۹؍مئی جمعۃ المبارک کے دن نماز فجر کے وقت ہوا بالکل بند تھی اور دس بجے کے بعد گرمی زوروں پر شروع ہوگئی۔ آسمان صاف ہونے کی وجہ سے سورج اپنی کرنوں کے ذریعہ آگ برساتا رہا۔ ہفتہ کی صبح نماز فجر کے وقت ہلکی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی، جس کی وجہ سے خنکی میں اضافہ ہوگیا۔ لیکن جوں جوں دن نکلتا چلا آیا اسی کے ساتھ سخت گرمی بھی آ دھمکی۔ صبح کے وقت رواں دواں ہونے والی ہوا دوپہر کے وقت گرم ہوگئی۔ سورج دن بھر گرمی برساتا رہا۔ اتوار کا دن بھی گرم ہی تھا۔ ہوا نے دوپہر کو لُو کی شکل اختیار کرلی۔ اتوار اور سوموار کی درمیانی رات کو ہلکی آندھی چلتی رہی جو صبح تک ہوا میں بدل گئی، ہفتہ کے باقی دن بھی گرمی کی شدت برقرار رہی اور ربوہ پہاڑوں کے بیچ گرمی سے تپتا رہا، آسمان صاف، جس پر سورج کا قبضہ تھا، جس سے گرمی کی من مانی رہی۔ ہلکی لُو بھی جاری تھی۔ اس ہفتہ کا اوسط ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۴۱؍ اور کم سے کم ۲۹؍ درجہ سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ ربوہ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بیشتر علاقوں میں گرمی کی لہرگذشتہ کئی دن سے جاری ہے محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی یہ شدت اگلے چند دن بھی جاری رہنے کا امکان ہے اور یہ لہر اُن لوگوں پر اثر انداز ہوگی جو گرمی سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کررہے۔ اس گرمی کی شدید لہر کے زیر اثر پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے بیشتر علاقے بھی متاثر ہوں گے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ گرمی کی شدت اگلے چند دن میں زیادہ ہوجائےگی۔ پنجاب کے میدانی علاقوں میں درجہ حرارت ۴۵؍ سے اوپر جا سکتا ہے۔ لوگوں سے گزارش ہے کے اپنا اور اپنے بچوں کا خیال رکھیں اور پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ بلاضرورت باہر نہ جائیں۔ اگر مجبوری میں جانا ہو تو تولیہ یا کپڑا سر پر لے کر جائیں۔ سیاہ شیشوں والی عینک کا استعمال کریں۔ (ابو سدید)