https://youtu.be/L6hvjrj4xFQ محض خدا تعالیٰ کے فضل و کرم کے ساتھ جماعت احمد یہ بینن کو مورخہ ۱۹ و ۲۰؍اپریل ۲۰۲۵ء کو بیت التوحید کو تو نو میں مجلس شوریٰ کے بابرکت انعقاد کی توفیق ملی۔ نمائندگان مجلس شوریٰ ۱۸؍اپریل کو ہی پہنچ گئے تھے۔ ۱۹؍اپریل بروز ہفتہ صبح ساڑھے چار بجے نمازِ تہجد باجماعت ادا کی گئی جو کہ حافظ حلیم احمد صاحب نے پڑھائی جس کے بعد محترم عارف محمود صاحب مبلغ سلسلہ نے اطاعت خلافت کے موضوع پر درس دیا۔ بعد ازاں محترم محمد لقمان بصیرو صاحب امیر جماعت احمدیہ بینن نے نمازِ فجر پڑھائی۔ مجلس شوریٰ کے پہلے اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ حاضری کے بعد محترم امیر صاحب نے افتتاحی تقریر کی جس میں آپ نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے مجلس شوریٰ یوکے ۲۰۲۲ء کے موقع پر بیان فرمودہ خطاب سے مجلس شوریٰ کے ممبران کے لیے ہدایات و نصائح پیش کیں اور دعا کروائی۔ جس کے بعد گذشتہ سال کی سفارشات پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کی گئی جو کہ نیشنل سیکرٹری تحریک جدید، وقف جدید اور امور خارجہ نے پیش کی۔ محترم محمود ناصر ثاقب صاحب مبلغ انچارج بینن نے چندہ جات تحریک جدید و وقف جدید میں اضافہ کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ احباب جماعت اگر سال رواں میں تحریک جدید اور وقف جدید میں بہترین قربانی پیش کریں تو افریقہ میں پہلی دس پوزیشنز میں گذشتہ سال سے اوپر جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے بعد نائب امیر صاحب نے بجٹ پیش کیا۔ امسال مجلس شوریٰ میں تین تجاویز پیش ہوئیں جو کہ درج ذیل ہیں: ۱۔لازمی چندہ جات (چندہ عام و جلسہ سالانہ ) کے شاملین کی تعداد میں اضافہ کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے؟ ۲۔احباب جماعت کے درمیان باہمی ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے؟ ۳۔ احباب جماعت کی مساجد میں باجماعت نمازوں پر حاضری کو بہتر بنانے اور مسجد سے پختہ تعلق جوڑنے کے لیے کیا لائحہ عمل اختیار کیا جائے؟ ان تجاویز پر سب کمیٹیاں بنائی گئیں۔ پہلی کمیٹی کے صدر محترم رؤوف مالکی صاحب اور سیکرٹری محترم لقمان داؤدا صاحب، دوسری کمیٹی کے صدر محترم پو کو ہولا قاسم صاحب اور سیکرٹری محترم راجی شہود صاحب جبکہ تیسری کمیٹی کے صدر محترم عبد العزیز ابراہیم صاحب اور سیکرٹری محترم سلامی رشیدی صاحب مقرر ہوئے۔ بعد ازاں نمازِ ظہر و عصر باجماعت ادا کی گئیں اور ظہرانہ کے بعد تینوں کمیٹیوں کی علیحدہ علیحدہ مشاورتی میٹنگز ہوئیں جن میں تجاویز زیر بحث رہیں اور سفارشات پیش کی گئیں۔ نماز مغرب و عشاء امیر صاحب نے پڑھائیں اور عشائیہ پیش کیا گیا۔ دوسرے دن کا آغاز بھی نمازِ تہجد کی باجماعت ادائیگی سے ہوا۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم مع فرنچ ترجمہ سے ہوا جس کے بعد محترم امیر صاحب بینن نے دعا کروائی۔ نیشنل عاملہ کے انتخاب کے اجلاس کی صدارت کے لیے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے از راہِ شفقت محترم مبلغ انچارج صاحب بینن کو مقرر فرمایا۔ انتخاب کے آغاز میں محترم مبلغ انچارج صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات اور مرکز سے موصولہ ہدایات کی روشنی میں انتخاب اور عہدہ جات کی اہمیت اور ممبران مجلس شوریٰ کی ذمہ داری کو شاملین پر واضح کیا۔ اجلاس کے اختتام پر نمازِ ظہر و عصر باجماعت ادا کی گئیں اور ظہرانہ پیش کیا گیا۔ اختتامی اجلاس کی صدارت محترم امیر صاحب بینن نے کی۔ سب سے پہلے تینوں کمیٹیوں کے صدران و سیکرٹریان نے اپنے اجلاسات کی تفصیلی رپورٹس مع سفارشات پیش کیں۔ جن کو مزید مشاورت کے بعد حتمی رنگ دیا گیا۔ مساجد کو آباد کرنے اور صاف رکھنے کے ضمن میں محترم مبلغ انچارج صاحب نے شاملین شوریٰ سے کہا کہ ہماری مساجد کی موجودہ حالت ہماری ایمانی حالت پر دلالت کرتی ہے اس لیے ہمیں اپنی تمام مساجد کو بہترین حالت میں رکھنا چاہیے یہ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ اس کے بعد محترم امیر صاحب نے اختتامی تقریر کی اور ممبرانِ شوریٰ کو ان کی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کروائی۔ دعا کے ساتھ شوریٰ اختتام کو پہنچی۔ (رپورٹ: مرزا فرحان احمد بیگ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ لائبیریا کے اکیسویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۵ء کا بابرکت انعقاد