https://youtu.be/cCWzBJfFyZA مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورانور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۸؍اپریل ۲۰۲۵ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ بشریٰ جمیلہ صاحبہ اہلیہ مکرم آفتاب احمد صاحب (لوٹن۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر مکرمہ بشریٰ جمیلہ صاحبہ اہلیہ مکرم آفتاب احمد صاحب (لوٹن۔یوکے) 23؍اپریل 2025ء کو 59 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم غلام احمد چغتائی صاحب مرحوم کی بڑی بیٹی تھیں جوکہ دفتر پرائیویٹ سیکرٹری یوکےمیں بطور فون ریسپشنسٹ ڈیوٹی کرتے رہےاور ان کی اہلیہ مکرمہ نسرین چغتائی صاحبہ نے انگلش ڈاک ٹیم میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔خلافت سے گہری وابستگی کا تعلق تھا۔ آپ نے ہارٹلے پول میں صدر لجنہ کے علاوہ وائس آف اسلام ریڈیو میں خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کی اپنی کوئی اولاد نہیں تھی لیکن بھانجوں،بھانجیوں کا بہت خیال رکھتی تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ بوڑھی والدہ، دو بہنیں اورایک بھائی شامل ہیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرمہ فرحت رفیق صاحبہ اہلیہ مکرم رفیق احمد ملک صاحب (میری لینڈ امریکہ) 24؍مارچ 2025ء کو 57 سال کی عمر میں اسلام آباد پاکستان میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ ان کے پڑدادا حضرت مولوی نورالدین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ ہوا۔ مرحومہ کے نانا مکرم ملک محمد حسین صاحب کو بطور امیر جماعت بھیرہ خدمت کی توفیق ملی۔ مرحومہ کی پیدائش کوئٹہ میں ہوئی۔ 1996ء میں امریکہ منتقل ہوئی تھیں۔ آپ بہت نیک اور پنجوقتہ نمازوں کی پابندی کرنے والی، بہت خوش اخلاق اور ملنسار طبیعت کی حامل مخلص خاتون تھیں۔ خدمت خلق کے کاموں میں پڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ مرحومہ کو خلافت سے بہت عشق تھا۔ آپ گذشتہ کافی سالوں سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور آپ نے بہت صبر اور ہمت سے تکلیف برداشت کی اور انتہائی بیماری کی حالت میں بھی عبادت کا اہتمام کرتیں اورجماعتی پروگراموں میں شامل ہوتی تھی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا شامل ہے۔ ۲۔مکرم میاں طاہر احمد صاحب ابن مکرم میاں حفیظ احمد صاحب (لاٹھیا نوالہ ضلع فیصل آباد) 3؍فروری 2025ء کو53 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت خلافت ثانیہ کے دور میں آپ کے دادا مکرم چودھری محمد شریف صاحب آف سندر گڑھ ضلع امرتسر کے ذریعہ آئی۔ مرحوم نے پانچ مرتبہ قائد مجلس لاٹھیانوالہ کے علاوہ نگران حلقہ، صدر جماعت اور سیکرٹری مال کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم نمازوں کے پابند، عمدہ انتظامی صلاحیتوں کے مالک، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار، مہمان نواز،غریب پروراورخلافت سے بے پناہ عقیدت کا تعلق رکھنے والے ایک نیک اورمخلص انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ ۳۔مکرمہ شکیلہ اسلم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اسلم صاحب (ٹبہ سیداں سیالکوٹ شہر) 13؍جنوری 2025ء کو64 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ نے مقامی سطح پر لجنہ کی سیکرٹری اصلاح وارشادکے علاوہ مختلف شعبوں میں خدمت کی توفیق پا ئی۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ اورپردہ کی پابند، غریب پرور، تقویٰ شعار، خلافت کی اطاعت گزار، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کی ایک بیٹی مکرم سہیل رضا جنجوعہ صاحب مربی سلسلہ سے بیاہی ہوئی ہیں۔ ۴۔مکرمہ حمیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم رانا عبد الحمید صاحب (ٹوبہ ٹیک سنگھ) 19؍ستمبر2024ء کو 84 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نے شادی کے بعد پورے خاندان میں اکیلے بیعت کی اور مخالفت کے باوجود جماعت کے ساتھ منسلک رہیں۔ صوم و صلوٰۃ کی پابند، متوکّل علی اللہ، دعا گو، ملنسار، غریب پرور،ہمدرد، مخلص اور نیک فطرت خاتون تھیں۔ بچوں کی بہت اچھی تربیت کی اور انہیں اچھی تعلیم دلوائی۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ ۵۔مکرم محمد یونس یوسف صاحب ابن مکرم یونس محمد ابراہیم یوسف صاحب (كینیڈا) 27؍مارچ 2025ء کو 49سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ 1974ء میں دمشق میں پیدا ہوئے اور وہیں پرورش پائی۔ بچپن ہی سے جماعت كا تعارف ہوا تو خود كو احمدی سمجھنے لگے۔ آپ ایک مخلص احمدی تھے جنہیں خلافت سے گہری محبت تھی۔ جماعتی پروگراموں میں فعّال، چندہ باقاعدگی سے ادا کرنے والے اور پنج وقتہ نمازوں کے پابند تھے۔ تہجد کی نماز میں باقاعدگی تھی اور ذکر الٰہی میں مصروف رہتے تھے۔شام میں احمدیت کی وجہ سے شدید مخالفت کا سامنا کیا لیکن ثابت قدم رہے۔آپ انتہائی سخی، عاجز اور مددگار شخصیت کے مالک تھے، مستحقین کی خاموشی سے مدد کرتے اور غریبوں، یتامیٰ خاص طور پر غزہ، شام اور یمن کے لوگوں کی کفالت کرتے رہے۔ تبلیغ کا خاص شوق تھا اور آپ کی تبلیغ سے کئی لوگوں نے بیعت بھی کی۔ دمشق میں اپنے گھر کا ایک کمرہ مہمانوں اور جماعتی مجالس کے لیے مخصوص کیا ہوا تھا۔بیماری کے ایام میں بھی صبر و حوصلے کا مظاہرہ کیا اور اپنے والدین سے اپنی تکلیف چھپاتے رہے۔ اپنے بچوں کو نماز اور جماعت سے جڑے رہنے کی تلقین کرتے رہے۔ قرآن کریم کو روزانہ خود بھی پڑھتے اور دوسروں کو بھی ترغیب دلاتے۔ وفات سے قبل بھی فقراء میں قربانی تقسیم کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ آپ کے کئی غیراحمدی دوست بھی آپ سے عزت سے پیش آتے اور تدفین کے وقت بھی نصف سے زائد شرکاء غیراحمدی تھے۔ پسماندگان میں والدین كے علاوه اہلیہ اور ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔ ۶۔مکرم نعیم احمد صاحب ابن مکرم کرنل محمود احمد صاحب مرحوم (نیویارک۔ امریکہ) 4؍مارچ 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت چودھری عنایت الله صاحب رضی الله تعالىٰ عنہ آف بهلول پور ضلع نارووال کے پوتے تھے۔جنہوں نے 1904ء میں 15 سال کی عمر میں اپنے ماموں حضرت چودھری نصرالله خان صاحب رضی اللہ عنہ اور کزن حضرت چودھری ظفرالله خان صاحب رضی اللہ عنہ کے ذریعہ جلسہ سالانہ پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کی سعادت حاصل کی تھی۔ مرحوم 1974ء میں امریکہ منتقل ہو ئے اور یہاں اپنی تعلیم مکمل کی۔ آپ ملنسار اور عاجز طبیعت کے حامل جماعت کے ایک فعال ممبر تھے۔ دوسروں کی مدد کے لیے ہمیشہ کوشاں رہتے۔ جماعتی پروگراموں میں شامل ہونے کے لیے باقاعدگی سے اپنی فیملی کے ساتھ مسجد آیا کرتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور 2 بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم چودھری وسیم احمدصاحب (دفتر وکالت تبشیر۔ اسلام آباد یوکے) کے تایازاد بھائی تھے۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭