از طرف طلبہ،اساتذہ اور کارکنان جامعہ احمدیہ یوکے جامعہ احمدیہ یو کے کے طلبہ،اساتذہ اور کارکنان، سلسلہ احمدیہ کے دیرینہ خادم اور خلفائے احمدیت کے سلطان نصیر محترم و مکرم سید میر محمود احمد ناصر صاحب سابق پرنسپل جامعہ احمدیہ پاکستان کے سانحۂ ارتحال پر اپنے دلی جذباتِ رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ محترم سید میر محمود احمد ناصر صاحب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے مقدس خاندان سے قریبی تعلق رکھنے نیز اپنی خاندانی اور ذاتی صفات کے لحاظ سے ایک خاص وجود تھے جو دینی علوم و معارف میں بھی ید طولیٰ رکھتے تھے۔ آپ کی متوکلانہ زندگی کا ایک ایک لمحہ خدمت خلقُ اللہ کے لیے وقف تھا ۔ آپ ۱۱مئی۲۰۲۵ء بروز اتوار اپنے مولیٰ حقیقی کے حضور حاضر ہوگئے اور جماعت احمدیہ کے لاکھوں کروڑوں مخلص افراد کو داغ مفارقت دے گئے۔ آپ کا وجود عظیم الشان روحانی برکات کا حامل تھا۔ آپ کو سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی حرم محترم حضرت سیدہ ام المؤمنین (اماں جانؓ) کا بھتیجا ہونے کا شرف حاصل تھا اور اس پہلو سے سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام آپ کے پھوپھا تھے جو کہ جسمانی لحاظ سے نہایت قریبی رشتہ بنتا ہے۔ آپ حضرت مصلح موعود ؓکے داماد اور خانوادہ حضرت میر درد رحمہ اللہ کے عظیم سپوت، حضرت میر ناصر نواب صاحب ؓ کے پوتے اور حضرت میر محمد اسحاق صاحب ؓ کے عظیم بیٹے تھے۔ علمی میدان میں قدم رکھنے کے بعد تا دم آخر جماعت کی نہایت عظیم الشان ، قابل قدر اور عدیم المثال خدمات کی توفیق نصیب ہوئی جن کی تفصیل بیان کرنےکے لیے کئی صفحات درکار ہیں۔ آپ نے زندگی وقف کرنے کا عہد کرکے اپنے والد بزرگوار کی خدمات کو جاری رکھنے کا مشن سنبھال لیا اور پھر تا دم واپسی اپنے اس عہد کو خوب نبھایا۔ اور اپنی زندگی کا کوئی لمحہ خدمت دین سے خالی نہیں رہنے دیا۔ اس عہد کے بعد آپ نے جامعہ میں داخل ہوکر اپنی دینی تعلیم کو مکمل کیا۔ بعد ازاں دنیاوی تعلیم کی بھی تکمیل کی اور علم و فضل سے ہر طرح لیس ہو کر خدمت کے میدان میں اترے اور بےشمار خدمات سر انجام دیں۔ و ذٰلک فضل اللّٰہ یؤتیہ من یشاء۔ محترم سید میر محمود احمد ناصر صاحب کو بطور مبلغ سلسلہ لندن، امریکہ اور سپین ، بطور استاد و پرنسپل جامعہ احمد پاکستان، بطوروکیل التصنیف اور وکیل التعلیم تحریک جدید انجمن احمدیہ پاکستان خدمات سلسلہ کی توفیق ملی۔اسی طرح ذیلی تنظیموں مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ اور مجلس انصار اللہ پاکستان میں مختلف حیثیتوں سے نیز جلسہ سالانہ پاکستان میں بطور نائب افسر، مجلس افتاء، تدوین فقہ کمیٹی، خلافت لائبریری کمیٹی، ترجمۃ القرآن از حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی نظر ثانی کی کمیٹی ، جلسہ سالانہ کے لیے تقاریر کے موضوعات کی تجویز کی کمیٹی اور یتامیٰ کمیٹی کے ممبر کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ مجلس ارشاد کے تحت مسجد مبارک میں ہونے والے اجلاسات میں دیگر علماء کے ساتھ آپ کو بھی خطاب کرنے کی توفیق ملی۔ حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۰۰۵ء میں نور فاؤنڈیشن کا قیام فرمایا اور آپ کو اس کا صدر مقرر کیا جس پر آپ تا وفات تک فائز رہے ۔آپ چھ سے زائد زبانوں کو بولنے اور سمجھنے کا ملکہ رکھتے تھے۔ آپ ایک عظیم محقق، مفکر، محدث اور مترجم ہونے کے لحاظ سے بھی نابغۂ روز گار تھے۔بہت زندہ دل اور حاضر جواب تھے۔ حس مزاح اور ظرافت کی خوبی بھی آپ کی گفتگو میں نظر آتی تھی۔ حق گو اور بے تکلف تھے۔ عبادات میں انہماک رکھتے تھے۔ آپ ایک بہترین مقرر اور درس القرآن و درس الحدیث میں اپنی مثال آپ تھے۔ مطالعہ کتب کی عادت عدیم المثال تھی۔ دن رات کے دوران چند گھنٹے آرام کے سوا ہمہ وقت کام میں مصروف نظر آتے۔ جماعتی اموال کے بارے میں انتہائی درجہ محتاط تھے۔ عادات اور رہن سہن انتہائی سادہ تھا۔جب تک صحت نے اجازت دی آپ کی سواری سائیکل ہی رہی۔ طلبہ کے لیے آپ کے دل میں محبت و شفقت ہوتی اور طلبہ آپ کے ساتھ محبت اور بے تکلفی رکھتے تھے۔ آپ کے سینکڑوں شاگرد اس وقت ساری دنیا میں خدمتِ دین میں مصروف ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ محترم سید میر محمود احمد ناصر صاحب کو اپنےپیاروں میں جگہ عطا فرمائے، ان کے درجات بلند فرماتا چلا جائے، جنت الفردوس میں انہیں اعلیٰ مقام بخشے اور ان کی اولاد کا دین و دنیا میں ہر طرح سے حامی و ناصر ہو اور انہیں حضرت میر صاحب کی دعاؤں اور نیکیوں کا وارث بنائے۔ آمین ہم جامعہ احمدیہ یوکے کے جملہ اساتذہ، طلبہ و کارکنان سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز، جملہ افراد خاندان حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور محترم میر صاحب کے پسماندگان ان کی تمام اولاد اور ان کے تمام شاگردوں نیز احباب جماعت ہائے احمدیہ عالمگیر سے دلی دکھ اور افسوس کا ظہار کرتے ہیں۔ ہم سب دعا گو ہیں کہ محترم سید میرمحمود احمد ناصر صاحب کی وفات سے جماعت احمدیہ میں جو خلا واقع ہوا ہے اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے اس کا مداوا فرمائے اور آپ کے بے شمار قائمقام پیدا فرماتا چلا جائے۔ آمین یا ارحم الراحمین ٭…٭…٭