حضرت اُمّ معبد رضی اﷲعنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے ایک ایسا شخص دیکھا جس کا حسن نمایاں تھا…جب وہ خاموش ہوتے تو پروقار ہوتے اور جب گفتگو فرماتے تو چہرہ اَقدس پُر نور اور بارونق ہوتا۔ دُور سے دیکھنے پر سب سے زیادہ بارعب اور جمیل نظر آتے۔ اور قریب سے دیکھیں تو سب سے زیادہ حسین و جمیل دکھائی دیتے۔ گفتگو شیریں ہوتی، بے فائدہ ہوتی نہ بیہودہ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گفتگو گویا موتیوں کی لڑی ہوتی، جس سے موتی جھڑ رہے ہوتے۔ (الحاکم في المستدرک، 3 / 10، 11، الرقم: 4274) مزید پڑھیں: قربانی کی عظمت