٭… اميرالمومنين حضرت خليفةالمسيح الخامس ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے ۲۰؍جون ۲۰۲۵ءکو مسجد مبارک، اسلام آباد، ٹلفورڈ، يوکے ميں خطبہ جمعہ ارشاد فرمايا ۔ حضورِانور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےاحباب جماعت کو عالمی حالات کے تناظر میں دعاؤں کی یاد دہانی کروائی۔(تفصیل کے لیے دیکھیں اسی شمارے کا صفحہ اوّل) ٭…صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ نے ایران کی تین ایٹمی تنصیبات پر حملہ کردیا۔ فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کردی۔ امریکی صدر نے کہا کہ فردو، نطنز اور اصفہان میں نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا گیا۔امریکی طیارے ایران کی فضائی حدود سے باہر آچکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دنیا میں کوئی اور فوج ایسا نہیں کرسکتی تھی، اب امن کا وقت ہے۔ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر بمباری میں امریکہ کے بی ٹو بمبار طیاروں نے حصہ لیا۔ ٭…ایران نے جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی تصدیق کردی، ایرانی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایران پر دشمن کے فضائی حملوں میں فردو جوہری سائٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی حکام نے کہا کہ اصفہان اور نطنز جوہری سائٹس کے قریب حملے کیے گئے ہیں جبکہ فردو ایٹمی تنصیب کے داخلی اور خارجی حصے کو نقصان پہنچا ہے۔ ایران نے حملے سے پہلے تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرالی تھیں، نشانہ بنائے گئے سائٹس میں کوئی مواد نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے۔حملوں پر ردعمل میں اصفہان کے نائب گورنر اکبر صالحی کا کہنا ہے کہ جارح اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے اصفہان اور کاشان میں ایئرڈیفنس نظام فعال ہوگیا تھا۔ ٭…امریکی میڈیا کے مطابق امریکی ری پبلیکن سینیٹر سین کاسٹن نے کہا ہے کہ کسی امریکی صدر کو ایسے ملک پر حملے کا اختیار نہیں جو فوری خطرہ نہ ہو۔ دوسری جانب امریکی ڈیموکریٹک سینیٹر برنی سینڈر نے کہا ہے کہ امریکی صدر کو کانگریس کی اجازت کے بغیر حملے کا اختیار نہ تھا۔برنی سینڈر نے مزید کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی آئین کی پامالی کی ہے۔ امریکی خارجہ کمیٹی کے ڈیموکریٹ سینیٹر جین شے ہین نے کہا ہے کہ امریکہ کو اس جنگ میں نہیں الجھنا چاہیے اور امریکی صدر فوری طور پر صورتحال کو ٹھنڈا کر کے کشیدگی کا خاتمہ کر کے امریکی کانگریس کو تفصیلات سے آگاہ کریں۔ ٭…سعودی عرب نے امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر تشویش ہے، ایسی حساس صورتحال کے سیاسی حل کے لیے عالمی برادری اپنی کوششیں بڑھائے۔دوسری جانب عراق کا اس معاملے پر موقف سامنے آیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں سے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کو خطرہ ہے۔ ایران میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ مزید پڑھیں: دنیائے احمدیت میں عید الاضحی کے اجتماعات اور قربانی کے اہم فریضہ کی ادائیگی کی ایک جھلک