نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں سانحہ ارتحال صفوان احمد ملک صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تحریر کرتے ہیں کہ سلسلہ عالیہ احمدیہ کے دیرینہ خادم اور خاکسار کے والد محترم ملک بشیر احمد اعوان صاحب ریٹائرڈ انسپکٹر وقف جدید انجمن احمدیہ ابن ملک محمد عظیم صاحب سابق صدر جماعت احمدیہ بوچھال کلاں ضلع چکوال دوسال کی علالت کے بعد مورخہ ۲۵؍اپریل ۲۰۲۵ء کو جرمنی میں بعمر ۸۴؍سال اپنے مولائے حقیقی کے حضور حاضر ہوگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون ہمارے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے دادا حضرت میاں حسن الدین صاحب کے ذریعہ غالباً۱۹۰۴ء میں ہوا۔ وہ ایک نڈر احمدی تھے۔ اپنے پہلے بیٹے کی وفات پر نہ صرف صبر کیا بلکہ توکل علی اللہ کی اعلیٰ مثال قائم کی۔ اُن کو پہلے بیٹے کی وفات اور عزیز رشتہ داروں کے طعن وتشنیع کے بعد حضرت مسیح موعودؑ نے لکھا کہ ‘‘میں نے دعا کی ہے اللہ تعالیٰ انہیں بچے دے گا اَور بچے دے گا’’ اور پھر اللہ تعالیٰ نے اولاد کی نعمت سے نہ صرف نوازا بلکہ اس کا سلسلہ اب چوتھی نسل تک پہنچ چکا ہے۔ الحمدللہ والد صاحب ۱۹۴۱ء میں بوچھال کلاں ضلع چکوال میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم وہیں سے حاصل کی۔ میٹرک کے بعد پاک فوج میں بھرتی ہوئے۔ انہیں ۱۹۶۵ء کی جنگ میں نمایاں خدمت کی توفیق ملی۔ طبیعت بچپن سے ہی جماعتی کاموں کی طرف راغب تھی۔ کم سنی میں والدہ کی وفات کے بعد نانی اماں نے نہ صرف والد صاحب کو پالا بلکہ ان کی احمدیت کی حفاظت کرتے ہوئے انہیں پروان چڑھایا حالانکہ وہ خود احمدی نہیں تھیں۔ ۱۹۶۹ء میں فوج کو خیر آباد کہہ کر آپ نے حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحبؒ جو اس وقت ناظم ارشاد وقف جدید تھے کے زیرِ سایہ وقف جدید میں بطور انسپکٹر مال جماعتی خدمت شروع کی اور اللہ کے فضل سے ایک واقف زندگی کی طرح اپنے عہد کو نبھایا اور وہیں سے پنشنر ہوئے۔ ۱۹۷۴ء میں مع اپنی اہلیہ نثار بیگم صاحبہ کے نظام وصیت میں شامل ہوئے اور اپنی زندگی میں ہی اپنے واجبات ادا کر دیے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد آپ محلہ دارالیمن شرقی احسان میں تقریباً ۲۰؍سال تک بطور سیکرٹری مال خدمت کرتے رہے۔ لوگ دل سے آپ کا احترام کرتے۔ تعزیت پر آنے والے اہل محلہ نے بتایا کہ ان کے دور میں کوئی بقایا دار نہیں تھا۔ ہر کوئی انہیں گھر آکر چندہ جمع کرواجاتا تھا۔ آپ کا خلافت سے وفا کا تعلق تھا۔ اپنے ہر معاملہ میں خلیفۂ وقت کودعائیہ خط لکھتے۔ کثرت عیال کے باوجود اپنے بچوں کو اچھی تعلیم وتربیت سے منور کیا اور کبھی کسی چیز کی کمی محسوس نہیں ہونے دی۔ توکل علی اللہ کی اعلیٰ مثال تھے۔ اپنی اولاد کو اپنی کم آمدنی کا کبھی احساس نہیں ہونے دیا۔ ۶؍سال قبل میری والدہ محترمہ نثار بیگم صاحبہ وفات پاگئی تھیں۔ آپ دونوں کی محبت مثالی تھی۔ آپ نے ان کی وفات کا صدمہ کمال دلیری اور صبر سے برداشت کیا۔ آپ دونوں مثالی والدین اور ساس سسر تھے۔ دو سال قبل والد صاحب نےجرمنی میں اپنے بچوں کے پاس مستقل سکونت اختیار کر لی۔ جرمنی آتے ہی ڈاکٹروں نے تشخیص کیا کہ آپ کے گردے سکڑ کر بالکل ختم ہو چکے ہیں۔ لہٰذا فوری طور پر مئی ۲۰۲۳ء سے ہفتے میں تین دن ڈائلیسس شروع ہوئے اور یہ سلسلہ ۱۱؍اپریل ۲۰۲۵ء تک جاری رہا۔ مرحوم نے پسماندگان میں ۶؍بیٹے اور ۴؍بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔ دوبیٹے پاکستان میں مقیم ہیں، باقی اولاد جرمنی میں آباد ہے۔ سب بچے شادی شدہ اور صاحب اولاد در اولاد ہیں۔ آپ کے ۳۵؍نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں ہیں جبکہ ۱۰؍پڑنواسے پڑنواسیاں اور پڑپوتے پڑپوتیاں ہیں۔ مرحوم، رضوان احمد ملک صاحب سابق زعیم مجلس انصاراللہ جماعت احمدیہ Stockstadt، جرمنی، خاکسار (آفس انچارج شعبہ تبلیغ جرمنی)، ملک صلاح الدین احمد صاحب سیکرٹری تحریکات جماعت Stockstadt اور ملک سلیم الدین صاحب زعیم مجلس انصاراللہ مجلس Bad Schwalbachجرمنی، نعمان احمد ملک صاحب اور ملک صباح الدین احمد صاحب کے والد محترم تھے۔ آپ کی دو بیٹیاں جرمنی میں اپنی اپنی جماعت کی صدرلجنہ ہیں جبکہ دیگر دو بھی اپنی مجلس میں سیکرٹری تربیت اور سیکرٹری تعلیم ہیں۔ اللہ کے فضل سے آپ کے تمام بچے کسی نہ کسی رنگ میں جماعتی خدمات سے وابستہ ہیں۔ والد محترم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔ مرحوم کی نماز جنازہ مورخہ ۲۶؍ اپریل بروز ہفتہ بعد نماز ظہر وعصر ناصر باخ، گیروس گیراؤ میں مکرم صداقت احمد صاحب مبلغ انچارج جرمنی نے پڑھائی جس میں تقریباً ۷۰۰؍احباب نے شرکت کی۔ تدفین کے لیے آپ کا جسد خاکی اُن کی وصیت کے مطابق ربوہ لے جایا گیا۔ ۲۹؍اپریل۲۰۲۵ءکو ربوہ میں نماز جنازہ میں کم وبیش ۶۰۰؍افراد شریک ہوئے۔ بعدازاں بہشتی مقبرہ دارالفضل میں تدفین عمل میں آئی۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے ساتھ مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے ساتھ اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائے۔ آمین اعلان ولادت عطاءالرب چیمہ صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تحریر کرتے ہیں کہ داستان کالییف صاحب اور گوہر صاحبہ جو کہ قزاقستانی ہیں کو اللہ تعالیٰ نے مورخہ ۲۶؍اپریل کو ایک بیٹی سے نوازا ہے۔ بچی کا نام رایانہ رکھا گیا ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے بچی وقف نو کی بابرکت تحریک میں شامل ہے۔ احباب کرام سے بچی کے نیک فطرت، صحت مند ہونے کے ساتھ ساتھ ان کے خاندان میں احمدیت کے خوب پھیلنے کے ليے دعا کی عاجزانہ درخواست ہے۔ اعلان نکاح و تقریب شادی مبارک احمد بسرا صاحب مربی سلسلہ بریڈ فورڈ یوکے تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے بیٹے عزیزم اوصاف احمدبسرا کے نکاح کا اعلان عزیزہ شفق بُٹر صاحبہ بنت ادریس بُٹر صاحب آف کرالی جماعت کے ساتھ مورخہ ۱۹؍اپریل ۲۰۲۵ء کو مسجدنُور کرالی میں مکرم حافظ سعید الرحمٰن صاحب مربی سلسلہ نے دس ہزار پاؤنڈحق مہر پر کیا۔ عزیزم وقف نَوکی بابرکت تحریک میں شامل ہے۔ شادی کی تقریب مورخہ۲۰؍اپریل جبکہ تقریب ولیمہ مورخہ ۲۲؍اپریل کو ساؤتھ لندن میں منعقد ہوئی۔ خاکسار نے اِن مواقع پر دعا کرائی۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اس شادی کو ہر لحاظ سے جانبین کے ليےبا برکت فرمائے اور دین و دنیا کی حسنات سے نوازے۔ آمین