٭… جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا محبت بھرا ایمان افروز پیغام٭… معاشرہ کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے ۷۲؍غیر از جماعت مہمانوں کی شمولیت ٭…جلسہ سالانہ میں کُل ۳۲۴؍احباب نے شرکت کی اللہ کے فضل سے جماعت احمدیہ کوسوو کو اپنا بارھواں جلسہ سالانہ مورخہ ۴؍مئی ۲۰۲۵ء کو منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس جلسہ میں ۳۲۴؍احباب نے شرکت کی جن میں ۱۶۸؍مرد، ۸۴؍خواتین اور ۷۲؍غیر احمدی مہمان شامل تھے۔ جبکہ جلسہ سالانہ پر کل آٹھ ممالک (کوسوو، البانیا، شمالی مقدونیہ، کروشیا، برطانیہ، سلووینیا، امریکہ اور جرمنی) کی نمائندگی رہی، الحمدللہ۔ جلسہ سالانہ میں ڈاکٹر فہیم یونس صاحب بطور نمائندہ خصوصی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے شرکت کی۔ کارروائی کا آغاز حسبِ معمول تلاوت قرآن کریم مع ترجمہ سے ہوا جو مکرم بیسمِر یییوسج صاحب نے پیش کی۔ جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا ارسال کردہ محبت بھرا ایمان افروز پیغام خاکسار (مبلغ سلسلہ) نے البانین زبان میں پڑھ کر سنایا۔ یہ پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی تصویر کے ساتھ حاضرین میں تقسیم بھی کیا گیا۔ اس اجلاس میں مکرم البان زقیرائی صاحب لوکل معلم سلسلہ پیجا شہر نے ’’اسلام، کیوں ایک کامل مذہب ہے‘‘ اور مکرم صمد غوری صاحب صدر جماعت و مبلغ سلسلہ البانیا نے ’’ہمارا خدا، الغفور‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ جلسہ سالانہ میں ایک نمائش بھی تیار کی گئی تھی جس میں جماعت احمدیہ کوسوو کے شعبہ تعلیم اور خدمتِ خلق کے تحت کی جانے والی کاوشوں کو اجاگر کیا گیا۔ اس نمائش نے شاملین کے دلوں پر ایک گہرا اور مثبت اثر چھوڑا۔ دوسرے اجلاس میں تلاوت قرآن کریم مع ترجمہ کے بعد مکرم ڈاکٹر محمد پیچی صاحب نائب صدر جماعت احمدیہ کوسوو نے ’’نبی کریمﷺ-ہر پہلو میں کامل‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس اجلاس کے اختتام پر‘This week with Huzoor’سے ایک سوال جوکہ ’’تقدیر پر ایمان اور نماز کی اہمیت‘‘ کے حوالے سے تھی احباب کو دکھائی گئی۔ اس کے بعد نمازِ ظہر و عصر ادا کی گئیں اور شاملین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔ جلسہ سالانہ کے اختتامی اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ نمائندہ خصوصی صاحب نے ’’ہمارا مقصد، انسانیت کی خدمت‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس اجلاس میں ایک اور نمائندہ مکرم ایڈورڈ اینڈرسن (Mr. Edward Anderson) صاحب بھی شامل تھے۔ موصوف OSCE مشن کے ڈائریکٹر برائے سیکیورٹی اور عوامی تحفظ ہیں۔ جلسہ میں شامل غیر از جماعت افراد کا تعلق معاشرہ کے مختلف طبقات سے تھا جن میں پرسٹینا کے میونسپلٹی، فائربریگیڈ، پولیس، پولیس یونین کے سرکاری نمائندگان، پروفیسرز اور کوسوو کے مختلف شہروں کے میونسپلٹی نمائندگان جن میں Lipjan, Ferizaj, Elez Han اور Deçanشامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف اخبارات کے صحافی اور ریڈیو کے نمائندہ بھی شامل ہوئے۔ بلائنڈ ایسوسی ایشنز، سنٹرل کچن اور شعبہ صحت اور تعلیم سے تعلق رکھنے والے مختلف ڈائریکٹرز سمیت ۵۵؍غیر از جماعت افراد شامل ہوئے۔ انہیں جماعت احمدیہ کا مکمل تعارف حاصل ہوا اور سب نے ہی جماعت کی امن اور محبت کی پالیسی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور آئندہ بھی جماعت کی طرف سےمنعقد کیے جانے والے پروگراموں میں شمولیت کی خواہش کا برملا اظہار کیا۔ تمام غیر از جماعت شاملین جلسہ کو جماعت احمدیہ کی طرف سے تحائف بھی دیے گئے جن میں جماعت کی کتب ’اسلامی اصول کی فلاسفی‘، ‘Islam's Response to Contemporary Issues’اور ’عالمی بحران اور امن کی راہ‘ شامل تھیں۔ (رپورٹ: جناح الدین سیف۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے بارھویں جلسہ سالانہ کوسوو ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم پیارے احباب جماعت احمدیہ کوسوو، السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ مجھے بہت خوشی ہوئی ہے کہ آپ اپنا بارھواں جلسہ سالانہ ۴؍مئی ۲۰۲۵ء کو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بڑی کامیابی سے نوازے اور آپ سب غیر معمولی برکات حاصل کرنے والے اور ہمارے مذہب اسلام اور ہمارے محبوب رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور ہدایات کے متعلق اپنے علم و عرفان کو بڑھانے والے ہوں۔ یاد رکھیں کہ یہ کوئی عام دنیاوی تقریب یا میلہ نہیں ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں: ‘‘اس جلسہ کے اغراض میں سے بڑی غرض تو یہ ہے کہ تا ہر ایک مخلص کو بالمواجہ دینی فائدہ اُٹھانے کا موقع ملے اور ان کے معلومات وسیع ہوں اور خدا تعالیٰ کے فضل و توفیق سے ان کی معرفت ترقی پذیر ہو۔ پھر اس کے ضمن میں یہ بھی فوائد ہیں کہ اس ملاقات سے تمام بھائیوں کا تعارف بڑھے گا اور اس جماعت کے تعلقات اخوت استحکام پذیر ہوں گے۔’’ (مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ ۳۴۰، ایڈیشن ۱۹۸۹ء) اس لیے آپ کو جلسہ کے مقدس ماحول سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے اور اپنے تقویٰ یعنی راستبازی کے معیار کو بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے اور اپنے اندر اللہ کا حقیقی خوف پیدا کریں۔ اپنے اندرون کو بہتر کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کریں اور اپنی اخلاقی حالت کو پاک کریں تاکہ آپ ان بلند معیاروں کو پاسکیں جن کی توقع حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنی جماعت کے ممبران سے کی ہے۔ یقیناً یہ جلسہ آپ کے دلوں میں نرمی، شفقت اور عاجزی پیدا کرنے والا ہونا چاہیے۔ یہ جماعت کے اندر پیار اور بھائی چارہ کے رشتوں کو بڑھانے کا ذریعہ ہونا چاہیے اور ایک دوسرے کا خیال رکھنے میں اور بڑے پیمانے پر انسانیت کی ضروریات کی خدمت کرنے میں آپ کو ایک عمدہ مثال قائم کرنے والا بنانا چاہیے۔ آپ کو اپنے روزمرہ کے طرزعمل اور رویے میں عاجزی اور نرمی پیدا کرنی چاہیے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ اسلام کی خدمت کا شوق اور جذبہ پیدا کریں اور ہمارے خالق اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایک زندہ تعلق قائم کرنے کی کوشش کریں۔ اس حوالے سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: ’’یہ وہ امور اور وہ شرائط ہیں جو مَیں ابتدا سے کہتا چلا آیا ہوں۔ میری جماعت میں سے ہر ایک فرد پر لازم ہوگا کہ اُن تمام وصیتوں کے کاربند ہوں اور چاہیے کہ تمہاری مجلسوں میں کوئی ناپاکی اور ٹھٹھے اور ہنسی کا مشغلہ نہ ہو۔ اور نیک دل اور پاک طبع اور پاک خیال ہوکر زمین پر چلو۔ اور یاد رکھو کہ ہر ایک شر مقابلہ کے لائق نہیں ہے۔ اس لئے لازم ہے کہ اکثر اوقات عفو اور درگذر کی عادت ڈالو اور صبر اور حلم سے کام لو… خدا تعالیٰ چاہتا ہے کہ تمہیں ایک ایسی جماعت بناوے کہ تم تمام دنیا کے لئے نیکی اور راستبازی کا نمونہ ٹھہرو۔‘‘ (اشتہار ۲۹؍مئی۱۸۹۸ء، مجموعہ اشتہارات جلد۲صفحہ۴۳۴) اس لیے ہر احمدی کو عہد کرنا چاہیے کہ وہ حضرت مسیح موعودؑ کے بابرکت مشن کو پورا کرنے کے لیے انتھک کوشش کرے گا۔ (اس مشن میں )پہلی چیز تمام انسانیت کو ہمارے خالق، یعنی اس خدا ئے واحد کی پہچان کروانا اور اس کی عبادت کی طرف مائل کرنا ہے۔ دوسری چیز حقوق العباد ادا کرنا ہے تا کہ دنیا میں امن اور ہم آہنگی قائم ہوسکے۔ میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو ہمیشہ اولین ترجیح دیں اور خلیفۃالمسیح کے ساتھ ایک مضبوط تعلق قائم کریں۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہیں۔ خصوصی طور پر میرے خطبات جمعہ کو باقاعدگی سے سنیں نیز دیگر تقریبات اور مواقع پر میرے خطابات بھی سنیں۔ اس سے آپ خلافت کے ساتھ ایک مستقل تعلق برقرار رکھ سکیں گے اور آپ کے ایمان کو بھی تقویت ملے گی۔ میں آپ کو تبلیغ کے حوالے سے آپ کی ذمہ داریاں بھی یاد دلانا چاہتا ہوں جو ہر احمدی مسلمان کے لیے ضروری کام ہے۔ تبلیغ کے لیے حکمت سے منصوبے بنائیں اور اسلام احمدیت کے پُر امن پیغام کو کوسوو کے لوگوں تک پہنچانے کے مؤثر طریقے اور ذرائع بنانے چاہئیں۔ آخر میں میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بڑی کامیابی سے نوازے اور آپ کی زندگیوں میں مزید تقویٰ، حسن سلوک اور اسلام احمدیت و انسانیت کی خدمت کی طرف حقیقی تبدیلی لانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ آپ سب پر فضل فرمائے۔ مزید پڑھیں: ییلیوارے(Gällivare) اور لولیو (Luleå)، سویڈن کے سرمائی بازاروں میں تبلیغی سٹالز