حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۸؍اپریل ۲۰۲۵ء میں ۷ اور ۸؍ہجری میں ہونے والے بعض سرایا اور عمرۃالقضاء کا ذکر فرمایا۔خطبہ میں مذکور مقامات کا مختصر تعارف پیش ہے۔ تربہ:۷؍ہجری میں رسول اللہﷺ نے حضرت عمرؓ کوایک سریہ کے لیے امیر بنا کر بنو ہوازن کی طرف بھیجا۔بنوہوازن تربہ میں رہتے تھے۔ یہ جگہ وادی طائف سے مشرق میں سوا سو کلومیٹر ہے۔ مدینہ سے اس کا فاصلہ ۵۳۷؍کلومیٹر ہے۔ ذو الجدر: یہ مقام مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے جنوب میں قباء کے بعد ۹؍کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور جبل ذو الجُدر سے موسوم ہے۔جبل عیر اس جگہ سے مغربی جانب ۶؍میل پر واقع ہے۔ذو الجدر میں اونٹوں کی چراگاہ بھی تھی۔ عین التمر: عراق کے درمیان میں ایک مقام ہے۔ کربلا سے اس کا فاصلہ ۶۷؍کلو میٹر ہے۔یہ جگہ کھجوروں کےباغات اورپانی کی وجہ سے معروف تھی۔یہاں ایک مشہور جھیل بھی ہے جس کو بحر الرزازۃ کہتے ہیں۔حضرت بشیر بن سعدؓ کی وفات عین التمر کے معرکہ میں ہوئی۔ میفعہ: ۷؍ہجری میں رسول اللہﷺ نے حضرت غالبؓ بن عبداللہ کو نجد میں میفعہ مقام کی طرف بھجوایا۔طبقات ابن سعد کے مطابق میفعہ،بطن نخل کے بعد تھا۔ مدینہ سے اس کا فاصلہ تقریباً ۹۶؍میل تھا۔ یہاں بنو عوال اوربنو ثعلبہ مقیم تھے۔ بطن نخل کو آجکل الحناکیہ کہتے ہیں۔ اسی سریہ میں حضرت اسامہؓ نے ایک شخص کو کلمہ پڑھنے کے باوجود قتل کر دیا۔ جس پر رسول اللہﷺ سخت ناراض ہوئے۔ یُمن ؍جبُار: ۷؍ہجری میں رسو ل اللہﷺ نے حضرت بشیر بن سعد انصاریؓ کی قیادت میں ایک سریہ اہل غطفان کی طرف بھجوایا۔طبقات ابن سعد کے مطابق یہ مقام تیماء اور فید کے درمیان وادی قوّ اور جبل رُواف کے راستے پر الجناب مقام کے پاس ہے۔ الجناب کو اب الجھراء کہا جاتا ہے۔ اس کے دائیں طرف قریب ہی جبل رواف بھی ہے۔مدینہ سے اس کا فاصلہ ۳۲۹؍کلومیٹر ہے۔ حجون ؍وادی محصّب: یہ دونوں مکہ کے معروف مقام ہیں۔ حجون ایک پہاڑ ہے جو مکہ مکرمہ میں مسجد حرام کے شمالی جانب ہے۔جنت المعلیٰ قبرستان جبل الحجون کے شمال مشرقی ڈھلوان پر واقع ہے۔عمرۃ القضاء کے موقع پر رسول اللہﷺ اِس طرف سے مکہ میں داخل ہوئے۔ جنت المعلیٰ کےساتھ وادی محصّب ہے۔ الکدید: صفر۸؍ہجری میں رسول اللہﷺ نے حضرت غالبؓ کی قیادت میں ایک سریہ بنو لیثی کی شاخ ملوّح کے خلاف کدید کی طرف بھجوایا۔یہ مقام مدینہ سے مکہ کی طرف جاتے ہوئے عسفان اور غران سے کچھ قبل، خلیص کے قریب ہے۔ عاتق بلادی کے مطابق اس مقام کو اب الحمض کہا جاتا ہے۔ تاہم موجودہ نقشے میں یہ جگہ ماء الکدید کے نام سے موسوم ہے۔ مدینہ منورہ سےاس کا فاصلہ ۳۳۷؍کلومیٹر ہے۔ دیگر مقامات فدک، ذوالحلیفہ، مرالظہران، یأجج، دارالندوۃ، حدیبیہ اورسرف وغیرہ کا پہلےمضامین میں ذکر کیا جا چکاہے۔ ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبات جمعہ میں بیان فرمودہ بعض تاریخی مقامات کا جغرافیائی تعارف