آج رخصت ہوا اک چراغِ وفاوہ مسیحا کے آکاش کا مہ لقا میر محمود ناصر چمکتا گہرمیر اسحاق کا پیارا لختِ جگر فخرِ سادات یعنی کہ عالی نسبخدمتِ دیں میں جن کے کٹے روز و شب وہ محدّث محقٌق، وہ عالی صفاتکتنے اوصاف سے تھی مزین وہ ذات وقف دیں کے لیے تھے کیے جسم و جاںعمر بھر جامعہ کے تھے روحِ رواں آج وہ مشعلِ نور ہے بجھ گئیجو خلافت کی عاشق رہی ہر گھڑی ان کی سب نیکیاں زندہ پائندہ ہوںان کی اولاد میں وہ بھی تابندہ ہوں ان سے عالِم جماعت کو ملتے رہیںباغِ احمد میں یہ پھول کھلتے رہیں اَے خدا ہے قمر کی یہ تجھ سے دعامیر صاحب کو فردوس کر تُو عطاآمین ثم آمین! (قمر احمد ظفر۔ جرمنی) مزید پڑھیں: سیّد میر محمود احمد ناصرؔ