اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ بیلجیم کی ۳۲ویں مجلس شوریٰ مورخہ ۲۴؍مئی بروز ۲۰۲۵ء ہفتہ بیت السلام، برسلز میں منعقد ہوئی۔ کارروائی کا باقاعدہ آغاز گیارہ بجے ڈاکٹر ادریس احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ بیلجیم کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے ہوا جس کے بعد دعا ہوئی۔ بعدازاں مکرم امیر صاحب نے افتتاحی تقریر میں اردو، ڈچ اور فرنچ زبانوں میں شوریٰ کے اغراض و مقاصد اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ بعدازاں امسال کی مجلس شوریٰ میں پیش ہونے والی تین تجاویز پر غوروخوض کے لیے شعبہ رشتہ ناطہ، تین سالہ پرانی تجاویز کا جائزہ اور شعبہ مال کے تحت سب کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ شعبہ رشتہ ناطہ کے تحت قائم ہونے والی سب کمیٹی کے صدر مکرم توصیف احمد صاحب مشنری انچارج مقرر ہوئے جبکہ مکرم آصف بن اویس صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ اس کمیٹی کے سیکرٹری تھے۔یہ کمیٹی۱۷؍ممبران پر مشتمل تھی۔ تین سالہ پرانی تجاویز کے جائزہ کے لیے قائم ہونے والی کمیٹی کے صدر مکرم محمد ارسلان صاحب مبلغ سلسلہ اور سیکرٹری مکرم حسیب احمد صاحب مبلغ سلسلہ تھے۔ اس کمیٹی میں ۱۴؍ممبران شامل تھے۔ شعبہ مال کے تحت قائم سب کمیٹی کے صدر مکرم عبدالصمد صاحب جبکہ سیکرٹری مکرم محمد ملک جنید صاحب تھے۔ اس کمیٹی کے ممبران کی تعداد ۱۳؍تھی۔ تمام سب کمیٹیوں نے شام چھ بجے تک اپنے اجلاسات مکمل کیے۔ بعد ازاں شام سات بجے اپنی رپورٹس مجلس شوریٰ کے سامنے پیش کیں۔ ان رپورٹس پر اراکین شوریٰ نے غوروخوض کے بعد اپنی آرا پیش کیں۔ اس کے بعد امیر جماعت اور نیشنل عاملہ بیلجیم کے ممبران کے انتخابات عمل میں آئے۔ آخر پر مکرم امیر صاحب کے اختتامی کلمات اور دعا کے ساتھ مجلس شوریٰ اختتام پذیر ہوئی۔ مجلس شوریٰ پر کُل حاضری ۷۴ تھی۔ (رپورٹ: چودھری طاہر احمد گل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ فن لینڈ کے وفد کی Kouvolaشہرکی میئر سے ملاقات نیز چرچ اور لائبریری کا دورہ