https://youtu.be/lC3ZyuLFGUU ٭… طویل عرصے سے ایک دوسرے کے خلاف جنگ میں مصروف روس اور یوکرائن کے براہ راست مذاکرات ترکی کے شہر استنبول میں ہونے کی توقع ہے۔ یوکرائنی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرینی صدر ترک صدر سے ملاقات کے بعد ہی مذاکرات سے متعلق کوئی فیصلہ کریں گے۔روسی وفد بھی مذاکرات کے لیے استنبول پہنچ گیا تاہم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن شرکت نہیں کریں گے۔ ٭… امریکہ اور قطر کے درمیان تجارتی اور دفاعی معاہدے طے پاگئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں شریک ہوئے۔عرب میڈیا کے مطابق معاہدے کے تحت امریکی کمپنی قطر کو ہوائی جہاز فروخت کرے گی۔ امریکہ دفاعی شعبے میں قطر سے تعاون بڑھانے کے ساتھ ڈرون طیارے بھی فراہم کرے گا۔ اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ قطر کے ساتھ ہوا بازی کی تاریخ کا سب سے بڑا معاہدہ طے پایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر امریکی کمپنی سے ۲۰۰؍ارب ڈالرز مالیت کے ۱۶۰؍ہوائی جہاز امریکی ایم کیو ۹ بی ڈرون طیارے خریدے گا۔وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکہ، قطر کے درمیان ایک کھرب دو سو ارب ڈالر کا معاشی تبادلہ ہوگا۔ٹرمپ نے امیر قطر سے بند کمرہ ملاقات میں غزہ، روس، یوکرائن تنازعہ اور ایران پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات کے بعد ٹرمپ نے لوسيل محل میں امیر قطر کے عشائیے میں شرکت کی۔ ٭… امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شامی صدر احمد الشراء کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تجویز دے دی۔ٹرمپ نے شام کو ابراہیم معاہدے میں شامل ہونے کی بھی دعوت دی۔واضح رہے کہ ابراہیم معاہدہ ۲۰۲۰ء میں یو اے ای اور بحرین نے اسرائیل کے ساتھ کیا تھا۔ امریکی صدر ٹرمپ سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور شامی صدر الشراء نے اہم ملاقات کی تھی۔اس ملاقات میں ترک صدر طیب اردوان نے فون کے ذریعے شمولیت کی تھی۔شامی صدر نے اسرائیل کے ساتھ ۱۹۷۴ء کے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ ٭… اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر شدید بمباری کی ہے۔ عرب میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے بمباری سے پہلے علاقہ خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مختلف مقامات پر شدید بمباری اور گولہ باری کی۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے آدھے گھنٹے میں غزہ میں پانچ مقامات پر فضائی اور زمینی بمباری کی۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے یورپی ہسپتال پر بمباری کی اطلاع بھی ملی ہے۔ ٭… اسرائیل نے غزہ میں فضائی اور زمینی حملے تیز کردیے جس کے نتیجے میں ۲۴؍گھنٹوں میں ۱۴۰؍سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔ادھر یورپی ہسپتال پر بنکر بسٹر بم حملوں کے مناظر سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوگئے۔دوسری جانب رفح شہر میں القسام بریگیڈ کے جوابی وار سے کئی اسرائیلی فوجیوں کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔اس کے علاوہ غزہ میں امداد کی بندش پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں روس، چین، برطانیہ نے امریکہ، اسرائیل مشترکہ امدادی منصوبہ مسترد کردیا۔ ٭… قطری وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ وہ غزہ پر ہونے والے مزاکرات میں کوئی جلد پیشرفت نہیں دیکھ رہے۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبداللہ رحمٰن بن جاسم الثانی نے غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے تو کیسے مان لیا جائے کہ اسرائیل جنگ بندی میں سنجیدہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہماری ٹیم دونوں فریقین سے بات چیت کر رہی ہے، لیکن میں آج دعوے سے نہیں کہہ سکتا کے مذاکرات میں جلد کوئی پیشرفت سامنے آسکتی ہے۔قطری وزیرِ اعظم نے کہا کہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم جس وقت قطری دارالحکومت دوحہ پہنچی اس وقت امریکی صدر کا دورہ قطر بھی تھا، لیکن جب بہتر برتاؤ کا ارادہ ہی نہیں تو مذاکرات میں حل کیسے بر آمد ہو گا؟انہوں نے انٹر ویو میں بتایا کہ وہ امریکی نژاد اسرائیلی یرغمالی کی رہائی کو ایک اچھی پیش رفت کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ٭… موریطانیہ کی عدالت نے سابق صدر محمد اولد عبدالعزیز کو ۱۵؍سال قید کی سزا سنا دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مغربی افریقہ کے ملک موریطانیہ کے سابق صدر کے خلاف بدعنوانی، منی لانڈرگ سمیت متعدد سنگین الزامات عائد تھے۔ دسمبر۲۰۲۳ءمیں عدالت نے سابق صدر محمد کو پانچ سال قید سمیت بھاری جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ موریطانیہ کی فوج کے کرنل محمد اولد عبدالعزیز نے ۲۰۰۵ء میں صدر معاویہ کا تختہ الٹنے میں کردار ادا کیا تھا۔ کرنل محمد نے ۲۰۰۸ءمیں صدر محمد الشيخ کا تختہ الٹ کر صدارتی انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ کرنل محمد سال ۲۰۰۹ءکے صدارتی انتخابات میں جعلسازی کرکے موریطانیہ کے ۸ویں صدر بنے تھے جس کے بعد وہ ۲۰۰۹ء سے ۲۰۱۹ءتک موریطانیہ کے صدر رہے۔ ٭… چین کی حکومت نے زنگنان کے مقامات کو چینی نام دینا اپنی خود مختاری قرار دیا ہے۔اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ زنگنان تاریخی، جغرافیائی اور انتظامی اعتبار سے چین کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ان مقامات کو چینی نام دینا ہمارے اندرونی معاملات میں شامل ہے۔دوسری جانب بھارت نے چینی اقدام کو مسترد کردیا ہے۔بھارت زنگنان کو اروناچل پردیش کے نام سے اپنا حصہ قرار دیتا ہے جبکہ چین اسے جنوبی تبت کا علاقہ تصور کرتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اس مسئلے پر کشیدگی پائی جاتی ہے۔ مزید پڑھیں: سپورٹس بلیٹن