مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۰؍مئی ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ سلمٰی بٹ صاحبہ اہلیہ مکرم عبد الباسط بٹ صاحب مرحوم (آف گوجرانوالہ حال آلڈر شاٹ ساؤتھ۔ یوکے)اور مکرمہ امۃالود ولانہ صاحبہ اہلیہ مکرم شہر یار ولانہ صاحب (گرین فورڈ۔ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر ۱۔مکرمہ سلمٰی بٹ صاحبہ اہلیہ مکرم عبد الباسط بٹ صاحب مرحوم (آف گوجرانوالہ حال آلڈر شاٹ ساؤتھ۔یوکے) 5؍مئی 2025ء کو 90 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ کے والد مکرم چودھری عبدالرحمٰن صاحب مرحوم کو حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت حاصل ہوئی۔ 1974ء کے ہنگاموں میں آپ کے گھر کو لوٹ لیا گیا اور کافی نقصان ہوا۔ آپ کو صدر لجنہ اماءاللہ باغبان پورہ گوجرانوالہ کے علاوہ مختلف حیثیتوں میں لجنہ میں خدمت کی توفیق ملی۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت احمدیہ کے ساتھ عقیدت کا گہرا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں 2 بیٹے اور 3 بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے بیٹے مکرم آصف باسط بٹ صاحب نائب نیشنل قائد ایثار مجلس انصارا للہ یوکے کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔آپ مکرم عثمان شہزاد بٹ صاحب (مربی سلسلہ) اور مکرم رضوان شہزادبٹ صاحب (مربی سلسلہ) کی پھوپھی اور مکرم صباحت کریم صاحب (مربی سلسلہ) اور مکرم عمران احمد خالد صاحب (مربی سلسلہ) کی نانی تھیں۔ ۲۔مکرمہ امۃالوُدّ ولانہ صاحبہ اہلیہ مکرم شہر یار ولا نہ صاحب( گرین فورڈ۔یوکے) 8؍مئی 2025ء کو 56 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ جماعتی کاموں میں پیش پیش رہتی تھیں۔ چند سالوں سے اپنی مجلس میں سیکر ٹری تبلیغ تھیں۔ اس سےپہلے سیکرٹری تربیت اور سیکرٹری رشتہ ناطہ کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ سوشل میڈیا اورٹو ئٹر پر مخالفین جماعت کے اعتراضات کا جواب دیتی تھیں۔ بیماری کےدوران ہسپتال وزٹ کے وقت بھی جماعتی لیف لیٹ ساتھ لے کر جاتی رہیں۔ آپ نے کافی بچوں بچیوں کے رشتے بھی کروائے۔ مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ گرین فورڈ کی مسجد کے لیے اپنی سونے کی چھ چوڑیاں پیش کرنے کی بھی توفیق پائی۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹی شامل ہے۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرمہ نصیرہ راجوری صاحبہ اہلیہ مکرم مبارک احمد راجوری صاحب(کراچی) یکم فروری 2025ء کو 67سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ ایک متوکل علی اللہ خاتون تھیں۔آپ نے تکلیف دہ بیماری کا صبر و استقامت سے مقابلہ کیا۔ خلافت احمدیہ سے گہرا تعلق رکھتی تھیں اور تمام تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتیں۔ مرحومہ نمازوں کی پابند، تہجدگزار اور دینی پروگراموں میں باقاعدگی سے شرکت کرتی تھیں۔ انفاق فی سبیل اللہ، غرباء کی خدمت، رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک اور مہمان نوازی ان کے نمایاں اوصاف تھے۔ کئی عزیزوں کی مالی مدد کی اور ان کی شادیوں اور تعلیم کا ا نتظام بھی کیا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ دوبیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔ مرحومہ مکرم مصباح الدین مبارک محمود صاحب …اور مکرم برہان الدین احمد محمود صاحب…کی چچی تھیں۔ ۲۔مکرمہ سلیم نگہت صاحبہ اہلیہ چودھری ثناءاللہ صاحب (راولپنڈی) 17؍اپریل 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ لدھیانہ میں پیدا ہوئیں اور آپ کا تعلق گھٹیالیاں ضلع سیالکوٹ سے تھا۔ ہجرت کے بعد مشکل حالات میں تعلیم مکمل کی اور تدریس کے شعبے سے وابستہ رہیں۔ 1983ء میں آپ کا خاندان بہاولپور منتقل ہوا جہاں آپ کا گھر تقریباً 25 سال تک نماز سینٹر رہا۔ آپ دیندار، تہجد گزار اور دعا گو خاتون تھیں۔ قرآن کریم کی تلاوت اور استغفار آپ کی عادت تھی۔ مرحومہ نے ہمیشہ لوگوں کی مدد کی۔ ملازمین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آتیں اور رشتہ داروں کی دلجوئی کیا کرتی تھیں۔ اپنی اولاد کو اعلیٰ تعلیم دلائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ۳۔مکرم شہزاد احمد صاحب ابن مکرم رفیق احمد صاحب (گوٹھ مبارک احمد ضلع خیرپور سندھ) یکم اپریل 2025ء کو ایک ٹریفک حادثہ میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔بوقت وفات مرحوم کی عمر 35 سال تھی۔تفصیلات کے مطابق آپ یکم اپریل کو اپنے گاؤں کے قریب موٹر سائیکل پر جاتے ہوئے سامنے سے آنے والے تیز رفتار موٹر سائیکل سے ٹکرا گئے۔ شدید زخمی حالت میں نواب شاہ ہسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ راستہ میں مالک حقیقی کے حضور حاضر ہو گئے۔مرحوم بڑے ملنسار، غریب پرور اور ہمدرد نوجوان تھے۔ ہمیشہ جماعتی خدمات کے لیے پیش پیش رہتے۔ مستحقین کا خیال رکھتے۔ کسی سائل کو گھر سےخالی نہ جانے دیتے۔ حسب ضرورت مستحق مریضوں کی مدد کرتے،انہیں ہسپتال پہنچاتےاور ادویات بھی خود لے کر دیتے۔ کئی افراد کی حصول روز گار میں معاونت کی۔ آپ کو بحیثیت قائد خدام الاحمدیہ گوٹھ مبارک احمد اور قائد ضلع خیر پور کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں والدین، اہلیہ، ایک بیٹااور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ۴۔حکیم محمود احمد مَنّا صاحب(شورکوٹ ضلع جھنگ) 11؍فروری 2025ء کو 79 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت مولوی بدرالدین صاحب رضی اللہ عنہ اور والد حضرت حکیم محمد زاہد صاحب رضی اللہ عنہ دونوں حضرت مسیح موعودؑ کے صحابی تھے۔ مرحوم نے ابتدائی تعلیم کے بعد طبیہ کالج لاہور سے طب کی تعلیم حاصل کی اور شورکوٹ میں مطب سنبھالا۔آپ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، صابرو شاکر، خوش اخلاق، متوکل علی اللہ،نیک اور مخلص انسان تھے۔ مریضوں اور محتاجوں کی خدمت کرتے۔ حتی کہ مخالفین سے بھی حسن سلوک کیا کرتے تھے۔ خلافت سے بے انتہا عقیدت کا تعلق تھا۔ آپ نے 40 سال جماعت کے مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ 1974ء کے فسادات میں سخت مخالفت کا سامنا کیا لیکن اپنے شہر شورکوٹ کو نہ چھوڑا۔مرحوم ہر حال میں اللہ کی رضا پر راضی رہتے۔ تبلیغ کے لیے بڑے سرگرم تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے نواسے مکرم فہیم احمد صاحب…خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ ۵۔مکرمہ رعنا گل صاحبہ اہلیہ مکرم سعود نصیر احمد سولنگی صاحب (کینیڈا) 22؍نومبر2024ء کو 68 سال کی عمر میں سکار برو کینیڈا میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ مکرم خلیل احمد صاحب سولنگی شہید لاہور کی بھاوج تھیں۔ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، نیک، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔ بچوں کی بہت اچھی تربیت کی اور انہیں جماعت اور خلافت کے ساتھ منسلک رکھا۔مرحومہ نے لجنہ کے مختلف شعبوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ کے میاں بھی سکار بر و جماعت میں جنرل سیکرٹری کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں خدمت بجالاتے رہے ہیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹی، دوبیٹے،دوبہنیں اور دو بھائی شامل ہیں۔ ۶۔مکرمہ قانتہ ثمینہ صاحبہ (فرینکفرٹ۔جرمنی) 21؍مارچ 2025ء کو 68 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم رحمت اللہ خان شاکر صاحب (ایڈیٹر الفضل) کی نواسی تھیں۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، ملنسار، مہمان نواز اور خوش اخلاق خاتون تھیں۔ لجنہ کی فعال رکن تھیں اور جرمنی میں نیشنل اور لوکل سطح پر مختلف شعبوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ جب تک صحت نے اجازت دی جماعتی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہیں۔ پردے کی بڑی پابند تھیں۔ آپ مکرم شاہد ملک صاحب (آف ہنسلو) کی بڑی ہمشیرہ تھیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭