https://youtu.be/JHykWEQjvMI?si=dqH4EiJimnV_Jw0N&t=407 حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ بیان فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ جب محرم کا مہینہ تھا اور حضرت مسیح موعودؑ اپنے باغ میں ایک چار پائی پر لیٹے ہوئے تھے آپؑ نے ہماری ہمشیرہ مبارکہ بیگم اور ہمارے بھائی مبارک احمد مرحوم کو جو سب بہن بھائیوں میں چھوٹے تھے اپنے پاس بلایا اور فرمایا: آؤ میں تمہیں محرّم کی کہانی سناؤں۔ پھر آپؑ نے بڑے دردناک انداز میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کے واقعات سنائے۔آپؑ یہ واقعات سناتے جاتے تھے اور آپؑ کی آنکھوں سے آنسورواں تھے اور آپؑ اپنی انگلیوں کے پوروں سے اپنے آنسو پونچھتے جاتے تھے۔ اس دردناک کہانی کو ختم کرنے کے بعد آپؑ نے بڑے کرب کے ساتھ فرمایا۔’’یزید پلید نے یہ ظلم ہمارے نبی کریمؐ کے نواسے پر کروایا مگر خدا نے بھی ان ظالموں کو بہت جلد اپنے عذاب میں پکڑ لیا۔‘‘ اس وقت آپؑ پر عجیب کیفیت طاری تھی اور اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے جگر گوشہ کی المناک شہادت کے تصور سے آپؑ کا دل بہت بے چین ہو رہا تھا اور یہ سب کچھ رسول پاکؐ کے عشق کی وجہ سے تھا۔ (سیرت طیبہ از حضرت مرزا بشیر احمد صاحبؓ ۔صفحہ31) (مشکل الفاظ کے معنی: آنسو رواںہونا: آنسو نکلنا۔ آنسو پونچھنا: آنسو صاف کرنا۔ انگلیوں کے پورے: انگلیوں کے جوڑ/ انگلیوں کےکنارے۔ کَرب: دکھ، تکلیف، درد )