۲۳؍مئی جمعۃ المبارک کے دن نماز فجر کے وقت ہلکی ہوا رواں دواں تھی، جس سے موسم قدرے معتدل بن گیا تھا،تاہم چلچلاتی دھوپ کی وجہ سے دس بجے کے بعد ہی گرمی زوروں پر شروع ہوگئی۔ آسمان صاف ہونے کی وجہ سے سورج اپنی کرنوں کے ذریعہ آگ برساتا رہا۔ ہفتہ کی صبح نماز فجر کے وقت ہلکی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی، جس کی وجہ سے خنکی میں اضافہ ہوگیا۔ لیکن جوں جوں دن نکلتا چلا آیا اسی کے ساتھ سخت گرمی بھی آگئی۔ صبح کو چلنے والی ہوا دوپہر کے وقت گرم ہوگئی۔ سورج گرمی برساتا رہا۔بعد دوپہر اچانک مغرب کی جانب سے سیاہ بادلوں کی گھٹا نمودار ہوئی اور کچھ ہی دیر میں دیکھتے ہی دیکھتے آسمان پر چھا گئی اور ٹھنڈی ہوا چلنا شروع ہوگئی۔یہ ہوا جلد ہی تیز ہوگئی اور ساتھ مٹی بھی اُڑتی رہی اور یہ تیز آندھی کی شکل اختیار کر گئی۔ شہر میں کئی جگہوں پر درخت اور ان کی ٹہنیاں ٹوٹ گئیں۔ آندھی کا یہ سلسلہ ایک ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہااور پھر بارش نے اس کی جگہ لے لی۔ بارش کے بعد مٹی تو بیٹھ گئی لیکن ٹھنڈی ہوا جاری رہی جو کبھی تیز اور کبھی ہلکی رفتارسے چلتی رہی۔ بارش اور ٹھنڈی ہوا نے موسم خوشگوار بنادیا۔ اطلاعات کے مطابق اس آندھی اور طوفانِ بادوباراں نے وسطی پنجاب کو سٹرائیک کیا تھا۔ راولپنڈ ی، اسلام آباد کے جڑواں شہروں میں دوپہر کے وقت انتہائی سیاہ بادل آسمان پر چھاگئے اور گویا کالی آندھی کافی دیر چلتی رہی اور پھر بارش ہوئی، یہ گھٹائیں اتنی سیاہ تھیں کہ دوپہر کے وقت ہی شام کا گمان ہوتا تھا،یعنی اندھیرا ہوگیا۔ اسی طرح لاہور میں بھی اس دن آندھی چلی اور بارش ہوئی۔ ربوہ میں اتوار کا د ن معتدل تھا گذشتہ دن کے خوشگوار موسم کا اثر ابھی باقی تھا۔ ہوا ہلکی رفتار سے چل رہی تھی۔ دوپہر کو قدرے گرم ہوگئی۔ سوموار اور منگل کا موسم گرم تھا، سورج آگ برساتا رہا۔ منگل کی شام کو ہلکی رفتار سے ٹھنڈی ہوا چلنا شروع ہو گئی اور ساری رات جاری رہی۔ بدھ کے دن بھی خوب گرمی پڑتی رہی۔ ہوا چلنے سےموسم کچھ کم گرم ہوگیا۔ درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ ۴۲؍اور کم سے کم ۲۸؍درجہ سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ جمعرات کے دن بھی خوب گرمی تھی۔ ہلکی گرم ہوا دن بھر چلتی رہی، تاہم رات کو مختصر وقت کے لیے آندھی آئی جس میں گرد کی مقدار کچھ کم تھی، لیکن اس آندھی کی وجہ سے موسم خوشگوار بن گیا۔ رات کے بقیہ حصہ میں ٹھنڈی ہوا رواں دواں رہی۔ درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ ۳۸؍اور کم سے کم ۲۴؍درجہ سینٹی گریڈنوٹ کیا گیا۔ (ابو سدید)