اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ گنی کناکری کو کنڈیا ریجن کے گاؤں بیریئرے (Gbereyire) میں مورخہ ۲۵؍اپریل ۲۰۲۵ء کو ایک مسجد اور مشن ہاؤس کا افتتاح کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ مسجد نور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت مسجد کا نام ’مسجد نور‘ عطا فرمایا ہے۔ یہ مسجد مکرم منیر احمد سیال صاحب آف جرمنی کے تعاون سے تعمیر ہوئی ہے۔ افتتاحی تقریب میں علاقہ کے میئر جناب الحاج نبی سوما (Elhaj Nabi Soumah)، وائس پریفکٹ جناب ابوبکر کونڈے، ڈسٹرکٹ کے صدر مسٹر کیٹا اور گاؤں کے چیف اور سیکٹر چیف نے اس تقریب میں شرکت کی اور اسی طرح علاقے کے ۱۰؍امام بھی اس تقریب میں شریک ہوئے۔ میئرصاحب نے علاقہ میں جماعت کی خدمات کو سراہا اور مسجد کی تعمیر پر خوشی کا اظہار کیا اور مبارک باد پیش کی۔ علاقہ کے امام راتب الحاج داؤد سوما صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جماعت احمدیہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہمارے علاقہ میں بہترین طریقہ سے اسلام کی خدمت کر رہی ہے اگرچہ عموماً جماعت احمدیہ کے متعلق غلط تاثر پایا جاتا ہے کہ یہ مسلمان نہیں ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ اسلام کی بے لوث خدمت کرتے ہیں اور حقیقی مسلمان ہیں جس کا ثبوت اس دُور دراز علاقہ میں مسجد کی تعمیر ہے۔ مشن ہاؤس تقریب کے آخر میں خاکسار (صدر جماعت و مبلغ انچارج) نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطابات کی روشنی میں مساجد کی تعمیر کے مقاصد اور اہمیت بیان کی اور تقویٰ کے ساتھ عبادات بجا لانے کی طرف توجہ دلائی۔ الحمدللہ، اس تقریب میں ۲۶۵؍مرد و زن شامل ہوئے۔ نماز جمعہ کے بعد تمام شاملین کی ظہرانہ سے تواضع کی گئی۔ اس مسجد کی لمبائی نو میٹر ہے جبکہ چوڑائی گیارہ میٹر ہے۔ اس میں ۱۰۰ افراد کے نماز پڑھنے کی جگہ ہے۔ اللہ تعالیٰ اس مسجد کو حقیقی تقویٰ اور عبادتوں کا گہوارہ بنائے اور اس علاقہ میں اسلام احمدیت کے پیغام کو پھیلانے کا مؤثر ذریعہ بنائے۔ آمین (رپورٹ:طاہر محمود عابد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: سرائیوو میں منعقدہ ۳۶ویں بین الاقوامی کتب میلہ میں جماعت احمدیہ بوسنیا کی شرکت