نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں اعلان نکاح و تقریب رخصتی طارق محمود ظفر صاحب سابق امیر و مشنری انچارج کینیا تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی بیٹی عزیزہ صوفیہ طارق کے نکاح کا اعلان مکرم محمد محمود طاہر صاحب نے مورخہ ۱۱؍اپریل ۲۰۲۵ء بروز جمعۃ المبارک ہمراہ مکرم دانیال احمد ڈار صاحب ابن سلیم احمد ڈار صاحب آف آٹوا، کینیڈ ا بعوض ۲۵؍ہزار کینیڈین ڈالرز حق مہر پر کیا۔اگلے روز ۱۲؍اپریل کی دو پہر تقریب رخصتانہ منعقد ہوئی اور دعا کروائی گئی۔ عزیزہ صوفیہ طارق، حاجی عبدالرشید صاحب مرحوم کی پوتی اور چودھری محمد صادق صاحب واقف زندگی سابق اکاؤنٹنٹ وکالت تبشیر کی نواسی ہے۔ احباب جماعت سے اس رشتہ کے بابرکت اور مثمر بثمرات حسنہ ہونے کے لیے دعا کی درخواست ہے۔ سانحہ ارتحال انور احمد رشید صاحب صدر مجلس انصاراللہ سویڈن تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی والدہ محترمہ مبارکہ خاتون صاحبہ اہلیہ ڈاکٹر رشید احمد صاحب مرحوم بقضائے الٰہی مورخہ ۱۵؍مئی ۲۰۲۵ء کو گوتھن برگ، سویڈن میں بعمر ۸۹؍ سال وفات پاگئیں۔ اناللہ وانا الیہ راجعون آپ موصیہ تھیں۔ آپ کی نماز جنازہ مورخہ ۲۱؍مئی کو خاکسار نے پڑھائی جس میں گوتھن برگ جماعت کی کثیر تعداد شامل ہوئی۔ نیز سٹاک ہولم، مالمو اور اوسلو، ناروے سے بھی احباب تشریف لائے۔ بعد ازاں آپ کی تدفین بِلڈال کے مقبرہ موصیان میں عمل میں آئی۔ تدفین کے بعد مکرم وسیم احمد ظفر صاحب امیر جماعت احمدیہ سویڈن نے دُعا کروائی۔ آپ مکرم چودھری ظہور احمد صاحب مرحوم سابق ناظر دیوان و سیکرٹری نصرت جہاں ریزرو فنڈ و صد سالہ جوبلی فنڈ کے ہاں قادیان میں پیدا ہوئیں۔ آپ کے خاندان میں احمدیت حضرت منشی عبدالعزیز اوجلوی صاحبؓ کے ذریعہ آئی جس کے بعد آپ کے دادا جان حضرت منشی امام الدین صاحبؓ نے بھی ۱۸۹۴ء میں بیعت کر لی۔ حضرت بابا محمد حسن صاحبؓ موصی نمبر ۱، حضرت مولوی محمد دین صاحبؓ سابق صدر، صدر انجمن احمدیہ پاکستان، حضرت مولوی رحمت علی صاحبؓ اورحضرت بھائی محمود احمد صاحبؓ آپ کے بزرگان میں شامل تھے۔ ابتدائی تعلیم قادیان اور تقسیم ملک کے بعد جڑانوالہ اور سرگودھا میں حاصل کی۔ آپ کو جامعہ نصرت ربوہ کے آغاز کے موقع پر پہلی کلاس میں داخل ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔ آپ کو نوجوانی میں ہی وصیت کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ آپ کا خلافت احمدیہ سے انتہائی گہری وفا کا تعلق تھا۔ نیز آپ کے خاندان حضرت مسیح موعودؑ کی خواتین سے گہرے مراسم تھے اور آپ گاہے بگاہے خواتین مبارکہ کو گھر میں بھی مدعو کرتی تھیں۔ آپ کو ۱۹۶۵ء میں حج کرنے کی اور اس کے بعد متعدد بار عمرہ کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ آپ کو گوتھن برگ سویڈن میں ناصرات کو قرآن کریم باترجمہ پڑھانے کی سعادت حاصل ہوئی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ نے اس کلاس کا ٹیسٹ لینے کے بعد خوشنودی کا اظہار فرمایا نیز فرمایا کہ مبارکہ بیگم اس نیک کام کو جاری رکھیں۔ برطانیہ میں آپ جماعت کرالی میں مقیم تھیں تاہم آخری چھ ماہ میں بیماری کی وجہ سےگوتھن برگ سویڈن منتقل ہو گئی تھیں۔ آپ نے پسماندگان میں دو بھائی چودھری رفیق احمد صاحب اور انیس احمد عقیل صاحب آف نیو جرسی کے علاوہ تین بیٹے، خاکسار (صدر مجلس انصاراللہ سویڈن)، ڈاکٹر انس احمد رشید گوتھن برگ، قمر سہیل رشید صاحب آئرلینڈ اور دو بیٹیاں، وجیہہ خان صاحبہ اہلیہ ظہیر خان صاحب آف فیلتھم اور انیسہ رشید صاحبہ آف کرالی کے علاوہ ۹؍پوتے پوتیاں نواسے نواسیاں اور ۵؍پڑپوتے پڑپوتیاں یادگار چھوڑے ہیں۔ احباب جماعت کی خدمت میں مرحومہ کی بلندیٔ درجات نیز اعلیٰ علیین میں بہترین مقام کے ليے دعا کی درخواست ہے۔ ٭…٭…٭