https://youtu.be/ZOVW28yyiu0 (حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI) پکرک ایسڈPicricum acidum (Trinitrophenol) پکرک ایسڈ کا برین فیگ آرٹیریوسکلروسس سے بہت ملتا ہے ۔ قریبی یادداشت مٹ جانے کے دورے بار بار ہوں تو یہ دوا بہت اچھی ہے ۔ سردرد میں پکرک ایسڈ اس وقت کام آتا ہے جب لمبے غم و فکر اور زیادہ کام کے نتیجہ میں ذہن پر بہت دباؤ ہو جو لمبا عرصہ چلے اور پھر سردرد کا دورہ ہو۔ بعض بہت محنتی اور امتحان سے خوفزدہ رہنے والے طلبہ کو مستقل سردرد کی شکایت ہو جاتی ہے۔ ایسے درد میں پکرک ایسڈ کو بہت اہمیت حاصل ہے ۔ وہ سرد رو جو لمبی محنت اور دماغ سوزی کے نتیجہ میں رفتہ رفتہ آکر ٹھہرجائیں خواہ وہ شدید ہوں یا نہ ہوں، ان میں پکرک ایسڈ اچھا کام کرتی ہے۔پکرک ایسڈ کے مریض کو نیند سے آرام آتا ہے۔(صفحہ۶۶۸) اونو سموڈیم (Onosmodium) میں بھی بار یک تحریر پڑھنے سے سردرد ہو جاتا ہے لیکن اس میں بیماری کی وجہ کچھ اور ہوتی ہے البتہ نتیجہ کے لحاظ سے دونوں دوائیں ملتی ہیں۔ (صفحہ۶۶۸) غم کے بداثرات اور جذبات کے ہیجان کے نتیجہ میں سردرد کے علاوہ جو علامات بھی پیدا ہوتی ہیں ان میں پکرک ایسڈ بہت مفید ہے۔(صفحہ۶۶۹) پکرک ایسڈ میں سردرد کو لیٹنے اور سر کو کس کر باندھنے سے آرام آتا ہے لیکن حرکت سے ،جھکنے سے اور دماغی محنت سے درد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ کھلی اور ٹھنڈی ہوا میں آرام محسوس ہو تا ہے لیکن مرطوب موسم میں درد بڑھ جا تا ہے۔ (صفحہ ۶۶۹) پائیپر نائیگرPiper nigrum(Black Pepper)(سیاہ مرچ) ہونٹ خشک رہتے ہیں ، سر بو جھل اور کنپٹیوں پر دباؤ پڑتا ہے۔ (صفحہ۶۷۱) پلمبم میٹیلیکمPlumbum metallicum پلمبم کی علامتیں اوپیم سے بھی ملتی ہیں۔ اپوپلیکسی (Apoplexy) میں اچانک خون کا رجحان سر کی طرف ہو کر رگ پھٹ جائے ، چہرہ سرخ ہو اور آنکھ کی پتلیاں پھیل جائیں تو اکثر یہ علامات موت پر منتج ہوتی ہیں۔ اگر شروع میں ہی اونچی طاقت میں آرنیکا اور اوپیم دے دی جائیں تو بہت مفید ثابت ہوتی ہیں۔(صفحہ۶۷۹) سردی گرمی کے لحاظ سے پلمبم کا عمومی مزاج سورائینم سے ملتا ہے یعنی بہت ٹھنڈا۔ مریض گر میوں میں بھی اپنے آپ کو لپیٹ کر رکھتا ہے۔ آرنیکا کی طرح سرگرم رہتا ہےاورخون جمنے کا رجحان ہوتا ہے۔(صفحہ۶۸۰) سورائنیمPsorinum سور ائینم کی ایک علامت ایسی ہے جو کسی اور دوا میں موجود نہیں اور سلفر کا تو اس سے دور کا بھی تعلق نہیں وہ یہ کہ بعض دفعہ نوجوان بچوں کے سر کے بال بکثرت سفید ہونے لگتے ہیں اور متعدد لٹیں سفید ہو جاتی ہیں تو اس میں سورائینم سے بہتر دوا میرے علم میں نہیں۔ سورائینم ایک ہزار طاقت میں ہفتہ وار استعمال کرنے سے کچھ عرصہ کے بعد ہی جڑوں سے سیاہ بال نکلنے لگتے ہیں۔ بالوں کا اوپر کا حصہ جو سفید ہو چکا ہو وہ تو کالا نہیں ہوتا لیکن نیچے سے اگنے والا بال کالا ہوتا ہے۔(صفحہ۶۸۲) سو رائینم میں سردرد نزلہ سے ادلتا بدلتا رہتا ہے ۔ اس کیفیت میں برائیو نیا اور رسٹاکس بھی مفید ہیں۔(صفحہ۶۸۴) پیولیکس اری ٹینسPulex irritans سردرد عموماً سامنے کے حصہ میں اس احساس کے ساتھ کہ آنکھیں بڑی بڑی ہیں۔ چہرہ جھری دار اور وقت سے پہلے بوڑھا لگنے والا۔منہ کا مزہ دھات کا سا ،گلے میں بال پھنسا ہونے کا احساس ، پیاس عموماً زیادہ خصوصاً سردرد کے دوران نیز سانس میں بہت بد بو ہوتی ہے۔ (صفحہ۶۸۷) پلسٹیلاPulsatilla(Wind Flower) پلسٹیلا کا سردرد درد شقیقہ سے مشابہت رکھتا ہے۔ عموماً ایک طرف ہو تا ہے ۔ کنپٹیوں میں اندر کی طرف جاتا ہے اور چہرہ کی ایک ہی طرف محسوس ہو تا ہے۔ اس دوا کی ایک خاص علامت یہ ہے کہ جسم کی ایک طرف گرم اور ایک طرف ٹھنڈی ہوتی ہے۔ یہ گرمی سردی کا فرق ہاتھ لگانے سے بھی محسوس ہوتا ہے۔ چہرہ ایک طرف سے تمتمایا ہوا اور دوسری طرف سے ٹھنڈا اور زرد گویا خون نہیں رہا۔ یہ ایک ایسی نمایاں علامت ہے جس کے نتیجہ میں پلسٹیلا کی پہچان مشکل نہیں رہتی۔ اس لیے سردرد کی دوسری علامتوں کے علاوہ یہ علامت بھی راہنما ہو سکتی ہے۔(صفحہ۶۹۲) رس ٹاکسی کو ڈینڈران( رسٹاکس)Rhus toxicodendron(Poison-ivy) اگر علامتیں ملتی ہوں تو رسٹاکس سردرد اور دوسری جسمانی دردوں کے لیے بھی بہت اچھی دوا ہے۔رسٹاکس جب بھی بالمثل دوا ہوگی اس کے کھاتے ہی ضرور گہری نیند آجائے گی اور گھبراہٹ اور بے چینی کا نام و نشان باقی نہیں رہے گا۔(صفحہ۷۰۸) رسٹاکس کے سر درد کی کئی علامات بخار میں ہونے والے سر درد سے مشابہ ہوتی ہیں۔ اگر کسی دوسری دوا کی علامتیں واضح ہوں تو وہی دوا دینی چاہیے۔ اگر کسی دوا کی علامتیں واضح نہ ہوں تو بسا اوقات رسٹاکس مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ عمومی علامات میں سر بوجھل ہو تا ہے اور درد پیشانی سے شروع ہو کر سر کے پچھلی جانب گدی میں جا تا ہے ۔(صفحہ۷۱۲) رسٹاکس میں چہرے اور سر کی طرف خون کا دوران ہو تا ہے ۔ جلد دکھتی ہے اور سرخ اور متورم ہو جاتی ہے۔ شدید کھجلی ہوتی ہے۔ ایگزیما کے چھالوں پر کھرنڈ بن جاتےہیں۔بچوں کے ایگزیما میں خصوصاً سر کا ایگزیما رسٹاکس کے زیر اثر آتا ہے لیکن بعض اوقات اس کا رد عمل بہت سخت ہو تا ہے ۔ اگر وہ چند دن کے اندر اندر ٹھیک ہو جائے تو پھر دوبارہ رسٹاکس دی جاتی ہے۔ اگر ایگزیما ٹھیک نہ ہو تو پھر دوسری دوا ڈھونڈنی بہت مشکل ہے۔ جلد کی ایسی امراض میں جب یہ صورت پیدا ہو وہاں یاد رکھنا چاہیے کہ وہ جلد کا کینسر بھی ہو سکتا ہے۔(صفحہ۷۱۲) ٹائیفائیڈ میں بھی رسٹاکس کار آمد ہے۔ اس میں بخار سر کو چڑھتا ہے، ہوا سے پیٹ میں گڑ گڑاہٹ پیدا ہوتی ہےاوربہت تناؤہو جاتا ہے۔(صفحہ۷۱۳) ریو مکس کر سپسRumex crispus(Yellow Dock) مزاج میں عمومی کمزوری کے ساتھ چڑچڑا پن پیدا ہو جاتا ہے۔ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں کمی آ جاتی ہے۔ سر میں ہلکا ہلکا درد رہتا ہے۔ درد پیشانی اور سر کی دائیں جانب ہو تا ہے۔ چھینکیں آنے سے درد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ نیز اس کا مریض ٹھنڈی ہوا سے سخت زود حس ہو تا ہے ۔ ہوا کے جھونکے سے کھانسی کا دورہ شروع ہو جا تا ہے۔ وہ عموماً اپنا سر منہ ڈھانپ کر سوتا ہے۔(صفحہ۷۱۶) سباڈیلاSabadilla(Cevadilla Seed) مریض گرم چیز کھانے سے بہتر محسوس کرتا ہے۔ ٹھنڈ اور ٹھنڈے مشروبات سے تکلیف میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ سردی سے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہو جاتے ہیں جبکہ سر اور چہرہ گرم رہتے ہیں۔(صفحہ۷۲۶) سبائناSabina(Savine) سر میں اچانک درد شروع ہو جاتا ہے جو آہستہ آہستہ ٹھیک ہوتا ہے۔ چہرہ اور سر پر خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ (صفحہ ۷۲۹) سینگونیریاSanguinaria(Blood Root) سردرد گدی سے شروع ہو تا ہے اور عام طور پر دائیں کنپٹی یا دائیں آنکھ میں آکر ٹھہر جاتا ہے۔ اگر درد بائیں آنکھ میں اپنا مقام بنا لے تو وہ سپائی جیلیا (Spigelia) کی علامت ہے۔ (صفحہ۷۳۱) سینگونیریا میں سردرد کے ساتھ شدید متلی بھی ہوتی ہے اور تکلیف میں بہت اضافہ ہو جاتا ہے۔ الٹیاں آنے کے بعد آرام آتا ہے۔ مریض کی ہتھیلیاں اور پاؤں جلتے ہیں اور وہ پاؤں بستر سے باہر رکھتا ہے۔(صفحہ۷۳۱) سینگونیریا میں بعض دفعہ سات سات دن کے سردرد کا دورہ پڑتا ہے۔(صفحہ۷۳۲) کھانے پینے میں بد احتیاطی اور مرغن غذاؤں سے سردرد ہونے لگتا ہے۔(صفحہ۷۳۲) سینیشو اورسSenecio aureus(Golden Ragwort) سردرد میں تیزی نہیں پائی جاتی مگر بد حواس سا کر دیتی ہے۔ بعض دفعہ بائیں آنکھ میں تیز درد اٹھتا ہے جو بائیں کنپٹی کی طرف بڑھتا ہے۔ چھینکیں آتی ہیں اور گلے میں جلن کا احساس ہوتا ہے۔(صفحہ۷۴۱-۷۴۲) بچوں میں بھی مثانے کی بے چینی کی یہ علامت پائی جاتی ہے جس کے ساتھ سر اور پیٹ میں درد ہو تاہے۔(صفحہ۷۴۲) سیپیاSepia(Inky juice of Cuttle Fish) سیپیا کے مزاجی مریض کو اس سر درد میں سیپیا سے فوری فائدہ پہنچتا ہے جس کے ساتھ کڑوی قے بھی آئے۔ (صفحہ۷۴۷) (نوٹ: ان مضامین میں ہو میو پیتھی کے حوالے سے عمومی معلومات دی جاتی ہیں۔قارئین اپنے مخصوص حالات کے پیش نظر کوئی دوائی لینے سے قبل اپنے معالج سے ضرورمشورہ کرلیں۔) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(سر کے متعلق نمبر ۱۰)(قسط ۱۱۴)