https://youtu.be/y08K7I7eDl0 عرصہ ہوا کہ خدا تعالیٰ نے مجھ پر ظاہر کیا تھا کہ ایک بہشتی مقبرہ ہوگا۔گویا اس میں وہ لوگ داخل ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کے علم و ارادہ میں جنتی ہیں۔پھر اس کے متعلق الہام ہوا اُنْزِلَ فِیْـھَا کُلُّ رَحْـمَۃٍ۔اس سے کوئی نعمت اور رحمت باہر نہیں رہتی۔اب جو شخص چاہتا ہے کہ وہ ایسی رحمت کے نزول کی جگہ میں دفن ہو۔کیا عمدہ موقع ہے کہ وہ دین کو دنیا پر مقدم کر لے اور اللہ تعالیٰ کی مرضی کو اپنی مرضی پر مقدم کرے…اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تم اپنا صدقہ پہلے بھیجو۔یہ لفظ صدقہ کا صدق سے لیا گیا ہے۔جب تک اللہ تعالیٰ کی راہ میں کوئی کامل نمونہ اپنے صدق اور اخلاص کا نہیں دکھاتا لاف زنی سے کچھ بن نہیں سکتا۔ الوصیۃ اشتہار میں جو میں نے حصہ جائداد کی اشاعت اسلام کے لیے وصیت کرنے کی قید لگائی ہے۔میں نے دیکھا کہ کل بعض نے ۶؍۱ کی کر دی ہے۔یہ صدق ہے جو ان سے کراتا ہے اور جب تک صدق ظاہر نہ ہو کوئی مومن نہیں کہلا سکتا۔ (ملفوظات جلد ۸ صفحہ ۱۵۸، ایڈیشن ۲۰۲۲ء) میں دعا کرتاہوںکہ خدا اس میں برکت دے اور اسی کو بہشتی مقبرہ بنا دے اور یہ اس جماعت کے پاک دل لوگوں کی خوابگاہ ہو جنہوں نے درحقیقت دین کو دنیا پرمقدم کرلیا اور دنیا کی محبت چھوڑ دی اور خدا کے لئے ہوگئے اور پاک تبدیلی اپنے اندر پیدا کرلی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی طرح وفاداری اور صدق کا نمونہ دکھلایا۔ آمین یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ۔ پھر میں دعا کرتاہوں کہ اے میرے قادر خدا اس زمین کومیری جماعت میں سے اُن پاک دلوں کی قبریں بنا جو فی الواقع تیرے لئے ہو چکے اور دنیا کی اغراض کی ملونی اُن کے کاروبار میں نہیں۔ آمین یَارَبَّ الْعَالَمِیْن۔ پھر میں تیسری دفعہ دعا کرتاہوں کہ اے میرے قادر کریم! اے خدائے غفور ورحیم ! تُو صرف اُن لوگوں کو اس جگہ قبروں کی جگہ دے جو تیرے اس فرستادہ پر سچا ایمان رکھتے ہیں اور کوئی نفاق اور غرض نفسانی اور بدظنی اپنے اندر نہیں رکھتے اور جیسا کہ حق ایمان اور اطاعت کا ہے بجا لاتے ہیں اور تیرے لئے اور تیری راہ میں اپنے دلوں میں جان فدا کر چکے ہیں جن سے تُو راضی ہے اور جن کو تُوجانتاہے کہ وہ بکلّی تیری محبت میں کھوئے گئے اور تیرے فرستادہ سے وفاداری اور پورے ادب اور انشراحی ایمان کے ساتھ محبت اور جانفشانی کا تعلق رکھتے ہیں۔ اٰمِیْن یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ۔ (رسالہ الوصیت ،روحانی خزائن جلد ۲۰صفحہ ۳۱۶تا۳۱۸) مزید پڑھیں: خلیفہ مقرر فرمانا خدا کا ہی کام ہے اور خداکے انتخاب میں نقص نہیں