حضرت ابوبکرؓ کے قبولِ اسلام کے بارے میں مختلف روایات بیان کی جاتی ہیں۔ شرحِ زَرْقَانِی میں حضرت ابوبکرؓ کے قبولِ اسلام کا واقعہ یوں بیان کیا جاتا ہے کہ ایک دن حضرت ابوبکرؓ حکیم بن حزام کے گھر میں تھے۔ اس وقت ان کی لونڈی آئی اور کہنے لگی کہ تیری پھوپھی خدیجہ یہ بیان کرتی ہے کہ اس کا خاوند موسیٰ کی مانند بطور نبی بھیجا گیا ہے۔ اس پر حضرت ابوبکرؓ وہاں سے چپکے سے نکلے یہاں تک کہ آپؓ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور اسلام قبول کر لیا۔ (شرح زرقانی علیٰ مواھب اللدنیہ جلد 1 صفحہ 447-448، ذکر اول من آمن باللّٰہ و رسولہ، دارالکتب العلمیۃ بیروت 1996) سیرتِ ابنِ ہشام کی شرح الرَّوضُ الْاُنْف میں حضرت ابوبکرؓ کی ایک رؤیا اور اسلام لانے کا واقعہ یوں بیان ہوا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل حضرت ابوبکرؓ نے ایک خواب دیکھا۔ انہوں نے دیکھا کہ چاند مکہ میں اتر آیا ہے۔ پھر انہوں نے اسے دیکھا کہ وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر مکہ کی تمام جگہوں اور گھروں میں پھیل گیا ہے۔ اس کا ایک ایک ٹکڑا ہر گھر میں داخل ہو گیا ہے اور پھر گویا وہ چاند آپؓ کی گود میں اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ حضرت ابوبکرؓ نے بعض اہلِ کتاب علماء سے اس خواب کا ذکر کیا تو انہوں نے یہ تعبیر بتائی کہ وہ نبی جس کا انتظار کیا جا رہا ہے اس کا زمانہ آ گیا ہے اور آپؓ اس نبی کی پیروی کریں گے اور اس وجہ سے لوگوں میں سب سے زیادہ آپؓ سعادت مند ہوں گے۔ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکرؓ کو دعوت اسلام دی تو انہوں نے توقف نہ کیا۔ (الرّوض الانف فی تفسیر السیرۃ النبویۃ لابن ہشام جلد اول صفحہ431 ’’اسلام ابی بکر‘‘۔ دار الکتب العلمیۃ بیروت) سُبُلُ الھدیٰ میں حضرت ابوبکرؓ کے قبول اسلام کے بارے میں ایک روایت یوں بیان ہوئی ہے کہ کعب بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اسلام لانے کا سبب آسمان سے نازل ہونے والی ایک وحی تھی۔ اس کی تفصیل یہ ہے کہ حضرت ابوبکرؓ شام میں تجارت کی غرض سے گئے ہوئے تھے۔ وہاں آپؓ نے ایک رؤیا دیکھی اور اس رؤیا کو بَحِیْرَاراہب سے بیان کیا۔ اس پر بَحِیْرَا راہب نے پوچھا کہ آپؓ کہاں سے ہیں؟ آپؓ نے فرمایا کہ مکّہ سے۔ اس نے پوچھا: مکّہ کے کون سے قبیلہ سے؟ آپؓ نے جواب دیا کہ قریش سے۔ اس نے پوچھا: آپؓ کیا کرتے ہیں؟ آپؓ نے فرمایا: تاجر ہوں۔ اس پر بَحِیْرَا راہب نے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے آپ کی رؤیا کو سچ کر دکھایا تو تمہاری قوم میں سے ایک نبی مبعوث کیا جائے گا۔ (خطبہ جمعہ۳؍دسمبر ۲۰۲۱ء، مطبوعہ (الفضل انٹرنیشنل ۲۴؍دسمبر ۲۰۲۱ء) مزید پڑھیں: جماعت کی ترقی خدا کا نشان اور اعجاز ہے