اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ گھانا کو ہر سال متعدد نئی مساجد کی تعمیر کی توفیق مل رہی ہے۔ اس سلسلہ میں مورخہ ۲۴؍فروری ۲۰۲۵ء کو ایک نئی تعمیر شدہ مسجد، ’مسجد آمنہ‘ کا افتتاح مکرم الحاج مولوی نور محمد بن صالح صاحب امیر و مبلغ انچارج جماعت احمدیہ گھانا نے کیا۔یہ مسجد کاسوا نارتھ سینٹرل ریجن میں احمدیہ مسلم مشن ہاؤس اکرا سے تقریباً چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر کیپ کوسٹ وینیبا روڈ پر واقع ہے۔ اس بابرکت تقریب میں نیشنل عاملہ کے بعض اراکین، زونل و ریجنل مبلغین، مقامی معلمین، مقامی جماعتی عاملہ اور کاسوا جماعت کے احباب شامل ہوئے۔ افتتاحی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور دعائیہ نغمات سے ہوا جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے جماعت کے مخلصین کی قربانیوں کا تذکرہ کیا اور بعض سرکردہ احباب کا تعارف پیش کیا۔ بعد ازاں مسجد کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے آپ نے مسجد آمنہ کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ یہ مسجد ایک مخلص خاتون مکرمہ آمنہ بی بی مرحومہ کی یاد میں تعمیر کی گئی ہے جن کی فیملی نے اس کا مکمل خرچ برداشت کیا ہے۔ کرسپول سٹی جماعت کا آغاز ۲۰۱۹ء میں ہوا اور مکرم حبیب اللہ صاحب نے اپنے گھر کا ایک بڑا کمرہ دیا تاکہ احباب جماعت نماز کے ليے اجتماعی طور یہاں جمع ہوں۔ تین سال بعد ۲۰۲۲ء میں اس وقت کے کاسوا (Kasoa) نارتھ سرکٹ کے صدر مکرم الحسن مینسہ صاحب نے اپنی نصف عمارت کا پلاٹ کرسپول سٹی جماعت کےليے عطیہ کردیا تاکہ اس جگہ پر مسجد تعمیر کی جا سکے۔ اسی سال الحاج ابراہیم کوارٹینگ صاحب اور ان کی اہلیہ مکرمہ آمنہ بی بی مرحومہ نے مسجد تعمیر کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ جب سرکٹ مشنری مکرم ناصر احمد صاحب نے انہیں جماعت کی ضرورت سے آگاہ کیا تو انہوں نے فوراً کرسپول سٹی میں مسجد کی تعمیر کا وعدہ کیا اور اگلے ہی دن ریت، بجری اور سیمنٹ کا بندوبست شروع کر دیا۔ مسجد کی تعمیر کا آغاز وقار عمل سے ہوا جس میں احباب جماعت اور عاملہ کے ممبران باقاعدگی سے حصہ لیتے رہے۔ بعد ازاں تعمیرکی رفتار تیز کرنے کے لیے دیگر مزدوروں کو بھی شامل کیا گیا۔ مکرم محمد اکونو صاحب کی درخواست پر مسجد کو نمازیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک منزلہ عمارت بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ تعمیر کے آخری مراحل میں الحاج کوارٹینگ صاحب نے مسجد کے ساتھ ایک مشنری ہاؤس بھی تعمیر کرنے کا ارادہ ظاہر کیا جس کے لیے مکرم الحسن مینسہ صاحب کا دو کمروں والا مکان حاصل کیا گیا جو مناسب تزئین و آرائش کے بعد مشنری کی رہائش گاہ میں تبدیل کر دیا گیا۔ یہ خوبصورت مسجد ۴۰۰؍نمازیوں کی گنجائش رکھتی ہے۔ نیچے والی منزل پر مردوں کے لیے نماز ہال جبکہ پہلی منزل پر خواتین کا نماز ہال بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک دفتر، سٹور روم، مردانہ و زنانہ وضو خانے، مشینی بور ہول اور ایم ٹی اے کی سہولت بھی موجود ہے۔ مسجد کی افتتاحی تقریب کی خبر گھانا نیوز ایجنسی، دیگر مقامی اخبارات اور سوشل میڈیا پر بھی نمایاں طور پر نشر کی گئی۔ اللہ تعالیٰ اس مسجد کی تعمیر کے لیے کسی بھی رنگ میں قربانی پیش کرنے والوں کی قربانیوں کو قبول فرمائے اور انہیں دین و دنیا میں بے شمار برکتوں سے نوازے۔ آمین (رپورٹ: احمد طاہر مرزا۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ فن لینڈ کے وفد کی سٹی میئر ہیلسنکی سے ملاقات