خلافت ہے ہماری جاں، خلافت باعثِ رحمتپیامِ امن دنیا کو نویدِ راحت و اُلفتخلافت ہی کی خوشبو سے مہکتا ہے چمن اپناخلافت ہی نے ہم سب کو بنایا صاحبِ ثروتخلافت دائمی انعام ہے ان نیک بندوں پرجنہیں بخشی خدا نے تمکنت، دی عزت و عظمتخلافت قائم و دائم ہے منہاجِ نبوت پرخلافت دین کا زیور، خلافت شوکت و سطوتخلافت اِک نظامِ آسمانی ہے زمانے میںیہی ہے اعتبارِ آدمیت اور ہے رفعتمِلیں ہم کو مرادیں دل کی، احساں ہے خلافت کاہماری خوش نصیبی ہے کہ سر پر سایۂ رحمت خلافت زندگی کا اک حسیں تر استعارہ ہےخلافت زندگی ہے عرش کا روشن ستارہ ہےخلافت مَیل دھو دیتی ہے حکمت سے ہر اِک دل کاخلافت درحقیقت خاص بندوں کو اشارہ ہےخلافت ان گنت خوشیوں کو دامن میں سمیٹے ہےخلافت ایک بے پایاں سمندر کا کنارہ ہےخلافت آبرو اہلِ محبت کی، جماعت کیکوئی انگلی اٹھائے اس پہ کب ہم کو گوارا ہےچلے آئے ہتھیلی پر سَروں کو رکھ کے عجلت میںذرا سی چُوک کیوں اس میں خلافت نے پکارا ہے اطاعت کا تقاضا کہ ہوں وابستہ خلافت سےقیامت تک تعلق اِک خلافت سے ہمارا ہے (ڈاکٹر عبدالکریم خالد)