سب سے پہلے میں اپنے ایک روحانی بھائی کے ذکر کرنے کے لئے دل میں جوش پاتا ہوں جن کا نام اُن کے نورِ اخلاص کی طرح نور دین ہے۔میں اُن کی بعض دینی خدمتوں کو جو اپنے مال حلال کے خرچ سے اعلاء کلمہ اسلام کے لئے وہ کر رہے ہیں ہمیشہ حسرت کی نظر سے دیکھتا ہوں کہ کاش وہ خدمتیں مجھ سے بھی ادا ہو سکتیں۔اُن کے دل میں جو تائید دین کے لئے جوش بھرا ہے اُس کے تصور سے قدرتِ الٰہی کا نقشہ میری آنکھوں کے سامنے آجاتا ہے کہ وہ کیسے اپنے بندوں کو اپنی طرف کھینچ لیتا ہے۔وہ اپنے تمام مال اور تمام زور اور تمام اسباب مقدرت کے ساتھ جو اُن کو میسر ہیںہر وقت اللہ رسول کی اطاعت کے لئے مستعد کھڑے ہیں اور میں تجربہ سے نہ صرف حسن ظن سے یہ علم صحیح واقعی رکھتا ہوں کہ انہیں میری راہ میں مال کیا بلکہ جان اور عزت تک دریغ نہیں۔ اور اگر میں اجازت دیتا تو وہ سب کچھ اس راہ میں فدا کر کے اپنی روحانی رفاقت کی طرح جسمانی رفاقت اور ہردم صحبت میں رہنے کا حق ادا کرتے۔ (فتح اسلام، روحانی خزائن جلد۳ صفحہ ۳۵) حضرت مولوی صاحب علوم فقہ اور حدیث اور تفسیر میں اعلیٰ درجہ کی معلومات رکھتے ہیں۔فلسفہ اور طبعی قدیم اور جدید پر نہایت عمدہ نظر ہے۔فن طبابت میں ایک حاذق طبیب ہیں۔ہر ایک فن کی کتابیں بلاد مصر وعرب و شام و یورپ سے منگوا کر ایک نادر کتب خانہ طیار کیا ہے اور جیسے اور علوم میں فاضل، جلیل ہیں مناظرات دینیہ میں بھی نہایت درجہ نظروسیع رکھتے ہیں۔بہت سی عمدہ کتابوں کے مؤلف ہیں۔حال میں کتاب تصدیق براہین احمدیہ بھی حضرت ممدوح نے ہی تالیف فرمائی ہے جو ہر ایک محقّقانہ طبیعت کے آدمی کی نگاہ میں جواہرات سے بھی زیادہ بیش قیمت ہے۔ (فتح اسلام، روحانی خزائن جلد۳ صفحہ۳۷) وہ تمام دنیا کو پامال کر کے میرے پاس ان فقراء کے رنگ میں آ بیٹھے ہیں جیسا کہ اخص صحابہ رضی اللہ عنہم نے طریق اختیار کر لیا تھا۔ (ضمیمہ رسالہ انجام آتھم ، روحانی خزائن جلد۱۱ صفحہ ۳۱۵) چہ خوش بودے اگر ہر یک زِ اُمت نورِ دین بودے ہمیں بودے اگر ہر دل پُر از نورِ یقین بودے (نشان آسمانی، روحانی خزائن جلد۴ صفحہ۴۳۵) مزید پڑھیں: ہر ایک معجزہ ابتلا سے وابستہ ہے