حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ ۱۳؍جون ۲۰۲۵ء میں حالیہ ایران اسرائیل تنازعے کے پیش نظر دعاؤں کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا کہ اس وقت دنیا کے عمومی حالات کے لیے بھی میں کہنا چاہتا ہوں، اکثر کہتا ہوں، دعائیں کرتے رہیں۔ جنگ کے پھیلنے کے امکانات بڑھتے چلے جا رہے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ اِس کی تباہ کاری سے ہمیں محفوظ رکھے کیونکہ اب تو ایران پر اسرائیل نے حملہ کر دیا ہے اور یہ جنگ کی حالت خطرناک صورت اختیار کر چکی ہے۔ یہ لوگ تو اب یہی چاہیں گے، اسرائیل کی حکومت، کہ ایک ایک کرکے تمام مسلمان ممالک کو نقصان پہنچائیں۔ لیکن مسلمان ملک سوئے ہوئے ہیں، اپنی ترقی اور اپنی دوسری ترجیحات جو ہیں، اُنہی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور ان کو سمجھ نہیں آرہی کہ کیا ہوناہے۔ مسلمانوں کے نہ تو عمل رہے ہیں نہ ان کی دعا کی طرف توجہ ہے اور پھر ایسی حالت میں پھر جو نقصان پہنچے گا اس کا یہ تصور بھی نہیں کر سکتے۔ اللہ تعالیٰ اِن کو عقل دے اور یہ اِس طرف توجہ کریں اور اپنی اکائی قائم کرنے کی کوشش کریں۔ یہ نہیں کہ یہ فلاں فرقہ ہے اور فلاں فرقہ ہے تو ہم اس کی اس لیے مدد نہیں کر رہے۔ سب ملک خطرے میں ہیں کیونکہ اَلْکُفْرُ مِلَّۃٌ وَاحِدَہ ہو چکا ہے۔ کفّار جو ہیں وہ سب ایک ملّت واحدہ بن گئے ہیں اور اب مسلمانوں کو بھی امت واحدہ بننا پڑے گا تبھی ان کی بچت ہے۔ اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں۔ اللہ تعالیٰ ہر معصوم کو، ہر مظلوم کو بڑے نقصان سے بچائے اور ہمیں دعاؤں کی طرف بہت زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اِس کی توفیق بھی عطا فرمائے۔ ٭…٭…٭