(منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام) کیوں نظر آتا نہیں راہِ صوابپڑ گئے کیسے یہ آنکھوں پر حجاب کیا یہی تعلیمِ فرقاں ہے بھلاکچھ تو آخر چاہیے خوفِ خدا مومنوں پر کفر کا کرنا گماںہے یہ کیا ایمانداروں کا نشاں ہم تو رکھتے ہیں مسلمانوں کا دیںدل سے ہیں خدّام ختم المرسلیں شرک اور بدعت سے ہم بیزار ہیںخاکِ راہِ احمدؐ مختار ہیں سارے حکموں پر ہمیں ایمان ہےجان و دل اس راہ پر قربان ہے دے چکے دل اب تنِ خاکی رہاہے یہی خواہش کہ ہو وہ بھی فدا تم ہمیں دیتے ہو کافر کا خطابکیوں نہیں لوگو تمہیں خوف عقاب سخت شورے اوفتاد اندر زمیںرحم کن برخلق اے جاں آفریں کچھ نمونہ اپنی قدرت کا دکھاتجھ کو سب قدرت ہے، اے ربّ الورا آمین (ازالہ اوہام حصہ دوم، روحانی خزائن جلد ۳ صفحہ ۵۱۴) مزید پڑھیں: اِک مرجع خواص یہی قادیاں ہوا