https://youtu.be/Wxj-mVMcUrY?si=GBY7Rfe6HLmx9wVW&t=1154 کامیابی کی راہیں۔نصاب ستارہ اطفال آٹھ سے نو سال کی عمر کے بچوں کے لیے نصاب ٭… مسجد کے آداب یاد کریں۔(دیکھیں ادب آداب سیگمنٹ) ٭… نماز کی رکعات کی تعداد یاد کریں۔ فجرظہرعصرمغربعشاءسنتیں24۔۔۔فرض24434سنتیں۔2۔22وِتْر۔۔۔۔3 ٭… نمازوں کے اوقات: فجرکی نماز کا وقت پَو پھٹنے سے لے کر سورج نکلنے تک۔ ظہر کی نماز کا وقت دوپہر کے بعد ہر چیز کا سایہ ڈھلنے سے دوگنا ہونے تک۔ عصر کی نماز کا وقت سایہ دوگنا ہونے سے سورج کی شعاعیں زردی مائل ہونے تک مغرب کی نماز کا وقت سورج غروب ہونے کے وقت سے شفق ختم ہونے تک اور عشاء کی نماز کا وقت شفق کے ختم ہونے سے شروع ہو کر آدھی رات تک جاری رہتا ہے۔ اوقاتِ ممنوعہ: 1۔جب سورج طلوع ہو رہا ہو۔ 2۔جب سورج غروب ہو رہا ہو۔3۔جب سورج عین سر پر ہو۔فجر کی نماز پڑھنے کے بعد سورج نکلنے تک اور عصر کی نماز پڑھنے کے بعد سورج غروب ہونے تک کوئی نفل نماز جائز نہیں۔ یاد رکھیں کہ شفق اس سرخی کوکہتے ہیں جو سورج غروب ہونے کے بعد کچھ دیر تک آسمان پر دکھائی دیتی ہے اور سفیدی سورج نکلنے سے کچھ دیر پہلے ظاہر ہوتی ہے۔ روز مرّہ دعائیں یاد کریں خطبہ جمعہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰفرمودہ25؍ اپریل 2025ء میں تحریکِ دعا اَللّٰھُمَّ مَزِّقْھُمْ کُلَّ مُمَزَّقٍ وَ سَحِّقْھُمْ تَسْحِیْقًا ترجمہ: اے اللہ انہیں پارہ پارہ کر دے اورانہیں پیس کر رکھ دے۔ اَحَادیث یاد کریں إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا،وَإِذَا قَرَأَ فَأَنْصِتُوا (سنن ابن ماجہ كتاب إقامة الصلاة والسنة، باب اذا قرأ الامام فأنصتوا، حدیث نمبر: 846) ترجمہ: امام اس لیے ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، لہٰذا جب وہ اَللّٰهْ اَكْبَرُ کہے تو تم بھی اَللّٰهْ اَكْبَرُ کہو اور جب قراءت کرے تو خاموشی سے اس کو سنو۔ قصیدہ مع ترجمہ شعر نمبر 10 وَقَدِ اقْتَفَاكَ أُولُوا النُّهَى وَبِصِدْقِهِمْوَدَعُوْا تَذَكُّرَ مَعْهَدِ الْأَوْطَانٖ ترجمہ: دانشمندوں نے پیروی کے لئے تجھے منتخب کر لیا اور اپنے صدق کی وجہ سے انہوں نے اپنے وطنوں کی یاد گاروں کی یاد کو بھی ترک کر دیا۔ اقْتَفَاكَ: تیری پیروی کی، تیرے قدموں کے نشان پر چلا۔أُولُوا النُّهَى: دانشمند، عقل والے وَدَعُوْا: انہوں نےترک کیا، چھوڑ دیا، وداع کیا۔تَذَكُّرَ:یاد۔مَعْهَد:وہ جگہ جہاں ایک عہد گزارا گیا ہو۔ اَدَب آداب مسجد کے آداب ٭ مسجد میں پاک صاف ہو کراور صاف ستھرا لباس پہن کر جانا چاہیے۔ ٭ مسجد میں داخل ہو کر حاضرین کو مناسب آواز میں السلام علیکم کہیں۔ ٭ مسجد میں داخل ہونے کے بعد اگر وقت ہو تو دو نفل ادا کریں جنہیں تَحِیَّةُ الْمَسْجِدِ کہا جاتا ہے۔ ٭ لہسن، پیاز، مولی یا کوئی اور بدبودار چیز کھا کر یا گندے موزے اور گندا لباس پہن کر مسجد میں مت جائیں۔مسجد میں تھوکنا، ناک صاف کرنا یا ایسی حرکت کرنا جو صفائی کے خلاف ہو منع ہے۔ ٭ مسجد کو ہرقسم کی گندگی سے پاک صاف اور خوشبودار رکھیں۔