مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۹؍مئی ۲۰۲۵ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ امۃالحمید صاحبہ اہلیہ مکرم نعیم الرحمٰن طارق صاحب مرحوم (سلاؤ۔ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر مکرمہ امۃالحمید صاحبہ اہلیہ مکرم نعیم الرحمٰن طارق صاحب مرحوم (سلاؤ۔یوکے) 15؍مئی 2025ء کو 78سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم منشی فتح دین صاحب مرحوم اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکر ٹری حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ و نائب ناظر بیت المال کی بیٹی اور مکرم مولوی عبدالرحمٰن صاحب مرحوم پر ائیو یٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کی بہو تھیں۔ 2010ء میں راولپنڈی پاکستان سے یو کے آئیں۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں اور اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور ایک بیٹا شامل ہیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرم ڈاکٹر منیر احمد عابد صاحب ابن مکرم چودھری برکت علی صاحب (ایڈیلیڈ۔ آسٹریلیا) 29؍اپریل 2025ء کو 95 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نہایت خوش اخلاق، ہمدرد، خادم سلسلہ اور خلافت کے انتہائی وفادار وجود تھے۔ پاکستان میں لیکچرار رہے اور بعد ازاں پی ایچ ڈی کی تعلیم کے لیے آسٹریلیا منتقل ہوئے جہاں آپ نے سرکاری تحقیقی ادارے میں کام کیا۔ ایڈیلیڈ جماعت کے ابتدائی بانی ارکان میں شامل رہے اور ایک دہائی تک صدر جماعت کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کی زندگی تقویٰ، قناعت اور خلافت سے کامل اطاعت کا نمونہ تھی۔آپ کی سخاوت، عاجزی اور قربانی کی بےشمار مثالیں موجود ہیں۔ جماعتی خدمت، عبادات میں شغف، مہمان نوازی اور خدمت خلق آپ کے نمایاں اوصاف تھے۔ پاکستان سے ہجرت کرکے آنے والے درجنوں افراد کو اپنے گھر میں ٹھہرایا اوران کے اسائیلم وغیرہ معاملات میں ان کی راہنمائی اور مدد کرنے کے علاوہ انہیں روزگار، رہائش اور دیگر بنیادی ضروریات خود مہیا کیں اور اس کام میں ان کی اہلیہ بھی ان کے ساتھ ہمیشہ مکمل تعاون کرتی رہیں۔ جماعتی پروگراموں میں باقاعدہ شرکت آپ کا معمول تھا۔ جماعتی زمین کے حصول میں بھی کلیدی کردار ادا کیاجس میں آج جماعتی قبرستان اور زراعتی زمین شامل ہے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے شامل ہیں۔ ۲۔مکرم Sainey Kassama صاحب عرف Basainey (گیمبیا) 20؍اپریل 2025ء کو امریکہ میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند، سادہ مزاج، بلند حوصلہ، فیاض، مہربان، مہمان نواز اور غریبوں اور ضرورت مندوں کا خیال رکھنے والے ایک نیک اور اطاعت گزار انسان تھے۔خلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔ آواز اچھی ہونے کی وجہ سے اکثر اذان بھی دیتے تھے۔ چندہ باقاعدگی سے ادا کرتے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دلاتےتھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 2 بیٹے اور 3 بیٹیاں شامل ہیں۔ ۳۔مکرمہ شمیم سرور صاحبہ اہلیہ مکرم شبیہہ احمد صاحب مرحوم (امریکہ) 13؍فروری 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے نانا حضرت مرزا حسین دین مغل صاحب رضی اللہ عنہ (آف گجرات) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ جنہوں نے حضورعلیہ السلام کی قادیان روانگی کے موقع پر جہلم ریلوے اسٹیشن پر بیعت کی سعادت حاصل کی۔ آپ کے سسرمکرم خواجہ غلام نبی صاحب قادیان میں روزنامہ الفضل کے پہلے مستقل مدیر تھے۔ آپ کے بھائی مکرم مرزا محمد اکرم صاحب مرحوم لیسٹر جماعت کے صدر رہے اور لیسٹر کی مسجد بھی انہوں نے تعمیر کروائی جس کا افتتاح حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے فرمایا۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار اور حضورانور کا خطبہ جمعہ باقاعدگی سے سننے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے بے انتہا عقیدت اور فدائیت کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔ ۴۔مکرم اعجاز احمد پریمی صاحب ابن مکرم فضل کریم صاحب (معلم وقف جدید۔ربوہ ) 9؍مئی 2025ء کو 57سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا محترم مولوی علم دین صاحب کے ذریعہ آئی۔ مدرستہ الظفر وقف جدید ربوہ سے تعلیم حاصل کرنے کےبعد 1986ء میں آپ کی ضلع سیالکوٹ میں پہلی تقرری ہوئی۔ اس کے بعد سندھ اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں 39 سال خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کو تھرپارکر کے دُوردراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی طویل عرصہ خدمت کا موقع ملا۔ مرحوم اسیر راہ مولیٰ بھی رہے۔ آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، دعا گو، بہت رقیق القلب، مہمان نواز، خوش مزاج، ملنساراور خلافت کے وفادار تھے۔ ہر جگہ جہاں بھی خدمت کا موقع ملا بشاشت سے کام کیا اور وقف کی روح کو قائم رکھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اورتین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کا ایک بیٹا اور داماد مربی سلسلہ کے طور پر خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔ ۵۔مکرم چودھری محمد اسماعیل صاحب ابن مکرم چودھری شیر بہاول دین صاحب (فرانس) 19؍اپریل 2025ء کو 74سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ جماعت فرانس کے اولین اور نہایت مخلص کارکنان میں شامل تھے۔ آپ کی زندگی خلافت سے بے پناہ محبت، عاجزی، سخاوت، خدمتِ خلق اور قربانی سے بھرپور تھی۔ مرحوم نے جماعتی خدمات کو اپنی ترجیح بنایا اور ہمیشہ ہر جگہ متحرک اور حاضر خدمت رہتے۔ آپ کے اخلاق، دیانت اور قربانی کی مثالیں آپ کی زندگی کے ہر گوشے سے جھلکتی ہیں۔ فرانس میں نئے آنے والے افراد کی مدد اور اسائیلم کیسز میں راہنمائی بھی کیا کرتے تھے۔ ایم ٹی اے فرانس کے لیے پہلا کیمرا بھی مرحوم نے ذاتی جیب سے فراہم کیا۔ آپ کی جماعتی خدمات، لوگوں سے ہمدردی، حسِ مزاح اور اخلاص پر مبنی شخصیت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے آپ کے خلوص اور محنت کو سراہتے ہوئے آپ کو ’’چھوٹا جینیئس‘‘ کے لقب سے نوازا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ۶۔مکرم برادر عبد الرقیب ولی صاحب (یو ایس اے) 26؍اپریل 2025ء کو 93 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے 1957ء میں مکرم خلیل محمود صاحب کے ساتھ گفتگو کے بعد 25 سال کی عمر میں احمدیت قبول کی۔ اس کے بعد آپ کو عبدالرقیب راشد ولی کا نام دیا گیا۔ آپ نے Brandeis University Waltham, Massachusetts سے Mediterranean Studies and Arabic میں BA کی ڈگری حاصل کی۔ آپ نے گذشتہ 60 سالوں میں امریکہ کی کئی جماعتوں میں بطور صدر جماعت اور دیگر عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم کو تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ آپ نے کیلیفورنیا کی چار مختلف جیلوں میں 25 سال تک مسلم چیپلن کے طور پر بھی خدمات انجام دیں ۔ اس حیثیت میں آپ نے بے شمار قیدیوں کو اسلام اور احمدیت کی تعلیمات سے روشناس کروایا۔ آ پ مرسڈ کمیونٹی کالج، بساوا ٹیچرز کالج نائیجیریا اور سعودی عرب کی نیول اکیڈمی میں تدریس کے فرائض سرانجام دیتے رہے۔ 1976ء میں آپ کی شادی قادیان میں مکرم عمردین خان صاحب درویش قادیان کی بیٹی مکرمہ رفعت صاحبہ سے ہوئی جو کہ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے ذاتی ڈرائیور تھے۔آپ کا نکاح حضرت عبد الرحمان جٹ صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے مسجد مبارک میں پڑھایا۔ مرحوم صحت کے مسائل کے باوجود آخر وقت تک نماز باجماعت ادا کرتے رہے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 2 بیٹے، 4 بیٹیاں اور 7 پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭