محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے مدرسۃ الحفظ برکینافاسو کا قیام ۲۹؍دسمبر۲۰۲۲ء کو ہوا تھا۔ اب اللہ تعالیٰ کے فضل اس ادارہ کو بھی پھل عطا ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ قیام مدرسہ سے اب تک تین طلبہ نے قرآن کریم حفظ کرنے کی سعادت حاصل کر لی ہے، الحمدللہ علیٰ ذالک مدرسۃ الحفظ برکینافاسو کے پہلے حافظ قرآن ہونے کا اعزاز عزیزم دیاؤ مسرور کو حاصل ہوا ہے۔ عزیزم نے مورخہ ۲۷؍جنوری ۲۰۲۵ء کو ایک سال گیارہ ماہ اور ستائیس دن کے عرصہ میں قرآن کریم کا حفظ مکمل کیا۔دوسرے حافظ قرآن ہونے کا اعزاز عزیزم دیاؤ غلام احمد کو حاصل ہوا ہے۔ اس طالب علم نے مورخہ ۲۶؍فروری ۲۰۲۵ء کو دو سال اور دس دن کے عرصہ میں قرآن کریم کا حفظ مکمل کیا۔ یہ دونوں حفاظ بھائی ہیں اور پیدائشی احمدی ہیں۔ ان حفاظ کےوالد اس وقت بطور معلم سلسلہ ریجن کدگو میں خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔ عزیزم دیاؤ غلام احمد کی تکمیل حفظ قرآن کے دن ان سے اختتامی سبق مکرم عبدالماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر یوکے نے سنا جو کہ اس وقت بطور نمائندہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز برکینا فاسو کے دورہ پر تھے۔ اس کے بعد آپ نے مدرسۃ الحفظ کے پہلے دونوں حفاظ کو نقدی انعام دیا اور دعا کروائی۔ مدرسۃ الحفظ برکینا فاسو کے تیسرے حافظ قرآن ہونے کا اعزاز عزیزم کولیبالی عیسیٰ کو حاصل ہوا ۔ اس طالب علم نے مورخہ یکم مئی ۲۰۲۵ء کو دو سال دو ماہ اورچار دن کے عرصہ میں قرآن کریم کا حفظ مکمل کیا۔ عزیزم پیدائشی احمدی ہیں۔ عزیزم کے والد مکرم کولیبالی سائی آمادو صاحب بطور معلم سلسلہ بانفورا ریجن میں خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ یہ اعزاز تینوں حفاظ اور ان کے خاندانوں نیزجماعت کے لیے مبارک فرمائے۔ اس وقت مدرسۃ الحفظ برکینا فاسو میں کل ۱۵؍طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ (رپورٹ:حافظ توصیف احمد۔نگران مدرسۃ الحفظ برکینا فاسو) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: جامعہ احمدیہ تنزانیہ کی سالانہ پکنک ۲۰۲۵ء