٭… ’’احمدیت کے ذریعہ اسلام کی نشاۃ ثانیہ‘‘کے مرکزی موضوع پر منعقدہ جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا ارسال کردہ خصوصی ایمان افروز پیغام ٭… واقفین نو کے والدین کے ساتھ ایک میٹنگ ٭… تقریباً چھ ہزار ۵۰۰؍احباب کی شمولیت محض اللہ تعالیٰ کے فضل سےجماعت احمدیہ گیمبیا کو اپنا ۴۷واں جلسہ سالانہ ’’احمدیت کے ذریعہ اسلام کی نشاۃ ثانیہ‘‘ کے مرکزی موضوع پر نصرت احمدیہ سینئر سیکنڈری سکول بانجل/کومبو میں مورخہ ۲۵تا۲۷؍اپریل ۲۰۲۵ء بروز جمعۃ المبارک، ہفتہ و اتوار منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک جلسہ کی تیاری کئی ماہ پہلےسے شروع ہوجاتی ہے۔ جلسہ سالانہ کے پروگرام اور دعوت نامے جماعتی پریس میں چھاپے گئے اور ملک بھر میں تقسیم کیے گئے۔ احمدیوں کے ساتھ ساتھ زیر تبلیغ غیر احمدی دوستوں کو بھی جلسہ میں شمولیت کی دعوت دی گئی۔ جلسہ کی تیاری کے سلسلہ میں مکرم کیمو سونکو صاحب افسر جلسہ سالانہ کی طرف سے جلسہ کے انتظامات کے ليے مختلف شعبہ جات کی کمیٹیاں بنائی گئی تھیں جن میں انصار، خدام اور اطفال سبھی شامل تھے۔ مکرم بابا ایف تراولے صاحب امیر جماعت احمدیہ گیمبیا نے جلسہ سے ایک روز قبل جمعرات کو سہ پہر پانچ بجے جلسہ گاہ میں تشریف لاکر انتظامات کا جائزہ لیا اور کارکنان کو نصائح کیں۔ اسی روز جلسہ سالانہ میں آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ جمعرات کی دوپہر سے لے کر رات گئے تک آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ بعض افراد جمعہ کی صبح جلسہ گاہ پہنچے۔ اس سلسلہ میں خاص طور پر نومبائعین سے رابطہ کرکے ان کو جلسہ پر آنے کے ليے تحریک کی گئی۔ جس کا اللہ کے فضل سے نومبائعین نے بہت اچھا ردعمل دکھایا اور ایک اچھی خاصی تعداد شامل ہوئی۔ پہلا دن مورخہ ۲۵؍اپریل کو صبح نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی۔ فجر کی نماز کے بعد درس حدیث پیش کیا گیا۔ کچھ دیر آرام کے بعد ناشتہ سے حاضرین کی تواضع کی گئی۔ اس کے بعد آرام و نماز جمعہ کی تیاری کا وقت تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے طول و عرض سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ دوپہر بارہ بجےتمام حاضرین نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ جلسہ گاہ میں بیٹھ کر براہ راست سنا۔ جس کا انگریزی کے ساتھ ساتھ لوکل زبان میں بھی ترجمہ نشر ہوا۔ اس کے بعد نماز جمعہ کی ادائیگی ہوئی۔ مقامی خطبہ جمعہ میں مکرم محمود احمد طاہر صاحب مبلغ انچارج گیمبیا نے حضرت مسیح موعودؑ کے ارشادات کی روشنی میں جلسہ سالانہ کے مقاصد بیان کیے اور شاملین جلسہ کو نصیحت کی کہ ان دنوں میں اپنی نمازوں کی حفاظت کریں اور اپنا وقت ذکر الٰہی میں گزاریں۔ تقریب پرچم کشائی:سہ پہر پانچ بجےجلسہ کی کارروائی کا آغاز تقریب پرچم کشائی کے ساتھ ہوا۔ مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت جبکہ گیمبیا کا جھنڈا ملک کے نائب صدرعزت مآب جناب محمد بی ایس جالو (Muhammad B. S. Jallow)نے لہرایا۔ افتتاحی اجلاس:جلسہ کے پہلے اجلاس کی کارروائی مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور حضرت مسیح موعودؑ کےقصیدہ سے شروع ہوئی۔ افتتاحی اجلاس میں جناب محمد بی۔ ایس۔ جالو (نائب صدر گیمبیا)، جو پہلی بار جلسہ میں شامل ہوئے تھے، کے ساتھ ساتھ حکومتی اراکین میں سے ملک کی قومی اسمبلی کے رکن جناب سلیمان ساہو، منسٹر آف انفارمیشن جناب ڈاکٹر اسماعیل سیسے، منسٹر آف کمیونیکیشن اینڈ ڈیجیٹل اکانومی جناب لامین جابی، سابق گورنر لوئر ریور ریجن و دیگر احباب بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ علاقہ کے مختلف غیر احمدی امام بھی تشریف لائے۔ مکرم امیر صاحب نے وقت کی قلت کے باعث مہمانان میں سے دو کو اپنے تاثرات بیان کرنے کے ليے بلایا جس دوران انہوں نے کہا کہ جماعت احمدیہ کی خدمات ایسی ہیں جن کو جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے اور ہم ہمیشہ جماعت احمدیہ کے ممنون رہیں گے۔ ایک دوست نے کہا کہ جماعت احمدیہ بہت امن پسند اور پیار پھیلانے والی جماعت ہے۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ گیمبیا کے موقع پر بھجوایا گیا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔ تقسیم اعزازات:دوران سال تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے احمدی طلبہ میں جماعتی روایت کے مطابق اعزازات تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی۔ مکرم الحاجی باہ صاحب نیشنل سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ طلبہ کی کل تعداد ۳۷؍ہے لیکن وقت کی کمی کے باعث آج تعلیم کے ہر شعبہ میں اول رہنے والے طلبہ کو اعزازات سے نوازا جائے گا جبکہ باقی طلبہ کو کل کے اجلاس میں اعزازات دیے جائیں گے۔ اس کے بعد عزت مآب جناب نائب صدر مملکت نے طلبہ کو میڈل پہنائے اور نقد رقم بطور تحفہ پیش کی۔ اس تقریب کے بعد مکرم امیر صاحب نے افتتاحی تقریر میں کہا کہ جماعت احمدیہ کا مقصد اسلام کی حقیقی اور خوبصورت تعلیم کو دنیا کے کونے کونے میں پہنچانا ہے اور جماعت احمدیہ یہ کام امن اور محبت کو فروغ دیتے ہوئے جاری رکھے ہوئے ہے۔ آخر پر جناب نائب صدر مملکت گیمبیا نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ صدر مملکت کی نمائندگی میں جلسہ میں شریک ہوئے ہیں۔ انہوں نے جماعت احمدیہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے بتایا کہ نصرت احمدیہ سینئر سیکنڈری سکول نے ان کی ذاتی زندگی میں بھی اہم کردار ادا کیا اور مالی مشکلات کے باوجود انہیں تعلیم حاصل کرنے کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت احمدیہ ملک کی خدمت کر رہی ہے اور حکومت اس کی ہمیشہ شکرگزار رہے گی۔ افتتاحی اجلاس کے بعد مکرم امیر صاحب نے نائب صدر اور ان کے وفد کو نمائش دکھائی جس کے بعد یہ وفد واپسی کے ليے روانہ ہوا۔ نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد دن میں ہونے والی تقاریر کا خلاصہ مقامی زبانوں میں پیش کیا گیا۔ دوسرا دن جلسہ کے دوسرے دن کا آغاز بھی باجماعت نماز تہجد، نماز فجر اور درس سے ہوا۔ اس کے بعد احباب کی خدمت میں ناشتہ پیش کیا گیا۔ دوسرا اجلاس:صبح دس بجے جلسہ کے دوسرے اجلاس کا آغاز مکرم شیخ عمر ڈبا صاحب نائب امیر گیمبیا کی صدارت میں ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’احادیث کی رُو سے ضرورت امام مہدی‘‘ از مکرم مبلغ انچارج صاحب اور ’’خلافت احمدیہ -حضرت مسیح موعودؑ کی صداقت کا زندہ ثبوت‘‘ ازمکرم ڈمبا باہ صاحب مبلغ سلسلہ۔ ان تقاریر کے بعد جلسہ میں پہلی مرتبہ بعض نومبائعین کو سٹیج پر بلایا گیا جنہوں نے اپنی مادری زبانوں میں قبول احمدیت کی داستان اور قبول احمدیت کے بعد ہونے والی مخالفت میں ثبات قدم کے واقعات سنائے۔ یہ تقاریر بہت جذباتی اور ایمان افروز تھیں جن سے حاضرین نے بہت استفادہ کیا۔ تیسرا اجلاس: دوپہر کے کھانے کے بعد سہ پہر چار بجے تیسرے اجلاس کا آغاز مکرم محمد سنائیکو صاحب معلم سلسلہ و نمائندہ جماعت احمدیہ گنی بساؤ کی زیر صدارت ہوا۔ اس اجلاس میں درج ذیل تقاریر ہوئیں: ’’برداشت، عالمی امن کا راستہ‘‘ از مکرم فابکرے کلے صاحب اور ’’اچھے مسلمان کے خواص‘‘ از مکرم ابوبکر نیابلی صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ۔ میٹنگ والدین واقفین نو:نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد واقفین نو کے والدین کی ایک اہم میٹنگ ہوئی جس کی صدارت مبلغ انچارج صاحب نے کی۔ اس میٹنگ میں مکرم بلال جاؤ نیشنل سیکرٹری وقف نو نے والدین کو اپنے بچوں کی فائلیں اپ ڈیٹ رکھنے، مرکز سے رابطہ رکھنے، خط وکتابت کے طریق اور نصاب وقف نو کی تیاری کروانے کی طرف توجہ دلائی۔ اجلاس مستورات:جلسہ کے دوسرے دن جلسہ گاہ مستورات میں ان کا الگ پروگرام اور تقاریر ہوئیں جو کہ سارا دن جاری رہیں۔ صبح دس بجے پہلا اجلاس مکرمہ مریم جاٹا صاحبہ نیشنل صدر لجنہ اماءاللہ گیمبیا کی صدارت میں ہوا جس میں تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد درج ذیل موضوعات پر تقاریر ہوئیں:افتتاحی تقریر از صدر لجنہ اماءاللہ گیمبیا، ’’ضرورت امام مہدی‘‘ از مکرمہ بنٹا بالاجو صاحبہ اور ’’شرائط بیعت پر عمل کرنے کی برکات‘‘ از مکرمہ تہمینہ فاتح صاحبہ۔ نماز ظہر و عصر اور دوپہر کے کھانے کے بعد دوسرا اجلاس مکرمہ سیدہ سارہ سہیل صاحبہ ریجنل صدر لوئر ریور ریجن کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں درج ذیل تقاریر ہوئیں:’’احمدی مستورات عائلی مسائل حل کرسکتی ہیں‘‘ از مکرمہ روفیہ عبدالسلام صاحبہ اور ’’دعا کی طاقت وبرکات‘‘ از مکرمہ زینب سیسے مانے صاحبہ۔ لجنہ کا تیسرا اور اختتامی اجلاس سہ پہر پانچ بجے نیشنل جنرل سیکرٹری لجنہ گیمبیا کی صدارت میں ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعددوران سال نمایاں کامیابی حاصل کرنے والی طالبات میں اعزازات تقسیم کیے گئے۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب گیمبیا نے اختتامی تقریر کی اور اجتماعی دعا کروائی۔ تیسرا روز جلسہ کا تیسرا دن بروز اتوار کا آغاز بھی باجماعت تہجد اور نماز فجر کے بعد درس سے ہوا۔ اختتامی اجلاس:جلسہ سالانہ کا چوتھا اور اختتامی اجلاس صبح دس بجے مکرم امیر صاحب گیمبیا کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد مقامی زبان میں ’جلسہ سالانہ کی برکات‘ پر ایک نظم پیش کی گئی۔ مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں خدا تعالیٰ سے تعلق، اس کی عبادت اور اس کی رضا میں راضی رہنے کی تلقین کی نیز کارکنانِ جلسہ کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد ملک کے سٹیٹ ہاؤس کی جامع مسجد کے امام کے نمائندہ مکرم الحاجی بائی سیکا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جماعت احمدیہ امن پسند جماعت ہے جس نے کبھی بھی مذہبی اختلاف کی بنا پر نفرت یا فساد کو ہوا نہیں دی۔ اس کے بعد لوکل زبانوں میں دونوں تقاریر کا خلاصہ پیش کیا گیا۔ آخر پر امیر صاحب نے دعا کروائی اور یوں جلسہ سالانہ کا بابرکت اختتام ہوا۔ احباب اجتماعی دعا کے بعد قافلوں کی صورت میں روانہ ہوئے۔ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے تمام احباب بخیر وعافیت اپنی منازل پر پہنچ گئے۔ الحمدللہ جلسہ کے اختتام کے بعد مکرم امیر صاحب نے جلسہ کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا اور وہاں موجود کارکنان کی حوصلہ افزائی کی، ان کے ساتھ تصویر بنوائی اوراجتماعی دعا کروائی۔ جلسہ کے دوران ایک نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا تھا جس میں جماعت کی طرف سے کیے گئےتھے قرآن کریم کے مختلف زبانوں میں تراجم رکھے گئے۔ اس کے علاوہ جماعتی کتب و دیگر لٹریچر بھی رکھا گیا تھا۔ علاوہ ازیں تصویری شکل میں جماعت کی تاریخ اور گیمبیا جماعت کی خدمت انسانیت و یادگاری تصاویر لگائی گئیں۔ جلسہ کے دوران جماعتی ہسپتال کی طرف سے مفت میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا جس میں جلسہ کے شاملین کا مفت معائنہ کیا گیا اور ادویات مہیا کی گئیں۔ اس جلسہ میں اللہ کے فضل سے مختلف ممالک سے نمائندگان شامل ہوئے جن میں سینیگال، گنی بساؤ اور جرمنی کے نمائندے شامل ہیں۔ امسال جلسہ سالانہ میں شاملین کی کُل تعداد چھ ہزار ۵۰۰؍کے قریب رہی اور اس میں ایک نمایاں حصہ نومبائعین کا تھا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک اس جلسہ کو ایم ٹی اے گیمبیا نے نہ صرف کور کیا بلکہ متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس کی براہ راست ٹرانسمیشن بھی دی۔ یوںیہ جلسہ دنیا کے مختلف کونوں میں موجود احمدیوں اور غیراحمدی احباب نے براہ راست دیکھا۔ جماعتی رسالہ ’الاسلام‘ (Alislam) جس کی چھپوائی گیمبیا میں ہی ہوتی ہے نے بھی جلسہ کی کارروائی کی ساتھ ساتھ رپورٹ اپنے سوشل میڈیا چینل پر جاری کی۔ جماعتی میڈیا کے علاوہ جلسہ کو ملک کےتقریباً تمام ریڈیو اور ٹی وی چینلز، الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا نے کور کیا اورجلسہ کے متعلق پروگرام اور خبریں بھی بہت اچھے طور پرپیش کیں۔ اسی طرح مختلف چینلز نے جلسہ کے بارے میں ڈاکومنٹری طرز کی رپورٹ بھی شائع کی۔ اس سال جلسہ میں نمائش کے علاوہ ایک بک بسٹال لگایا گیا جس پر جماعتی کتب فروخت کے ليے مہیا کی گئیں۔ اس کے علاوہ جماعتی رسالہ ’الاسلام‘ کا بھی سٹال لگایا گیا جس میں رسالہ کا تعارف اور مختلف جریدے رکھے گئے۔ اسی طرح مردوں اور عورتوں کی طرف مختلف کھانوں کے سٹالز بھی لگائے گئے۔ اللہ تعالیٰ تمام شاملین کے حق میں حضرت مسیح موعودؑ کی جلسہ کے بارے میں کی گئی تمام دعائیں قبول فرمائے۔ آمین (رپورٹ:مسعود احمد طاہر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے سینتالیسویں جلسہ سالانہ گیمبیا ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم پیارے احباب جماعت احمدیہ گیمبیا، السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ مجھے بہت خوشی ہے کہ آپ اپنا جلسہ سالانہ ۲۶،۲۵ اور ۲۷؍اپریل ۲۰۲۵ء کو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بڑی کامیابی سے نوازے، آپ سب بے انتہا فضلوں کے وارث بنیں اور ہمارے مذہب یعنی اسلام اور ہمارے پیارے نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی دی ہوئی تعلیمات اور ہدایات کے متعلق اپنے علم و فہم کو بڑھانے والے ہوں۔ یاد رکھیں کہ یہ کوئی عام دنیاوی تہوار یا میلہ نہیں ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا:’’اس جلسہ کے اغراض میں سے بڑی غرض تو یہ ہے کہ تا ہر ایک مخلص کو بالمواجہ دینی فائدہ اُٹھانے کا موقع ملے اور ان کے معلومات وسیع ہوں اور خدا تعالیٰ کے فضل و توفیق سے ان کی معرفت ترقی پذیر ہو۔ پھر اس کے ضمن میں یہ بھی فوائد ہیں کہ اس ملاقات سے تمام بھائیوں کا تعارف بڑھے گا اور اس جماعت کے تعلقات اخوت استحکام پذیر ہوں گے۔‘‘(مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ ۳۴۰، ایڈیشن ۱۹۸۹ء) پس ہمیں اس خاص اجتماع کے مقدس ماحول سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ ہم اپنے باطن کو بہتر بنا سکیں اور اپنی اخلاقی حالت کو پاک کر سکیں اور اس کے نتیجہ میں ہم اپنے ایمان کو مضبوط کر سکیں اور تقویٰ یعنی راستبازی کے معیار کو بڑھاسکیں اور اپنے اندر اللہ کا حقیقی خوف پیدا کر سکیں۔ یقیناً یہ جلسہ ہمارے دلوں میں نرمی، شفقت اور عاجزی پیدا کرنے والا ہونا چاہیے۔ یہ جماعت کے اندر پیار اور بھائی چارہ کے رشتوں کو بڑھانے کا ذریعہ ہونا چاہیے اور ہمیں اس قابل بنانے والا ہونا چاہیے کہ ہم نہ صرف ایک دوسرے کا خیال رکھیں بلکہ دوسرے ضرورت مند لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے بھی ایک بہترین مثال قائم کریں۔ ہمیں اپنے روزمرہ کے طرز عمل اور سلوک میں عاجزی اور نرمی پیدا کرنی چاہیے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ ہمیں اسلام کی خدمت کے لیے جوش و جذبہ پیدا کرنا چاہیے اور اپنے خالق اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایک زندہ تعلق قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس حوالہ سے حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا:’’یہ وہ امور اور شرائط ہیں جو میں ابتدا سے کہتا چلا آیا ہوں۔ میری جماعت میں سے ہر ایک فرد پر لازم ہوگا کہ ان تمام وصیتوں کے کاربند ہوں اور چاہیے کہ تمہاری مجلسوں میں کوئی ناپاکی اور ٹھٹھے اور ہنسی کا مشغلہ نہ ہو۔ اور نیک دل اور پاک طبع اور پاک خیال ہوکر زمین پر چلو۔ اور یاد رکھو کہ ہر ایک شر مقابلہ کے لائق نہیں ہے۔ اس لئے لازم ہے کہ اکثر اوقات عفو اور درگذر کی عادت ڈالو اور صبر اور حلم سے کام لو اور کسی پر ناجائز طریق سے حملہ نہ کرو اور جذبات نفس کو دبائے رکھو۔ اور اگر کوئی بحث کرو یا کوئی مذہبی گفتگو ہو تو نرم الفاظ اور مہذبانہ طریق سے کرو اور اگر کوئی جہالت سے پیش آوےتو سلام کہہ کر ایسی مجلس سے جلد اٹھ جاؤ… خدا تعالیٰ چاہتا ہے کہ تمہیں ایک ایسی جماعت بناوے کہ تم تمام دنیا کے لئے نیکی اور راستبازی کا نمونہ ٹھہرو۔‘‘(اشتہار ۲۹؍مئی۱۸۹۸ء، مجموعہ اشتہارات جلد دوم صفحہ ۴۳۴) دس شرائط بیعت پر عمل کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کریں۔ ایک احمدی مسلمان کو اپنے ایمان کو زندہ رکھنے کے لیے ان میں سے ہر ایک شرط پر خوب غور و فکر کرتے رہنا چاہیے۔ یہ شرائط بیعت آپ کی زندگی کی مشعل راہ ہونی چاہئیں اور اگر آپ اپنے آپ کو ان شرائط کے مطابق ڈھالیں، خود احتسابی کرتے ہوئے اپنے روزمرہ کے کاموں اور اعمال کا دوبارہ جائزہ لیں گے تب ہی آپ زیادہ بہتر احمدی مسلمان بن سکتے ہیں اور آپ دنیا میں ایک حقیقی روحانی انقلاب پیدا کرسکتے ہیں۔ میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام سے ہمیشہ وفادار رہیں اور خلیفۃ المسیح سے ایک قریبی تعلق پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ آپ کو اپنے بچوں کو خلافت کی بے شمار برکات کے بارے میں بھی تعلیم دینی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی آنے والی نسلیں خلافت احمدیہ کی بابرکت راہنمائی، حفاظت اور پناہ گاہ میں مستقل رہیں۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کریں۔ خاص طور پر آپ کو میرے خطبات جمعہ باقاعدگی سے سننے چاہئیں اور دیگر مواقع پر بیان کی گئی میری ہدایات اور راہنمائی پر عمل کریں۔ میں آپ کو تبلیغ کی اہمیت کی یاد دلاتا ہوں۔ مورخہ ۸؍ستمبر ۲۰۱۷ء کے خطبہ جمعہ میں مَیں نے کہا تھا: ’’ہمارے سے اگر پوچھا جائے گا تو صرف اتنا جو اللہ تعالیٰ نے ہم سے پوچھنا ہے کہ کیا ہم نے پیغام پہنچایا؟ یا پھر کیوں ہم نے اپنا تبلیغ کا فریضہ ادا نہیں کیا؟ اور کیوں اللہ تعالیٰ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے نہیں کیا؟… تمہارا کام تبلیغ کرنا ہے۔ پیغام پہنچانا ہے۔ حق کا پیغام دنیا کے ہر شخص تک پہنچانا ہے۔ اسلام کی خوبیوں اور خوبصورت تعلیم کو دوسروں پر ظاہر کرنا ہے۔ وہ کئے جاؤ۔‘‘ لہٰذا جماعت کے ہر ایک فرد، بشمول مرد، جوان، بوڑھوں اور عورتوں کے لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ وہ تبلیغ کے لیے کچھ وقت ضرور وقف کریں اور بھرپور کوشش کریں کہ اسلام احمدیت کا پیغام گیمبیا کے ہر علاقے اور ہر کونے تک پہنچے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔ آخر میں مَیں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے جلسہ کی کارروائی سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کے ایمان کو مضبوط کرے۔ اللہ تعالیٰ آپ کی زندگیوں میں مزید تقویٰ، نیک سلوک اور اسلام اور انسانیت کی خدمت کی طرف حقیقی تبدیلی لانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ آپ سب پر فضل فرمائے۔ مزید پڑھیں: گنی بساؤ میں جماعت احمدیہ کے پہلے احمدیہ کلینک کا بابرکت افتتاح