https://youtu.be/j0XED6dIng8?si=6DN8UT_WgFVEGtV-&t=2343 علم یعنی جاننا کیوں ضروری ہے؟ بچو! عربی زبان میں علم کسی چیز کو جاننا، پہچاننا اور حقیقت کو مکمل طور پر معلوم کرنا ہے۔ علم کی دوقسمیں ہیں ایک علم وہ ہے جو بذریعہ وحی و الہام اللہ تعالیٰ کی طرف سے حاصل ہوتا ہے اور اس میں انسان کی کوشش کو ذرہّ برابر بھی دخل نہیں ہوتا۔ دوسرا علم وہ ہے جس کی طاقت تمام انسانوں میں رکھ دی گئی ہے۔ اِسے دورِ جدید کی اصطلاح میں سائنسی علوم کہا جاتا ہے۔ اسلام کی سب سے پہلی تعلیم اور قرآن پاک کی پہلی آیت جو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیؐ پر نازل فرمائی وہ علم ہی سے متعلق ہے۔ بچو! جب ہم کسی چیز کے بارے میں جانتے ہیں تو ہم اپنے اردگرد کی دنیا کو بہتر سمجھنے لگتے ہیں۔ جیسے جب ایک چھوٹا بچہ دنیا میں آنکھ کھولتا ہے تو وہ کچھ نہیں جانتا۔ آہستہ آہستہ وہ چیزوں کو پہچاننے لگتا ہے ماں کی آواز، دودھ کی خوشبو، روشنی اور اندھیرے کا فرق یہی پہلا قدم جاننے کا ہے جو ساری زندگی جاری رہتا ہے۔ اسی لیے جوبچے جاننے کی عادت اپناتے ہیں، وہ زندگی میں زیادہ سمجھدار اور پُراعتماد ہوتے ہیں۔ وہ جب کسی چیز کو دیکھتے ہیں، تو صرف دیکھتے نہیں، بلکہ سوچتے بھی ہیں کہ یہ کیسے بنی؟ کیوں ہے، اور کیا ہو سکتا ہے؟ یہ سوچ ہی ان کے دماغ کو تیز کرتی ہے۔ بچو! جب ہم کوئی نئی بات سیکھتے ہیں، تو ہمارے دماغ کے اندر چھوٹے چھوٹے رابطے بنتے ہیں جنہیں نیورونز کہتے ہیں۔ یہ رابطے ہمیں تیز سوچنے، بہتر سمجھنے اور جلد فیصلے کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ سائنس کہتی ہے کہ جو بچے زیادہ سیکھتے ہیں، ان کا دماغ زیادہ فعّال یعنی active ہوتا ہے اور سیکھنے سے دماغ کے اندر ’’ڈوپامین‘‘نامی ایک خوشی والا کیمیکل خارج ہوتا ہے یعنی جب ہم کوئی بات سیکھتے ہیں اور سمجھ آ جاتی ہے تو ہمیں اندر سے خوشی محسوس ہوتی ہے اسی لیے سیکھنا صرف فائدے کا نہیں، خوشی کا بھی ذریعہ ہے۔ ہمارے پیارے نبی ﷺ نے علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض قرار دیا ہے۔ تو بچو! علم کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ آپ کا اپنا الفضل بھی ہے آپ خود بھی اس سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے دوستوں کو بھی اس سے فائدہ اٹھانے کی طرف توجہ دلائیں۔ تو بچو آپ کو آج کا سوال اور اس کا جواب کیسا لگا؟ ان شاءاللہ اگلے سوال اور اس کے جواب کے ساتھ پھر حاضر ہوں گا۔ آپ کا بھائی۔ خلیق احمد شرجیل(جرمنی)