https://youtu.be/JHykWEQjvMI?si=Lndrof3xs3Q2jndC&t=1169 حضرت مسیح موعودؑ کی نظر میں حضرت امام حسینؓ کا مقام ومرتبہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام حضرت امام حسینؓ کی شہادت کا حال اِس طرح بیان فرماتے ہیں: ’’امام حسینؓ کو دیکھو کہ ان پر کیسی کیسی تکلیفیں آئیں۔ آخری وقت میں جو ان کو ابتلاء آیا تھاکتنا خوفناک ہے۔ لکھا ہے کہ اس وقت ان کی عمر ستاون برس کی تھی اور کچھ آدمی ان کے ساتھ تھے۔ جب سولہ یا سترہ آدمی ان کے مارے گئے اور ہر طرح کی گھبراہٹ اور لاچاری کا سامنا ہوا تو پھر ان پر پانی کا پینا بند کردیا گیا۔ اور ایسا اندھیر مچایا گیا کہ عورتوں اور بچوں پر بھی حملے کئے گئے اور لوگ بول اٹھے کہ اس وقت عربوں کی حمیّت اور غیرت ذرا بھی باقی نہیں رہی۔ اب دیکھو کہ عورتوں اور بچوں تک بھی ان کے قتل کئے گئے اور یہ سب کچھ درجہ دینے کے لیے تھا۔‘‘(ملفوظات جلد5صفحہ336،ایڈیشن1988ء) حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام حضرت علیؓ اور حضرت حسینؓ سے اپنی ایک مناسبت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ’’مجھے حضرت علیؓ اور حضرت حسینؓ کے ساتھ ایک لطیف مناسبت ہے اور اس مناسبت کی حقیقت کو مشرق و مغرب کے ربّ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ اور مَیں حضرت علیؓ اور آپ کے دونوں بیٹوں سے محبت کرتا ہوں اور جواُن سے عداوت رکھے اس سے مَیں عداوت رکھتا ہوں۔‘‘(سرّالخلافۃ اُردو ترجمہ صفحہ112) ایک مرتبہ کسی نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اطلاع دی کہ حضرت امام حسین ؓ کے مقام اور رُتبے کے بارے میں کسی احمدی نے غلط بات کی ہے۔ تو اِس پر آپؑ نے فرمایا کہ ’’مجھے اطلاع ملی ہے کہ بعض نادان آدمی جو اپنے تئیں میری جماعت کی طرف منسوب کرتے ہیں، حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی نسبت یہ کلمات منہ پر لاتے ہیں کہ نعوذ باللہ حسینؓ بوجہ اس کے کہ اُس نے خلیفہ وقت یعنی یزید سے بیعت نہیں کی باغی تھا اور یزید حق پر تھا۔ لَعْنَۃُ اللّٰہِ عَلَی الْکَاذِبِیْنَ۔ مجھے امید نہیں کہ میری جماعت کے کسی راستباز کے مُنہ سے ایسے خبیث الفاظ نکلے ہوں… بہر حال مَیں اس اشتہار کے ذریعہ سے اپنی جماعت کو اطلاع دیتا ہوں کہ ہم اعتقاد رکھتے ہیں کہ یزید ایک ناپاک طبع دُنیا کا کیڑہ اور ظالم تھا اور جن معنوں کی رُو سے کسی کو مومن کہا جاتا ہے وہ معنے اس میں موجودنہ تھے۔ مومن بننا کوئی امرِ سہل نہیں ہے۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات جلد سوم صفحہ 374-375 اشتہار نمبر 272 ایڈیشن 2019ء قادیان)