حضرت ابوہریرہ ؓبیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺاحد سے واپس آئے تو حضرت مصعب بن عمیرؓ کے پاس سے گزرے وہ راستہ میں مقتول پڑے ہوئے تھے۔ رسول اللہ ﷺنے ان کے پاس کھڑے ہو کر دعا کی اور پھر سورۃالاحزاب آیت ۲۴کی تلاوت فرمائی کہ’’مومنوں میں ایسے مرد ہیں جنہوں نے جس بات پر اللہ سے عہد کیا تھا اُسے سچا کر دکھایا۔ پس اُن میں سے وہ بھی ہے جس نے اپنی مَنّت کو پورا کر دیا اور ان میں سے وہ بھی ہے جو ابھی انتظار کر رہا ہے اور انہوں نے ہرگز (اپنے طرز عمل میں) کوئی تبدیلی نہیں کی۔‘‘پھر رسول اللہﷺنے فرمایا میں گواہی دیتا ہوں کہ قیامت کے دن یہ لوگ اللہ کے نزدیک شہداء ہیں ۔سو تم ان کے پاس آیا کرو اور ان کی زیارت کیا کرو ۔ اور اس ذات کی قسم جس کے قبضہ وقدرت میں میری جان ہے قیامت تک جو شخص بھی ان کو سلام کرے گا یہ اس کے سلام کا جواب دیں گے۔(المستدرک رقم الحدیث : ٢٩٧٧) مزید پڑھیں: مسیح موعودؑ کا زمانہ