٭…خانہ کعبہ کے غلاف کی تبدیلی کی روح پرور تقریب ہوئی۔ اس دوران بیت اللہ کے صحن میں طواف بھی جاری رہا۔خانہ کعبہ کے غلاف ’’کسوہ‘‘ کی تبدیلی نئے اسلامی سال کے آغاز پر کی جاتی ہے۔مکہ مکرمہ میں نئے اسلامی سال کے آغاز کے ساتھ ہی مسجد الحرام میں غلاف کعبہ (کسوہ) کو تبدیل کردیا گیا۔پرانےکسوہ کے سنہری حصےکو ۲۹؍ذوالحجہ کے روز نماز عصر کے بعد ہٹایا گیا جبکہ نئے کسوہ کی تبدیلی کی باضابطہ تقریب یکم محرم ۱۴۴۷؍ہجری کے آغاز پر ہوئی۔غلاف کی تیاری میں اعلیٰ معیار کا خام ریشم استعمال کیا جاتا ہے۔ چاندی کے دھاگے اور ۲۴؍قیراط سونے سے اس پر ملمع کاری کی جاتی ہے۔ ٭… فلسطینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ دنوں غزہ کے علاقے خان یونس میں حماس کے حملے میں سات اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوجی خان یونس میں سرنگیں اور دھماکا خیز مواد ناکارہ بنا رہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ حملہ غزہ میں اسرائیلی فوج پر مہلک ترین حملوں میں سے ایک ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ آج صبح غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں اور گولہ باری سے ۴۴؍شہری شہید ہوگئے۔ ٭… ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایرانی حملوں میں صیہونی ریاست پاش پاش ہوگئی۔اپنے خطاب میں آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکہ اس جنگ میں اس لیے داخل ہوا کہ اسے لگا اگر وہ ایسا نہ کرتا تو اسرائیل مکمل تباہ ہوجاتا۔ امریکہ کو اس جنگ سے کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ صیہونی ریاست کے خلاف فتح پر ایرانی عوام کو مبارکباد دیتا ہوں، بلند بانگ دعوؤں کے باوجود ایرانی حملوں میں صیہونی ریاست پاش پاش ہوگئی۔نو کروڑ نفوس پر مشتمل قوم متحد، ایک آواز، شانہ بشانہ کھڑی ہو کر افواج کی حمایت میں پیش پیش رہی۔ آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایرانی قوم نے اپنے ممتاز کردار کا مظاہرہ کیا۔ ایرانی قوم نے دنیا کو دکھا دیا کہ جب وقت آئے تو یہ قوم ایک آواز بن کر اُبھر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایرانی افواج اسرائیل کے کثیر سطح کے دفاعی نظام کو توڑنے میں کامیاب رہی۔آیت اللہ خامنہ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا لیکن وہ کچھ زیادہ حاصل نہیں کرسکا۔ امریکی صدر ٹرمپ شومین شپ چاہتے تھے، ایران کے خلاف جارحیت کرنے والوں کو آگے بھی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ ٭… سال ۲۰۲۵ءمیں فی کس جی ڈی پی کے لحاظ سے پچاس غریب ترین ممالک کی درجہ بندی فہرست جاری کر دی گئی۔جاری کردہ فہرست کے مطابق سوڈان کو دنیا کا غریب ترین ملک قرار دیا گیا ہے جہاں فی کس جی ڈی پی۲۵۱؍ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ ہندوستان جو جی ڈی پی کے لحاظ سے چوتھا سب سے بڑا ملک مانا جاتاہے ۲۰۲۵ءمیں فی کس جی ڈی پی (۲,۸۷۸) ڈالر کے لحاظ سے دنیا کے غریب ترین ممالک میں پچاسویں نمبر پر رکھاگیا ہے۔فی کس جی ڈی پی اس بات کا فوری لٹمس ٹیسٹ پیش کرتا ہے کہ کسی ملک کے اندر فی شخص دولت کیسے حاصل کر رہا ہے۔ کل اقتصادی پیداوار کو آبادی کے لحاظ سے تقسیم کرکے یہ بہت مختلف سائز کی قوموں کے درمیان کھیل کے میدان کو برابر کرتا ہے۔ انفوگرافک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ۲۰۲۵ءکے تخمینوں کی بنیاد پر اس اقدام سے دنیا کے پچاس غریب ترین ممالک کی نشاندہی کی گئی ہے۔افغانستان، اریٹریا، لبنان، پاکستان، سری لنکا، شام، فلسطین کے لیے ڈیٹا سامنے نہیں آیا۔فہرست میں بحرالکاہل کے بعض جزیرے اور افریقی ممالک سرفہرست ہیں جو منفرد اقتصادی چیلنجز کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ زیادہ تر کمزور معیشتیں افریقہ میں ہیں جبکہ بعض جنوبی ایشیااور بحرالکاہل میں واقع ہیں۔افریقہ کی عالمی سطح پر نمائندگی کے باوجود یہ عالمی آبادی کا ۱۹؍فیصد اور ۱۱۳؍ٹریلین ڈالرز کی عالمی معیشت کا صرف تین فیصد حصہ رکھتا ہے۔ مزید پڑھیں: سپورٹس بلیٹن