مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۳۱؍مئی ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ رفعت احمد ناصر صاحبہ اہلیہ مکرم ناصر احمد بھٹہ صاحب (ٹوٹنگ۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر مکرمہ رفعت احمد ناصر صاحبہ اہلیہ مکرم ناصر احمد بھٹہ صاحب (ٹوٹنگ۔ یوکے) 25؍مئی 2025ء کو 68سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم ماسٹر لال دین صاحب ( ٹیلر ماسٹر آف قادیان) کی بیٹی تھیں۔ ا ٓپ کے شوہر مکرم ناصر بھٹہ صاحب کو ابتدائی دَور میں MTA پروگرام کے تحت سارے یو کے میں سیٹلائٹ ڈشیں لگانے کی ڈیوٹی سونپی گئی جو انہوں نے لمبے عرصہ تک بڑے شوق سے نبھائی۔ مرحومہ نماز اورروزہ کی پابند، غریبوں کا خیال رکھنے والی نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ چندوں میں باقاعدہ اور مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ جماعت کے پروگراموں اور اجلا سات میں باقاعدگی سے شامل ہو تی تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ چار بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے عمومی کی ٹیم میں اور دوسرے بیٹے قائد مجلس ٹوٹنگ کے طور پر خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرم شیخ عبد اللطیف صاحب (مبلغ سلسلہ) ابن مکرم شیخ ہدایت اللہ صاحب مرحوم (سورو صو بہ اڈیشہ۔انڈیا) یکم مئی 2025ء کو42 سال کی عمرمیں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو صوبہ تلنگانہ، آندھرا پردیش، اُتر پردیش، سکم، کرناٹک اور اُڈیشہ میں بطور مبلغ سلسلہ خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم خاموش طبع،شریف النفس، تقویٰ شعار، دعا گو، صابر و شاکر، محنتی، مطیع اورفرمانبردار خادم سلسلہ تھے۔ علالت کے دوران بھی خدمت کرتے رہے۔ جہاں بھی ڈیوٹی دی وہاں ہر دلعزیز ہی رہے۔ خلافت کے شیدائی تھے۔ مالی قربانی میں پیش پیش رہتے تھے۔ ۷/۱ حصہ کے موصی تھے اور چندہ تحریک جدید میں ایک ماہ کی مکمل تنخواہ اور چندہ وقف جدید میں ایک ماہ کی نصف تنخواہ دیا کرتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ ۲۔مکرمہ نجمہ انصار صاحبہ اہلیہ مکرم ملک انصار الحق صاحب شہید (لاہور۔حال کینیڈا) 16؍اپریل 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت صوفی غلام محمد صاحب رضی اللہ عنہ (مبلغ ماریشس) کی پوتی اور حضرت ڈاکٹر ظفر حسن صاحب رضی اللہ عنہ کی نواسی تھیں۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، نیک، باوفا اور خلافت سے والہانہ عقیدت رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔ رشتہ داروں سے حسن سلوک، مہمان نوازی، صلہ رحمی اور خدمت خلق آپ کے نمایاں اوصاف تھے۔ مرحومہ نے اپنے شوہر کی شہادت پر صبر و حوصلہ کا مظاہرہ کیا اور بچوں کو بھی صبر کی تلقین کی۔ چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ اور ہر مالی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ MTA با قاعدگی سے دیکھتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے، تین بیٹیاں، 16 نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں شامل ہیں۔ ان کے بیٹے اور پوتے جرمنی اور کینیڈا میں مختلف جماعتی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ۳۔مکرمہ بشریٰ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم اللہ بخش صادق صاحب (وکیل التعلیم) 21؍مارچ 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے دادا حضرت میاں محمدالدین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے 1902ء میں بیعت کی سعادت حاصل کی تھی۔ مرحومہ کی پیدائش قادیان کی ہے۔ ابتدائی تعلیم پشاور میں حاصل کی۔ ایف ایس سی کرنے کے بعد شادی ہوئی اور ربوہ شفٹ ہوگئیں۔ جہاں 1997ء تک نصرت جہاں گرلز ہائی سکول میں تدریسی فرائض انجام دیتی رہیں۔ آپ نے لجنہ اماءاللہ حلقہ نصرت جہاں کی صدر کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔ آپ ایک شفیق استاد، ہمدرد ہمسائی اور مہمان نواز خاتون تھیں۔ آپ کے سب عزیز آپ کی محنت، سلیقہ شعاری، دوسروں کی بےلوث مدد، قناعت، انکساری اور شدید بیماری میں بھی صبر و شکر اور عبادت پر استقامت کی گواہی دیتے ہیں۔ آخری ایام تک آپ کی زبان ذکر الٰہی سے تر رہی۔ نماز کا خاص اہتمام کرتیں اور قرآن کریم کی باقاعدہ تلاوت کیا کرتی تھیں۔ چندوں میں نہ صرف باقاعدہ تھیں بلکہ سال کے شروع میں ہی ادائیگی کر دیتی تھیں۔ خلافت سے گہری عقیدت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خواتین سے خاص محبت و احترام کا تعلق تھا۔ آپ اپنے واقف زندگی شوہر کی دینی کاموں میں ہمیشہ معاون رہیں۔ مرحومہ نے اپنی اولاد کی بھی بہترین تربیت کی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ ۴۔مکرمہ مہرالنساء صاحبہ اہلیہ مکرم مستری ممتاز احمد صاحب مرحوم ( قادیان) یکم مارچ 2025ء کو 73سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ صوم و صلوٰۃ کی پابند، خوش اخلاق، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ لمبا عرصہ قادیان کے جلسہ سالانہ اوراجتماعات پر بڑے اخلاص کے ساتھ ڈیوٹیاں دیتی ر ہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم شیر از احمد داؤد صاحب مربی سلسلہ قادیان کی نانی تھیں۔ ۵۔مکرمہ بلقیس توفیق صاحبہ اہلیہ مکرم محمد توفیق صاحب (لاہور) 22؍اپریل 2025ء کو 59سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ صوم وصلوٰۃ کی پابند، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار، خوش مزاج، ملنسار،معاملہ فہم، مخلص اور نیک سیرت خاتون تھیں۔ قرآن کریم کی درس و تدریس کا خاص ذوق رکھتی تھیں۔ آپ نے لاہور کے حلقہ مغلپورہ میں نائب صدر لجنہ کے علاوہ کئی اور عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ ابتدائی زندگی سے لے کر وفات تک جماعتی خدمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہیں۔آپ نے سکول ٹیچنگ کے ساتھ ساتھ جماعتی ذمہ داریاں بھی نہایت اخلاص سے ادا کیں۔ ہر مالی قربانی میں پیش پیش رہتیں اور جماعتی چندوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے تینوں بیٹے حافظ قرآن اور تحریک وقف نو میں شامل ہیں۔ ۶۔مکرمہ مسرت کو ثر صاحبہ اہلیہ مکرم مبارک سلیم صاحب (دار العلوم غربی صادق ربوہ) 23 ؍فروری 2025ء کو 90 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ مکرم سردار مصباح الدین صاحب (سابق مبلغ انگلستان) کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ نے مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ صوم و صلوٰۃ کی پابند، بہترین اخلاق کی مالک، ایک نیک مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ چندہ جات کی ادائیگی میں باقاعدہ تھیں۔ خلافت کے ساتھ حددرجہ احترام اور عقیدت کا تعلق تھا۔ پسماندگان میں 5 بیٹیاں اور 2 بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم عکاشہ بدر احمد صاحب (نائب صدر مجلس انصار اللہ یوکے) کی پھوپھی تھیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭