ربوہ سمیت پاکستان کے تقریباً تمام شہرآج کل گرمی کی سخت لہر کی لپیٹ میں ہیں۔ شدید گرم اور خشک موسم کی یہ لہر پاکستان سمیت بھارت، ملائیشیا، انڈونیشیا، سنگاپور اور کئی ممالک میں پھیلی ہوئی ہے۔ ربوہ میں یہ ہفتہ چلچلاتی دھوپ، تیز لُو اور بعض اوقات حبس میں گزرا، اس ہفتہ میں اوسط ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۴۷؍ اور کم سے کم ۳۵؍ درجہ سینٹی گریڈ رہا۔ جبکہ پاکستان کے کچھ حصوں اور شمال مغربی انڈیا میں اس ہفتے کے آخر میں درجہ حرارت ۵۰؍ ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ دیکھا گیا۔ یاد رہے کہ گرمی کی لہریں صرف گرم موسم کا معاملہ نہیں ہیں۔ بلکہ وہ دُور رس نتائج کے ساتھ انتہائی موسمی واقعات کی نشاندہی کرتی ہیں۔ حالیہ برسوں میں، گرمی کی لہریں زیادہ متواتر اور شدید ہو گئی ہیں، جس کی بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔ ان کے اسباب اور اثرات کو سمجھنا ان کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ گرمی کی لہریں انسانی صحت کے لیے اہم خطرات کا باعث بنتی ہیں، جس کی وجہ سے گرمی سے متعلقہ بیماریوں جیسے گرمی کی تھکن، ہیٹ اسٹروک، پانی کی کمی اور گرمی کے سر درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پہلے سے موجود صحت کی خراب حالتوں میں مبتلا افراد، جیسے دل کی بیماریاں، سانس کی بیماریاں اور ذیابیطس گرمی کی لہروں کے دوران خاص طور پر کمزور ہوتے ہیں۔ زیادہ درجہ حرارت ان حالات کو بڑھا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں ہسپتال میں داخل ہونے اور اموات کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس لیے شدید گرمی میں درج ذیل احتیاطیں کرنا لازمی ہیں۔ ٭…جب درجہ حرارت ۴۵؍ سے ۵۰؍ کے درمیان ہو تو بہت ٹھنڈا پانی نہ پیئیں بلکہ صرف نارمل درجہ حرارت کے پانی کا استعمال کریں۔ ٭…شدید دھوپ میں رہنے کے بعد فوراً نہ نہائیں، پندرہ منٹ کے بعد نہا سکتے ہیں۔ ٭…دھوپ میں نکلتے وقت سر اور گردن پر کپڑا یا تولیہ لے کر جائیں اور سیاہ شیشوں والی عینک کا استعمال کریں۔٭…حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا لُو سے بچنے کا درج ذیل نسخہ بنا کر اپنے پاس رکھیں اور باہر گرمی میں نکلنے سے پہلے ضرور استعمال کریں :گلونائن ۳۰؍۔ نیٹرم میور ۳۰؍۔ آرسینک البم ۳۰؍۔ تینوں دوائیاں ملا کر استعمال کریں۔ اللہ تعالیٰ گرمی کے بد اثرات سے سب انسانیت کو محفوظ رکھے۔ آمین۔ (ابو سدید)