اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ جرمنی کی ۴۳ویں سہ روزہ سالانہ مجلس شوریٰ بیت السبوح، فرینکفرٹ میں مورخہ ۱۶تا۱۸؍مئی ۲۰۲۵ء کو منعقد ہوئی۔ امسال مجلس شوریٰ کے ایجنڈا میں سالانہ بجٹ آمد و خرچ اور چندہ جلسہ سالانہ کی شرح میں اضافہ کے علاوہ سوشل میڈیا کے بداثرات سے بچاؤ اور حالات سے متاثر احمدی بچوں کی کفالت سے متعلق مشورہ طلب امور شامل تھے۔ پہلا روز: ۱۶؍مئی کو سہ پہر پانچ بجے افتتاحی اجلاس کا آغاز مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت احمدیہ جرمنی کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے ہوا۔ مکرم امیر صاحب نے افتتاحی تقریر میں شوریٰ سے متعلق ۱۹؍صفحات پر مشتمل کتابچہ کا ذکر کرتے ہوئے اس کے مطالعہ اور شوریٰ میں دعا کے ساتھ شرکت کی تاکید کی، تاکہ شوریٰ کا معیار بلند ہو اور نمائندگان میں عبادت، بھائی چارہ اور خلافت سے تعلق مزید مضبوط ہو۔ پانچ بج کر چالیس منٹ پر آپ نے دعا کروائی۔ پروگرام کے مطابق مکرم جری اللہ صاحب سیکرٹری شوریٰ نے سات جماعتوں کی طرف سے موصول ہونے والی تجاویز اور ان کی ایجنڈا میں نہ شامل ہونے کی وجوہات پڑھ کر سنائیں۔ اس کے بعد گذشتہ سال کے فیصلہ جات پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کی گئی۔ شعبہ تربیت کی طرف سے مکرم طاہر احمد صاحب سیکرٹری تربیت اور مکرم عطاء الحلیم صاحب سیکرٹری صنعت وتجارت نے عمل درآمد کی رپورٹ پیش کی۔ سیکرٹری شوریٰ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سے امسال کی شوریٰ کا منظور شدہ ایجنڈا پڑھ کر سنایا۔ مکرم ملک انس احمد صاحب نے ڈیٹا سیفٹی(data safety)سے متعلق قوانین پر روشنی ڈالی جبکہ مکرم سعادت احمد صاحب نے بچوں کے تحفظ کے قوانین کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ بعد ازاں امیر صاحب نے مکرم شمائل احمد صاحب مبلغ سلسلہ کو معاونت کے ليے سٹیج پر بلایا جس کے بعد ممبران سب کمیٹی مال اور بجٹ برائے ۲۰۲۵ء - ۲۰۲۶ء کا انتخاب عمل میں آیا۔ ممبران شوریٰ نے ۲۲؍ممبران کا انتخاب کیا جبکہ لجنہ اماءاللہ کی طرف سے بھی دو خواتین کو نمائندگی کا حق دیا گیا۔ امیر صاحب نے مکرم فہیم احمد ناصرصاحب کو سب کمیٹی مال کا صدر مقرر کیا۔ سوا سات بجے شام مجلس شوریٰ کے پہلے اجلاس کی کارروائی اختتام پذیر ہوئی۔ کھانے کے وقفہ کے بعد سب کمیٹی مال کا اجلاس شروع ہوا جو نماز مغرب و عشاء کے درمیانی وقفہ کے ساتھ رات دیر تک جاری رہا۔ دوسرا روز ۱۷؍مئی بروز ہفتہ: صبح دس بجے مکرم امیر صاحب کی صدارت میں شوریٰ کا دوسرا اجلاس تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور دعا سے شروع ہوا۔ بعدازاں مکرم عدیل عباسی صاحب ایڈیشنل سیکرٹری امور عامہ نے ایک جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے آن لائن ورکشاپ کا اہتمام کیاگیا تھا جس میں دو ہزار ۸۰۰؍احمدیوں نے شرکت کی جس سے معلوم ہوا کہ جرمنی کے ۸۰؍فیصد احمدی روزانہ ایک سے تین گھنٹے سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں۔ زیادہ تر لوگ سوشل رابطہ، مذہبی گفت وشنید اور خبروں کے ليے گروپس بنا کر سوشل میڈیا کا استعمال کریں۔ والدین بچوں کے ليے مثال بنیں۔ جماعتوں میں سوشل میڈیا تھنک ٹینک بنائے جائیں جو جاننے کی کوشش کریں کہ ہمارے بچے کیا چاہتے ہیں؟ لجنہ اماءاللہ اور شعبہ تربیت مل کر ٹیمیں بنائیں۔ سوشل میڈیا کے بارے میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات کی ویڈیوز نوجوان نسل کو سنائی جائیں۔ اس موقع پر امیر صاحب نے مکرم محمد طلحہ کاہلوں صاحب مبلغ سلسلہ کو اپنی معاونت کے ليے بلایا۔ مشورہ کے ليے دوسرا امر بچوں کی کفالت اور نگہداشت سے متعلق تھا۔ مکرم سعادت احمد صاحب سیکرٹری وقف نو نے ممبران شوریٰ کے سامنے ایک جائزہ پیش کیا اور بچوں کی کفالت اور نگہداشت کے ليے اراکین شوریٰ پر مشتمل پندرہ رکنی کمیٹی کا چناؤ کیا گیا جو سارا سال اس کا گہرائی سے مطالعہ کر کے آئندہ سال شوریٰ میں ٹھوس تجویز پیش کرے گی جس کے ليے مجلس شوریٰ لائحہ عمل مرتب کرے گی۔ ان شاءاللہ اس کے بعد سب کمیٹی مال کی رپورٹ پیش کی گئی۔ نمازوں اور کھانے کے وقفہ کے ساتھ سب کمیٹی مال کا اجلاس شام آٹھ بجے تک جاری رہا۔ اس دوران مکرم عبدالسلام بھٹی صاحب، مکرم ذیشان محمود صاحب اور مکرم فائز احمد صاحب مبلغین سلسلہ نے امیر صاحب کی معاونت کی۔ تیسرا روز ۱۸؍مئی بروز اتوار:آج کے اجلاس میں نمائندگان شوریٰ نے آئندہ تین سال کے ليے امیر و ممبران نیشنل عاملہ کا انتخاب کرنا تھا۔ اجلاس کی صدارت مکرم عزیز احمد بلال صاحب مربی سلسلہ وکالت تبشیر اسلام آباد، ٹلفورڈ نے کی جو بالخصوص شوریٰ میں شرکت کے لیے یوکے سے تشریف لائے تھے۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ کے بعد صدر اجلاس نے انتخابات کے بعض نئے قواعد پڑھ کر سنائے، چند نصائح کیں اور دعا کروائی۔ انتخابات کی کارروائی دو بج کر بیس منٹ تک جاری رہی جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے مختصر اختتامی تقریر میں کہا کہ جماعت احمدیہ میں ہونے والی ترقی سے ہماری ذمہ داریوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم اپنے فرائض تقویٰ اور سنجیدگی سے ادا کریں گے تو ہماری کوششوں میں برکت پڑےگی۔ آخر پر اجتماعی دعا ہوئی۔ امسال ۵۱۵؍نمائندگان شوریٰ نے شرکت کی جس میں لجنہ کی نمائندگی بھی شامل ہے۔ (رپورٹ:عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ فن لینڈ کے وفد کی وانتا (Vantaa) شہر کے میئر سے خوشگوار ملاقات