https://youtu.be/dVkjL5dWt6I محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ تھائی لینڈ کو اپنا ۲۲واں جلسہ سالانہ مورخہ ۲۶؍اپریل ۲۰۲۵ء کو بمقام پائن ہرسٹ ہوٹل، پتھوم تھانی منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ جلسہ کا آغاز صبح نو بجے مکرم حکیم رکپراپھان صاحب نیشنل سیکرٹری جائیداد کی صدارت میں ہوا۔ خاکسار نے تلاوت قرآن کریم اور ڈاکٹر شہزاد احمد صاحب نے نظم پیش کی۔ مکرم اونگ کورنیا صاحب نیشنل صدر جماعت احمدیہ تھائی لینڈ نے افتتاحی دعا کروائی جس کے بعد جلسہ سالانہ کے موقع پر ارسال کردہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا محبت بھرا ایمان افروز پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ بعدازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:’’صداقت حضرت مسیح موعودؑ‘‘ از مکرم مبارک احمد صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری، ’’اسلامی تصور نجات‘‘ از مکرم اونگ کورنیا صاحب نیشنل صدر و مبلغ انچارج، ’’جماعت کا مالی نظام اور چندہ کی تفصیلات‘‘ از مکرم جمعہ خان صاحب، ’’جلسہ سالانہ کی اہمیت اور برکات‘‘ (آن لائن) از مکرم احتشام الاسلام صاحب مربی سلسلہ اور ’’پنجوقتہ نماز کی اہمیت‘‘ ازمکرم حامد احمد صاحب۔ پہلا اجلاس گیارہ بج کر ۵۰؍منٹ پر خدام کی طرف سے ایک ترانہ کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جس کے بعد دوپہر کے کھانے اور نمازوں کا وقفہ ہوا۔ دوسرا اجلاس:جلسہ سالانہ کا دوسرا اجلاس ڈیڑھ بجے مکرم عتیق احمد صاحب کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم حارث احمد طور صاحب نے اور نظم مکرم عارف احمد صاحب نے پیش کی۔ بعدہٗ ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:’’ضرورت الامام‘‘ از مکرم حکیم رکپراپھان صاحب، ’’اطاعت نظام، عہد بیعت اور ایم ٹی اے کی برکات‘‘ از مکرم عابد وحید صاحب، ’’سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات‘‘ از مکرم علی رضا صاحب، ’’آنحضورﷺ کی سیرت مبارکہ‘‘ از مکرم جاوید احمد طور صاحب اور ’’سیرت حضرت مسیح موعودؑ اور مالی قربانیوں کی اہمیت‘‘ از خاکسار۔ اجلاس مستورات: مستورات کا اجلاس دوپہر تین بجکر ۲۰؍منٹ پر ڈاکٹر ثریا صاحبہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ حاضرین کے علاوہ جو خواتین جلسہ گاہ میں شریک نہ ہو سکیں ان کے لیے الگ یوٹیوب لنک بنا کر کارروائی براہ راست نشر کی گئی۔ اختتامی اجلاس: اختتامی اجلاس کا آغاز چار بج کر ۲۵؍منٹ پر مکرم محمد ایوب خان صاحب نیشنل صدر مجلس انصاراللہ تھائی لینڈ کی صدارت میں ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم طہٰ عزیز صاحب نے اور مکرم علی رضا صاحب نے نظم پیش کی۔ خاکسار (نائب افسر جلسہ سالانہ) نے جلسہ سالانہ کی رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر چند مہمانوں کو اپنے تجربات پیش کرنے کا موقع دیا گیا جس کے بعد اطفال نے ایک ترانہ پیش کیا۔ آخر میں نیشنل صدر صاحب نے اختتامی دعا کروائی۔ امسال جلسہ سالانہ میں مردوں اور خواتین کی کُل تعداد ۴۰۰؍رہی۔ الحمدللہ تمام تقاریر اور پروگرامز یوٹیوب پر براہ راست نشر کیے گئے تاکہ جو افراد جلسہ میں حاضر نہ ہو سکے ہوں وہ بھی مستفید ہو سکیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے، ہمارے ایمان کو مضبوط کرے اور ہمیں اسلام کی صحیح تعلیمات کو دنیا میں پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (رپورٹ:کاشف احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے جلسہ سالانہ تھائی لینڈ ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم پیارے احباب جماعت احمدیہ تھائی لینڈ، السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ آپ اپنا بائیسواں جلسہ سالانہ مورخہ ۲۵و۲۶؍اپریل ۲۰۲۵ء کو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بڑی کامیابی سے نوازے اور تمام شاملین بے انتہا برکتیں حاصل کریں۔ آپ سب بے انتہا فضلوں کے وارث بنیں اور ہمارے مذہب یعنی اسلام اور ہمارے پیارے نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی دی ہوئی تعلیمات اور ہدایات کے متعلق علم و فہم میں اضافہ کرنے والے ہوں۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بیان فرمایا ہے کہ جلسہ سالانہ کے مقاصد تقویٰ، پرہیزگاری اور ضبط نفس کو بڑھانا نیز اپنے دلوں میں اللہ تعالیٰ کا حقیقی خوف پیدا کرنا اور ایک دوسرے کے لیے پیار و محبت کے جذبات پیدا کرنا اور اس [اللہ تعالیٰ] کی تمام مخلوق کا خیال رکھنا ہیں۔ مزید برآں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ہمیں عاجزی و انکساری اختیار کرنے اور اسلام اور آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا پُرامن پیغام دنیا کے کناروں تک پہنچانے کی تلقین فرمائی ہے تاکہ بنی نوع انسان کو خدائے واحد کی عبادت کی طرف واپس لایا جاسکے۔ اس حوالہ سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ہمیں یوں یاددہانی فرمائی ہے: ‘‘خدا تعالیٰ نے جو اس جماعت کو بنانا چاہا ہے تو اس سے یہی غرض رکھی ہے کہ وہ حقیقی معرفت جو دنیا میں گم ہوچکی ہے اور وہ حقیقی تقویٰ و طہارت جو اس زمانہ میں پائی نہیں جاتی اسے دوبارہ قائم کرے۔’’ (ملفوظات جلد ۷صفحہ ۲۷۷-۲۷۸) میں آپ سب کو تلقین کرتا ہوں کہ آپ اپنی بیعت کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیےمسلسل کوشش کریں اور اپنی روحانی حالت کو اس سطح تک بہتر بنائیں جس کی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے افراد جماعت سے توقع کی ہے۔ اگر آپ اپنے ذاتی طرز عمل اور سلوک کا خود جائزہ لیتے رہیں گے اور مثالی احمدی مسلمان بننے کا عہد کریں گے تب ہی آپ جلسہ میں شرکت کے مقصد کو حاصل کریں گے۔ میں آپ کی توجہ پانچویں شرط بیعت کی طرف کھینچتا ہوں، جو یہ ہے:‘‘ہر حال رنج اور راحت اور عسر اور یسر اور نعمت اور بلا میں خدا تعالیٰ کے ساتھ وفاداری کرے گا اور بہر حالت راضی بقضا ہوگا اور ہر ایک ذلت اور دکھ کے قبول کرنے کے لئے اسکی راہ میں تیار رہے گا اور کسی مصیبت کے وارد ہونے پر اس سے منہ نہیں پھیرے گا بلکہ آگے قدم بڑھائے گا۔’’ اس شرط کی وضاحت کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے نصیحت کی ہے کہ ہمیں جھوٹی دنیاوی کششوں کی طرف راغب اور ان سے گمراہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ ہمیں صرف اللہ کا وفادار رہنا چاہیے۔ یقیناً اگر ہم صرف اسی کی طرف جھکیں گے تو دراصل ہم حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے حقیقی تعلق رکھنے والے ہوں گے اور اسی کے نتیجہ میں ہم سب کچھ حاصل کرلیں گے۔ حضرت ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اللہ کا خیال رکھ تو اسے اپنے سامنے پائے گا، تو خوشحالی میں اس کا واقف بن وہ سختی میں تیرا واقف بن جائے گا اور یقین کرجو تجھے نہ پہنچا وہ تجھے پہنچنے والا ہی نہ تھا اور جو پہنچا وہ رہنے والا نہ تھا اور یقین کر مدد صبر کے ساتھ ہے اور فراخی تکلیف کے ساتھ ہے اور تنگی کے ساتھ آسانی ضرور ہے۔ (ریاض الصالحین لامام النووی، باب المراقبۃ حدیث نمبر ۶۲) پس میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایک ذاتی تعلق قائم کریں۔ اپنی روزانہ کی پنجوقتہ نمازوں کو باقاعدگی سے اور باجماعت ادا کریں، اپنی دعاؤں کو بڑھائیں اور اپنے دلوں میں اللہ کا ذکر مسلسل جاری رکھیں۔ اس دور میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں نظامِ خلافت سے نوازا ہے۔ لہٰذا ہر احمدی کو خلافت کا وفادار، مخلص اور فرمانبردار رہنا چاہیے اور خلیفہ وقت کے ساتھ محبت اور اخلاص کے تعلق کو مسلسل مضبوط کرتے رہنا چاہیے۔ یہ ہماری مسلسل ترقی کی کلید ہے اور جماعت کی دائمی ترقی کو دیکھنے کا ہمارا ذریعہ ہے۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنی فیملی کو خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہیں۔ بالخصوص آپ کو میرے خطبات جمعہ کو سننا چاہیے اور دیگر مواقع پر بھی بیان کی گئی باتوں پر عمل کرنا چاہیے۔ میں آپ کو تبلیغ کے حوالہ سے بھی آپ کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں جو ہر احمدی مسلمان کے ليے ضروری ہے۔ آپ کو حکمت عملی سے منصوبہ بندی کرنی چاہیے اور تھائی لینڈ کے لوگوں تک اسلام احمدیت کا پُرامن پیغام پہنچانے کے لیے مؤثر طریقے اور ذرائع بنانے چاہئیں۔ آخر میں میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بڑی کامیابی سے نوازے اور آپ کی زندگیوں میں مزید تقویٰ، حسن سلوک اور اسلام احمدیت و انسانیت کی خدمت کی طرف حقیقی تبدیلی لانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ آپ سب پر فضل فرمائے۔ مزید پڑھیں: اجتماع واقفین نو انڈونیشیا ۲۰۲۵ء کا بابرکت انعقاد