ارشاد حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں: ’’ہر ایک کو ہمیشہ یادرکھنا چاہیے کہ چاہے وہ کاروباری لین دین ہو یا ذاتی لین دین ،سوائے نقد لین دین کے کہ وہاں اجازت ہے اس کے علاوہ جس قسم کا بھی اور جب بھی کوئی ایسا لین دین ہو جس میں کچھ وقفہ پڑتا ہو، جہاں بھی ادھار یا قرض کی صورت بنے تو ایک تحریر ہونی چاہئے۔ آجکل بہت سے کاروبار زبانی باتوں پر ہورہے ہوتے ہیں۔ اور پھر ادھار بھی چل رہے ہوتے ہیں۔ اور اکثر اس طرح ہوتا ہے کہ جو پارٹی شریف ہوتی ہے جس کے پاس بڑا جتھہ نہیں ہوتا ( کیونکہ کاروباری لوگوں نے بہت بڑے بڑے جتھے بنائے ہوتے ہیں ) تو ان کی رقمیں ماری جاتی ہیں۔‘‘(خطبہ جمعہ فرمودہ۱۳؍اگست۲۰۰۴ء / خطبات مسر ور جلد دوم صفحہ ۵۶۹) (مرسلہ: وکالت صنعت و تجارت)