے اور تاریخی مقامات کی سیر کی۔ دوپہر کے کھانے کا انتظام مسجد بیت الاحد، بروکسال میں کیا گیا تھا جہاں کھانے اور نمازوں کی ادائیگی کے بعد واپس فرینکفرٹ کے ليے روانگی ہوئی۔ (رپورٹ:عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ ڈنمارک کی بعض تبلیغی مساعی